کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی بھی عمران خان کی سزا کی کوریج

گزشتہ روز بھی کرک انفو نے عمران خان کی سائفر کیس میں ہونے والی سزا کو ٹاپ سٹوری کے طور پر لگایا تھا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 31 جنوری 2024 13:16

کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی بھی عمران خان کی سزا کی کوریج
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 31 جنوری 2024ء ) کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ نے قومی ٹیم کے سابق کپتان و وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا کی خبر کو ٹاپ سٹوری کے طور پر لگایا۔ گزشتہ روز بھی کرک انفو نے عمران خان کی سائفر کیس میں ہونے والی سزا کو ٹاپ سٹوری کے طور پر لگایا تھا۔
سابق فاسٹ بولر اور 1992ء کی ورلڈ کپ ٹیم کے فاتح کپتان عمران خان کو 2018ء سے 2022ء کے درمیان وزیر اعظم پاکستان کے عہدے پر رہتے ہوئے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنے کے کیس میں 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی، گزشتہ روز بھی سائفر کیس میں عمران خان کو 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔

دونوں سزاؤں کی خبریں کرکٹ کی بڑی ویب سائٹ کی ٹاپ سٹوری بنیں۔

(جاری ہے)

کرکٹ سے متعلق خبریں شائع کرنی والی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ نے سابق کرکٹر عمران خان کی سزا کی خبروں کو اپنی ٹاپ اسٹوری کے طور پر پبلش کرنے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر بھی لگایا جس پر کرکٹ شائقین نے کھل کر تبصرے کیے۔ واضح رہے کہ عمران خان نے اپنے شاندار کرکٹ کیریئر کے دوران 1971ء سے 1992ء کے درمیان پاکستان کے لیے 88 ٹیسٹ اور 175 ون ڈے کھیلے۔

بلے کے ساتھ 37 اور گیند کے ساتھ 22 کی اوسط نے انہیں سٹار آل راؤنڈرز ایان بوتھم، رچرڈ ہیڈلی اور کپل دیو سے اوپر رکھا، جنہوں نے 1980 کی دہائی میں ٹیسٹ کرکٹ میں سب کو متاثر کیا۔ عمران خان کی بین الاقوامی کرکٹ کے آخری 10 سالوں کے دوران انہوں نے 51 ٹیسٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس میں بلے سے ان کی اوسط 50 اور گیند سے 19 رنز فی وکٹ کی اوسط تھی۔

عمران خان نے 1987ء میں انگلینڈ میں پاکستان کو اپنی پہلی سیریز میں فتح دلائی لیکن ان کے کیریئر کا بہترین لمحہ اس وقت آیا جب مین ان گرین نے ان کی متاثر کن قیادت میں 1992ء کے ورلڈ کپ کی ٹرافی اپنے نام کی۔ یہ بات قابل غور ہے کہ عمران خان پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں ایک منفرد شخصیت کے طور پر کھڑے ہیں اور وہ واحد ون ڈے کپتان ہیں جنہوں نے 1992ء میں ورلڈ کپ کی فاتح مہم میں قومی ٹیم کی قیادت کی۔

واضح رہے کہ عمران خان مسلسل الزام لگاتے رہے ہیں کہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے عدم اعتماد کا ووٹ امریکہ کے کہنے پر کروایا گیا اور زیر بحث دستاویز میں ان سے جان چھڑانے کے لیے امریکی سفارتی دباؤ کا ثبوت موجود ہے۔ یہ الزام اس وقت مزید زور پکڑ گیا جب امریکی خبر رساں ادارے دی انٹرسیپٹ نے مبینہ طور پر خفیہ دستاویز تک رسائی حاصل کرنے کے بعد ایک مضمون شائع کیا۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے عمران کو نہ ہٹانے کی صورت میں پاکستان کو تنہائی کا شکار کرنے کی دھمکی دی، اور یہ کہ اگر انہیں واقعی ہٹایا گیا تو "سب معاف کر دیا جائے گا"۔
وقت اشاعت : 31/01/2024 - 13:16:29

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :