کیلینڈر ایئر میں زیادہ ٹیسٹ رنز، محمد یوسف کا 15 سالہ ریکارڈ خطرے کی زد میں آگیا

برطانوی کپتان جوروٹ رواں سال اب تک 1455 رنز بنا چکے، ریکارڈ توڑنے کیلئے 4 ٹیسٹ میچز میں 334 رنز درکار

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 8 ستمبر 2021 16:34

کیلینڈر ایئر میں زیادہ ٹیسٹ رنز، محمد یوسف کا 15 سالہ ریکارڈ خطرے کی زد میں آگیا
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 ستمبر 2021ء ) انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان جو روٹ گزشتہ ایک سال سے شاندار فارم میں ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران 1300 سے زائد رنز بنائے ہیں اور ان کی نظریں ایک کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کا ریکارڈ توڑنے پر ہیں۔ اس وقت یہ ریکارڈ سابق پاکستانی مڈل آرڈر بلے باز محمد یوسف کے پاس ہے جنہوں نے 2006ء میں 1788 رنز بنائے تھے۔

2006ء میں محمد یوسف نے 99.33 کی غیر معمولی اوسط سے 1788 رنز بنائے جس میں 9 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل تھیں ، انہوں نے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر انگلینڈ کے خلاف شاندار ڈبل سنچری بھی سکور کی تھی ۔ محمد یوسف نے یہ سنگ میل صرف 11 ٹیسٹ میچوں میں حاصل کیا تھا۔ جو روٹ پہلے ہی اس کیلنڈر سال میں 12 میچ کھیل چکے ہیں اور سال کے اختتام تک مزید 4 میچز کھیلیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اب تک 66.13 کی اوسط سے 1455 رنز بنائے ہیں جن میں 6 سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل ہیں۔ انہوں نے سال میں دو ڈبل سنچریاں بھی بنائی ہیں جن میں سے ایک سری لنکا کیخلاف گال ٹیسٹ اور دوسری بھارت کیخلاف چنئی میں سکور کی گئی تھی۔ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی آخری 7 اننگز میں جو روٹ نے 3 سنچریاں اور ایک نصف سنچری سکور کی ہے ، یہ سب بھارت کیخلاف جاری 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں بنائی گئی ہیں ۔

جو روٹ کی غیر معمولی فارم نے انہیں آئی سی سی ٹیسٹ بلے بازوں کی درجہ بندی میں بھی ترقی دی ہے اور وہ اب نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بیٹسمین بن گئے ہیں۔ ایشیز سیریز پر توجہ مرکوز کرنے سے قبل انگلینڈ نے بھارت کے خلاف مزید ایک ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے۔ اس کے بعد انگلینڈ 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے آسٹریلیا کا دورہ کرے گا اور 5 میں سے 3 میچ 2021ء میں کھیلے جائیں گے جس کے باعث جو روٹ کو ایک کیلنڈر سال میں زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ حاصل کرنے کے کافی مواقع مل جائیں گے۔

کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پانچ بیٹسمینوں میں محمد یوسف کا پہلا نمبر ہے جنہوں نے 2006ء میں 11 ٹیسٹ میچز کی 19 اننگز میں 99.33 کی اوسط سے 1788 رنز سکور کیے تھے جن میں 9 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل تھیں ۔ اس فہرست میں دوسرا نمبر ویسٹ انڈیز کے سر ویوین رچرڈز کا ہے جنہوں نے 1976ء میں 11 میچز کی 19 اننگز میں 90 کی اوسط سے 1710 رنز سکور کیے تھے جن میں 7 سنچریاں اور 5 نصف سنچریاں شامل تھیں ۔

سابق جنوبی افریقی کپتان گریم سمتھ نے 2008ء میں 15 میچز کی 25 اننگز میں 72 کی اوسط سے 1656 رنز بنائے جن میں 6 سنچریاں اور اتنی ہی نصف سنچریاں شامل تھیں۔ سابق آسٹریلین کپتان مائیکل کلارک نے 2012ء میں 11 میچز کی 18 اننگز میں 106.33 کی اوسط سے 1595 رنز سکور کیے تھے جن میں 5 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل تھیں ۔ بھارتی لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر نے 2010ء میں 14 میچز کی 23 اننگز میں 78.10 کی اوسط سے 1562 رنز سکور کیے جن میں 7 سنچریاں اور 5 نصف سنچریاں شامل تھیں۔
وقت اشاعت : 08/09/2021 - 16:34:17

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :