فاسٹ بائولر سے بیٹسمین کے ہیلمٹ پر گیند مارنے کے بعد اسے گلے لگانے کی توقع نہ رکھی جائے : حسن علی

کوئی بھی بائولر چھکے چوکے نہیں کھانا چاہتا،بلے باز کی خیریت پوچھیں لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ اسے گلے لگالیں: فاسٹ بائولر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 21 جون 2021 16:22

فاسٹ بائولر سے بیٹسمین کے ہیلمٹ پر گیند مارنے کے بعد اسے گلے لگانے کی توقع نہ رکھی جائے : حسن علی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 21 جون 2021ء ) اسلام آباد یونائیٹڈ کے فاسٹ بولر حسن علی نے بولنگ کے دوران بیٹسمین کے ہیلمٹ پر گیند مارنے کے بعد باؤلر کے فوری رد عمل کے حق میں بیان دے دیا ۔ ایک انٹرویو میں حسن علی نے کہا کہ کوئی بھی گیند باز نہیں چاہتا کہ اسے چوکے اور چھکے لگیں۔ حسن علی کا کہنا تھا کہ اگر آپ کسی بلے باز کو اس کے ہیلمٹ پر گیند مارتے ہیں تو ایک بار آپ کو اس کی خیریت پوچھنی چاہیئے کیوں کہ یہ سپورٹس مین سپرٹ کا حصہ ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں اسے گلے لگا کر اس سے بات کرنا شروع کر دوں گا، یہ کھیل کا حصہ ہے اور کوئی بھی گیندباز نہیں چاہتا کہ اسے بلے باز چوکے اور چھکے لگائے۔

ایک بار آپ کی جانب سے بلے باز کی خیریت پوچھنے کے بعد ذمہ داری میڈیکل پینل کو منتقل ہوجاتی ہے کیونکہ علاج کروانا بھی میری ذمہ داری نہیں ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پی ایس ایل 6 کے دوران کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد اور لاہور قلندرز کے فاسٹ بائولر شاہین آفریدی کے مابین اس وقت سخت جملوں کا تبادلہ دیکھنے میں آیا تھا جب شاہین آفریدی کا بائونسر سرفراز کے ہیلمٹ پر لگا۔

حسن علی نے اسلام آباد کے کپتان شاداب خان کی کپتانی کی بھی تعریف کی ۔ حسن علی کا کہنا تھا کہ ہم نے اب تک واقعی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ایک یونٹ کی حیثیت سے کھیلنے کا سہرا اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہر فرد کو جاتا ہے۔ شاداب خان کی کپتانی متاثر کن رہی ہے،چونکہ وہ میرا سب سے اچھا دوست ہے اس لئے میں واقعتا اس کے لئے خوش ہوں۔ حسن علی نے بطور کھلاڑی کیریئر کے لئے ڈومیسٹک کرکٹ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ قومی ٹیم میں واپسی کرنا چاہتے ہیں اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تو ڈومیسٹک کرکٹ میں سخت محنت کرتا ضروری ہے۔ جب آپ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتے ہیں تو آپ کی فٹنس اور کھیل کے ہر پہلو میں بہتری آتی ہے ، نوجوانوں کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی پر توجہ مرکوز کریں۔
وقت اشاعت : 21/06/2021 - 16:22:19

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :