’میرا بیٹا بھی اگر فکسنگ میں ملوث ہوتا تو اسے عاق کردیتا‘، رمیز راجہ کی محمد عامر کی واپسی پر تنقید

کوئی بھی کرکٹر اگر ایسے کاموں میں ملوث ہوتا ہے تو اسکا کیرئیر ختم ہوجاتا ہے، اس سے ہمدردی ضرور ہوتی ہے لیکن میری کتاب میں ملک کو بدنام کرنیکی کوئی معافی نہیں ہے : سابق چیئرمین پی سی بی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 6 اپریل 2024 13:06

’میرا بیٹا بھی اگر فکسنگ میں ملوث ہوتا تو اسے عاق کردیتا‘، رمیز راجہ کی محمد عامر کی واپسی پر تنقید
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 6 اپریل 2024ء ) پاکستان کے سابق کپتان اور معروف کمنٹیٹر رمیز راجہ نے فاسٹ بولر محمد عامر کی قومی کرکٹ سیٹ اپ میں واپسی کے بارے میں کھل کر کہا ہے۔ محمد عامر نے حال ہی میں ریٹائرمنٹ واپس لی ہے اور وہ فٹنس کیمپ کا حصہ ہیں جو اس وقت کاکول، ایبٹ آباد میں ہو رہا ہے۔ تاہم رمیز راجہ کا خیال ہے کہ جو کھلاڑی کبھی فکسنگ میں ملوث تھا اسے واپس نہیں لایا جانا چاہیے۔

رمیز راجہ نے ایک مقامی نیوز چینل پر کہا، "اس پر میری رائے بہت سادہ ہے۔ اگرچہ میری کتاب میں ان کے لیے ہمدردی موجود ہے، کوئی معافی نہیں ہے۔ اگر خدا نہ کرے کہ میرا بیٹا ایسی حرکتوں میں ملوث ہو تو میں اسے عاق کر دوں گا۔" رمیز راجا نے کہا کہ “مجھے وہ وقت یاد ہے جب ان کھلاڑیوں نے فکسنگ کی تھی کیونکہ میں لارڈز میں کمنٹری کر رہا تھا۔

(جاری ہے)

لوگ مجھ سے نفرت کرتے تھے کیونکہ مجھے ان کی رائے میں فکسرز کے ساتھ پہچانا جاتا تھا اور میں میڈیا پر ہونے والی تنقید کو کبھی نہیں بھول سکتا۔

واضح رہے کہ 2010ء میں اسپاٹ فکسنگ کیس میں محمد آصف اور سلمان بٹ کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے عامر پر پانچ سال کے لیے بین الاقوامی کرکٹ سے پابندی عائد کر دی تھی۔ عامر نے فیلتھم اور ڈورسیٹ کے نوجوان مجرموں کے اداروں میں چھ ماہ کی حراستی سزا کا نصف بھی ادا کیا۔ 2016ء میں واپسی کے بعد 31 سالہ کھلاڑی نے پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017ء جیتنے میں مدد کی جہاں مین ان گرین نے فائنل میں روایتی حریف بھارت کو 180 رنز سے شکست دی۔

عامر کو فائنل میں اپنے اسپیل کے لیے یاد کیا جاتا ہے جہاں اس نے روہت شرما، شیکھر دھون اور ویرات کوہلی کو ہٹا کر ہندوستان کے ٹاپ آرڈر کو تہس نہس کردیا۔ تاہم، بائیں ہاتھ کے بولر نے دسمبر 2020ء میں 28 سال کی عمر میں اپنی بین الاقوامی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ موجودہ انتظامیہ کے تحت مزید نہیں کھیل سکتے اور انہیں "ذہنی طور پر ٹارچر" کیا جا رہا ہے۔ عامر نے پاکستان کے لیے 36 ٹیسٹ، 61 ایک روزہ اور 50 ٹی ٹونٹی کھیلے ہیں۔
وقت اشاعت : 06/04/2024 - 13:06:10

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :