افتخار احمد نے بابر اعظم کے ان پر بطور میچ وننگ بائولر اعتماد نہ کرنے پر سوال اٹھا دیا

سابق کپتان میں میرے بحیثیت باؤلر میچ جیتنے کی صلاحیت پر اعتماد کی کمی ہے : آل رائونڈر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 7 دسمبر 2023 15:58

افتخار احمد نے بابر اعظم کے ان پر بطور میچ وننگ بائولر اعتماد نہ کرنے پر سوال اٹھا دیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 7 دسمبر 2023ء ) پاکستان کے ورسٹائل آل راؤنڈر افتخار احمد نے ٹیم کے ساتھی بابر اعظم کی کپتانی کے بارے میں اپنے حالیہ ریمارکس کے ساتھ وسیع بحث کو جنم دیا ہے جس سے ٹیم کے اندر موجود حرکیات کو قریب سے دیکھنے کا اشارہ ملتا ہے۔ ایک مقامی سپورٹس شو میں حال ہی میں گفتگو کے دوران افتخار احمد نے زور دے کر کہا کہ سابق کپتان میں باؤلر کی حیثیت سے میچ جیتنے کی اپنی صلاحیت پر اعتماد کی کمی ہے۔

بابر اعظم نے 2021ء سے 2023ء تک پاکستان کی کپتانی کی اور اس عرصے میں افتخار احمد نے ان کی قیادت میں کھیلا۔ افتخار احمد نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء میں ایک باولر کے طور پر غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور قابل ستائش اکانومی ریٹ برقرار رکھا۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ انفرادی پرفارمنس وزن نہیں رکھتی کیونکہ ایک کپتان ان کھلاڑیوں پر انحصار کرتا ہے جن پر وہ اعتماد کرتا ہے۔

افتخار احمد نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے بلے باز کے ساتھ بات چیت کی ہے لیکن اس کام کو ایک ماہر کے ذریعہ سنبھالنے کے لئے اپنی ترجیح کا اظہار کیا۔ 33 سال کی عمر میں انہوں نے ڈومیسٹک اور فرسٹ کلاس کرکٹ دونوں میں خاطر خواہ تعداد میں وکٹیں لینے کے اپنے قابل تعریف ریکارڈ کو اجاگر کیا۔ تاہم انہوں نے شاداب خان اور محمد نواز کو ماہر باؤلرز کے طور پر پہچانتے ہوئے استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر شاداب خان اور محمد نواز کو باؤلنگ کی ذمہ داریاں نہ سونپی گئیں تو یہ ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ دریں اثناء افتخار احمد نے واضح کیا کہ وہ اپنی شناخت ایک ون ڈے بولر کے طور پر کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ انہیں 10 اوورز کا مکمل کوٹہ سونپا جانا چاہیے۔
وقت اشاعت : 07/12/2023 - 15:58:15

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :