محمد عرفان، عمران خان کے بعد پاکستان کی نمائندگی کرنےوالے دوسرے معمر ترین پیسر بن گئے

فاسٹ باﺅلر نے37سال کی عمر میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی نمائندگی کی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 3 نومبر 2019 19:15

محمد عرفان، عمران خان کے بعد پاکستان کی نمائندگی کرنےوالے دوسرے معمر ترین پیسر بن گئے
سڈنی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3نومبر2019ء) دنیا کے سب سے لمبے کرکٹر فاسٹ باﺅلر محمد عرفان وزیر اعظم عمران خان کے بعد پاکستان کی انٹر نیشنل کرکٹ میں نمائندگی کرنےوالے دوسرے معمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں ۔ محمد عرفان نے آسٹریلیا کےخلاف پہلے ٹی ٹونٹی میں 37سال150دن کی عمر میں پاکستان کی نمائندگی کی تاہم یہ میچ ان کےلئے زیادہ اچھا ثابت نہ ہوا اور انہوں نے 2اوورز میں31رنز دیئے،ان کی پرفارمنس دیکھتے ہوئے ایسا ممکن نہیں لگتا کہ وہ عمران خان جتنی عمر تک پاکستان کےلئے کھیلیں گے،موجودہ وزیر اعظم نے 39سال کی عمر میں ورلڈ کپ1992ءمیں پاکستان کی قیادت کی تھی ۔

پاکستان کے لیے کھیلنے والے کرکٹر معمر ترین کرکٹر مصباح الحق نہیں تھے جو2017ءمیں42سال کی عمر میں ریٹائر ہوئے تھے ، جنوری1955ءمیں میراں بخش نے47سال کی عمر میں بھارت کےخلاف ٹیسٹ کھیلا تھا تاہم انکی کارکردگی زیادہ اچھی نہیں رہی اور ایک ماہ بعد وہ اپنا دوسرا ٹیسٹ کھیلنے کے بعد دوبارہ کبھی پاکستان کے لیے سلیکٹ نہیں ہوسکے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹی ٹونٹی میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

سڈنی کرکٹ گراﺅنڈ میں کھیلا گیا پہلا میچ بارش کے باعث 15 اوورز تک محدود کردیا گیا اور پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 115 رنز بنائے اور یوں ڈی ایل میتھڈ کے تحت آسٹریلیا کو جیت کےلئے 119 رنز کا ہدف ملا۔ آسٹریلیا کی جانب سے کپتان ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے 3.1 اوورز میں 41 رنز بٹورے لیکن بارش کے باعث میچ ایک بار پھر روکنا پڑا اور کافی دیر تک بارش نہ رکنے کے سبب امپائرز نے میچ ختم کرنےکا اعلان کردیا، یوں پہلا میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔

اس سے قبل آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی جانب سے بابر اعظم اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا۔ پاکستان کو پہلا نقصان صرف ایک رن پر ہی فخر زمان کی صورت میں اٹھانا پڑگیا، وہ کھاتہ کھولے بغیر ہی واپس لوٹ گئے۔ون ڈاﺅن پوزیشن پر آنےوالے حارث سہیل بھی کچھ نہ کرسکے اور صرف 4 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئے۔ سرفراز کی جگہ پانےوالے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے کپتان کا ساتھ دیا اور مجموعی سکور کو 70 تک لے گئے۔

رضوان 30 رنز بناکر آﺅٹ ہوئے۔13ویں اوور کا کھیل جاری تھا کہ بارش ہوگئی، جس پر کھیل 15، 15 اوورز تک محدود کردیا گیا۔ بارش کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا تو رنز بنانے کی رفتار میں اضافے کی بجائے وکٹیں گرنےکی سپیڈ بڑھ گئی، بعد میں آنےوالے آصف علی اور عماد وسیم بھی بابر اعظم کا ساتھ نہ دے سکے۔آصف نے 10 رنز بنائے اور عماد وسیم کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔ پاکستان نے مقررہ 15 اوورز میں 107 رنز بنائے، تاہم ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت آسٹریلیا کو جیت کےلئے 15 اوورز میں 119 رنز کا ہدف ملا ہے۔ پاکستان کی جانب سے بابر اعظم نے سب سے زیادہ 59 رنز بنائے۔ 
وقت اشاعت : 03/11/2019 - 19:15:08

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :