رمیز راجہ کا ٹیم تھنک ٹینک میں ’سٹرائیک ریٹ فوبیا‘ کے حوالے سے خدشات کا اظہار

نئے کھلاڑی یہ نہیں سمجھتے کہ انہیں اپنا سٹرائیک ریٹ بہتر بنانے کیلئے خود کو موقع دینے ، کسی حد تک خطرے سے پاک بیٹنگ کا انداز اختیار کرنیکی ضرورت ہے کیونکہ اچھی ٹیمیں آپ پر دباؤ ڈال کر آؤٹ کریںگی : سابق کرکٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 22 جنوری 2024 14:55

رمیز راجہ کا ٹیم تھنک ٹینک میں ’سٹرائیک ریٹ فوبیا‘ کے حوالے سے خدشات کا اظہار
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 جنوری 2024ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے ٹیم کے تھنک ٹینک کے اندر اسٹرائیک ریٹ پر فوبیا کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے جس نے حال ہی میں ختم ہونے والی پانچ میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز میں نیوزی لینڈ کے خلاف 4-1 سے مایوس کن شکست کا باعث بنا۔ رمیز راجہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے سوال کیا کہ یہ خدشہ خاص طور پر ٹیم کو دستیاب محدود آپشنز کی وجہ سے کس بنیاد پر جڑ پکڑ رہا ہے ۔

انہوں نے نئے کھلاڑیوں کی اہمیت پر زور دیا کہ وہ اپنے اسٹرائیک ریٹ کو بڑھانے کے لیے اپنے آپ کو موقع دینے اور نسبتاً خطرے سے پاک بیٹنگ کا انداز تیار کرنے کی ضرورت کو سمجھتے ہیں۔ رمیز راجا نے کہا کہ "سٹرائیک ریٹ کا فوبیا جس نے اس ٹیم کے تھنک ٹینک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے وہ کچھ ہے جو مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے۔

(جاری ہے)

یہ میرے لئے واضح نہیں ہے کہ انہوں نے اسٹرائیک ریٹ کا یہ خوف کس بنیاد پر پیدا کیا ہے جب کہ آپ جانتے ہیں کہ آپ کے آپشنز محدود ہیں۔

نئے کھلاڑی یہ نہیں سمجھتے کہ انہیں اپنے اسٹرائیک ریٹ کو بہتر بنانے کے لیے خود کو موقع دینے اور کسی حد تک خطرے سے پاک بیٹنگ کا انداز تیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اچھی ٹیمیں آپ پر دباؤ ڈالیں گی اور آپ کو آؤٹ کریں گی۔"کھیل کے کسی بھی فارمیٹ میں شراکت داری کے بنیادی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے سابق کرکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ صورتحال پر غور کرتے ہوئے ہوشیاری سے کھیلنا اور اس کا اندازہ لگانا کھلاڑی کی ترقی کے اہم پہلو ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "پارٹنر شپ ایک بنیادی پہلو ہے چاہے یہ کھیل کا کوئی بھی فارمیٹ ہو، وہ ایک جیسا ہی رہتا ہے۔ پارٹنر شپ کا فائدہ یہ ہے کہ ہوشیاری سے کھیلا جائے، صورتحال کو مدنظر رکھا جائے اور اس بات کا اندازہ لگایا جائے کہ کھلاڑی کیسے بنتے ہیں۔ ایک طرح سے اس سرکٹ گیم میں آگاہی کی ضرورت ہے، اور آپ کو یہ سمجھنے کے لیے اپنی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے کہ آپ کیا کر سکتے ہیں یا نہیں کر سکتے۔

" 61 سالہ سابق کرکٹر نے صائم ایوب کی کوششوں کی تعریف کی لیکن اعتماد کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے متوازن نقطہ نظر کی وکالت کرنے والے اعظم خان کے کردار پر بھی سوال اٹھایا جو میچ کی صورتحال پر مبنی اسٹریٹجک موافقت کے ساتھ جارحانہ ہٹنگ کرتے ہیں۔ رمیز راجا نے کہا کہ "صائم ایوب آپ کے سامنے ایک بہترین مثال ہیں جہاں انہوں نے اس مرحلے میں ٹیک آف کرنے کی کوشش کی جہاں وہ سکور نہیں کرپارہے تھے، انہوں نے کھیل کو تبدیل کرنے کی کوشش کی لیکن پھر ان کا اعتماد ٹوٹ گیا۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا اعظم خان صرف مڈل آرڈر میں چھکے لگا رہا ہے یا اسے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی بیٹنگ کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔ یہ کھلاڑی اپنی صلاحیت ضائع کر رہے ہیں۔"
وقت اشاعت : 22/01/2024 - 14:55:26

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :