مسلسل تنقید کے بعد پی سی بی غلطی کا ازالہ کرنے پر مجبور ہو گیا

پاکستان کرکٹ کی نئی یادگاری ویڈیو میں سابق کپتان عمران خان کی فوٹیج بھی شامل کر لی گئی

muhammad ali محمد علی جمعرات 17 اگست 2023 00:34

مسلسل تنقید کے بعد پی سی بی غلطی کا ازالہ کرنے پر مجبور ہو گیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 اگست 2023ء ) مسلسل تنقید کے بعد پی سی بی غلطی کا ازالہ کرنے پر مجبور ہو گیا، پاکستان کرکٹ کی نئی یادگاری ویڈیو میں سابق کپتان عمران خان کی فوٹیج بھی شامل کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ کی یادگاری ویڈیو میں عمران خان کی فوٹیج شامل نہ کیے جانے کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔

پی سی بی اعلامیہ کے مطابق 14 اگست کو پاکستان کرکٹ کی ایک یادگاری ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں کچھ ویڈیو کلپس غائب تھے، اب اس غلطی کا ازالہ کرتے ہوئے اب نئی یادگاری ویڈیو جاری کر دی گئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ نئی یادگاری ویڈیو میں سابق کپتان عمران خان کی فوٹیج بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یوم آزادی پر ورلڈ کپ جیتنے والے سابق کپتان عمران خان کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی یادگاری ویڈیو سے باہر کردیا گیا تھا جس سے پاکستانی کرکٹ شائقین غم و غصے میں تھے۔ بظاہر پاکستان کے یوم آزادی کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر جاری کیا گیا، جو کہ 14 اگست کو آتا ہے، اس ویڈیو میں گزشتہ برسوں کے دوران پاکستانی کرکٹ کی کچھ جھلکیاں بیان کی گئی ہیں، جو 1952ء میں ملک کے بین الاقوامی ڈیبیو سے متعلق ہیں۔

عمران خان پاکستان کے سب سے بڑے کرکٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں جس نے 22.81 کی اوسط سے 362 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں جبکہ 6 سنچریوں کے ساتھ 37.69 کی اوسط سے 3807 رنز بھی بنائے۔
اپنے عروج پر، 1980 کی دہائی میں پاکستان کے لیے ان کی فارم اور کارکردگی نے انہیں آئی سی سی کی آل ٹائم ٹیسٹ باؤلنگ رینکنگ میں تیسرا نمبر دیا۔ ان کے کیرئیر کا عروج 1992ء میں آیا جب انہوں نے قوم کو ورلڈ کپ کا تحفہ دیا ، ان کی حوصلہ افزا "کارنرڈ ٹائیگرز" تقریر کرکٹ کے لوک داستانوں میں لیجنڈ کی چیز کے طور پر کھڑی ہے۔

اس کے باوجود عمران خان خراج تحسین کی ویڈیو سے نمایاں طور پر غائب تھے، جس میں 1992ء کی فتح کی صرف تصاویر ہی لی گئیں۔ عمران خان کو خراج تحسین کی اس ویڈیو سے خارج کیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سیاسی عمل قرار دیا۔ کرکٹ صحافی فرید خان نے کہا کہ یہ " ٹھیک عمل نہیں" تھا، 1992ء کے ورلڈ کپ کے فاتح عمران خان اس سے غائب، ٹرافی/جشن کی تصویروں میں بھی ان کا کوئی ذکر نہیں! ویڈیو کو پسند کیا اور پھر انڈو بٹن دبایا" ۔

کھیلوں کے صحافی رضوان حیدر نے اسے جمہوری نظریات کی توہین کے طور پر دیکھا۔ حیدر نے لکھا کہ پی سی بی کی اس پوسٹ سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہم کتنے جمہوری ہیں۔ اس ویڈیو کلپ میں ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان عمران خان کی جھلک نہیں ہے۔ حیدر نے عمران خان کے ساتھ ہونے والے سلوک پر تنقید کرتے ہوئے ویڈیو میں ان کی گمشدگی کو پاکستان کے آئندہ انتخابات میں ان کے ووٹ کی گمشدگی سے تشبیہ دی۔

کرک انفو کے مصنف عثمان سمیع الدین نے مذاق میں کہا کہ عمران خان کے بغیر پاکستانی کرکٹ کا جشن منانا بھی ممکن نہیں۔ سمیع الدین نے ایک مقبول پاکستانی سافٹ ڈرنک کے لیے اپنے تاثرات میں بیئر کی تبدیلی کرتے ہوئے لکھا، "کسی بھی طرح سے آپ پاکستانی کرکٹ کی ویڈیو کا جشن پاکستان کی تاریخ کی عظیم ترین کرکٹ کے بغیر نہیں بنا سکتے۔"
سمیع الدین کے کرک انفو کے ساتھی دانیال رسول نے کہا کہ پی سی بی کی ویڈیو ایک طرح سے متاثر کن تھی۔

دانیال رسول نے لکھا کہ ’’ یوم آزادی کے موقع پر آپ کے اپنے اکاؤنٹ پر اپنی عظیم ترین کرکٹ کامیابیوں کا جشن مناتے ہوئے آپ کے اپنے مداحوں کی طرف سے بے عزت ہونا بھی کام ہے‘‘۔
پاکستان ویمنز کی سابق کپتان عروج ممتاز خان نے لکھا کہ "پاکستان کرکٹ کی تاریخ یاد دلاتے ہوئے 1992ء کے ورلڈ کپ کی جیت کی 11 تصاویر اور ایک بھی تصویر یا اس عظیم ترین کھلاڑی کا ذکر نہیں جس نے ملک کے لیے کھیلا ہو"، عمران خان عالمی کھیل کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر تاریخ میں جائیں گے!"۔

اب اس تمام تنقید کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی غلطی کا ازالہ کرنے پر مجبور ہوا اور نئی یادگاری ویڈیو میں عمران خان کی فوٹیج بھی شامل کر لی گئی۔
وقت اشاعت : 17/08/2023 - 00:34:24

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :