نگراں وزیر اعظم کا غیر آئینی اقدام، پی سی بی کو کابینہ ڈویژن کے براہ راست کنٹرول میں ڈال دیا

پی سی بی کے 2014ء کے آئین کے مطابق آئی پی سی کی وزارت وزیراعظم اور پی سی بی کے درمیان واحد کڑی ہے، دونوں کے درمیان کوئی بھی براہ راست تعلق غیر آئینی عمل کے طور پر دیکھا جاتا ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 19 فروری 2024 19:48

نگراں وزیر اعظم کا غیر آئینی اقدام، پی سی بی کو کابینہ ڈویژن کے براہ راست کنٹرول میں ڈال دیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 فروری 2024ء ) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق پی سی بی کو وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ کے بجائے کابینہ ڈویژن کے کنٹرول میں دے دیا ہے۔ پی سی بی آئی پی سی کے بجائے براہ راست پی ایم آفس کے تحت کام کرے گا جس کا مطلب ہے کہ بورڈ اب وزارت کو جوابدہ نہیں ہوگا۔ پی سی بی کے 2014ء کے آئین کے مطابق آئی پی سی کی وزارت وزیراعظم اور پی سی بی کے درمیان واحد کڑی ہے۔

اور اس ضمن میں دونوں کے درمیان کوئی بھی براہ راست تعلق ایک غیر آئینی عمل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ آئی پی سی کی وزارت کے سیکرٹری کو پی سی بی بورڈ آف گورنرز میں شامل کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وزارت پی سی بی کی پیشرفت پر اپ ٹو ڈیٹ رہے۔

(جاری ہے)

یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ جب پی سی بی کے کام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی بات آتی ہے تو کون قومی اسمبلی / سینیٹ یا قائمہ کمیٹیوں کو جوابدہ ہوگا۔

پی سی بی ایک طویل عرصے تک آئی پی سی کو جوابدہ رہا لیکن آخر کار اس اصول کو تبدیل کر دیا گیا۔ اس سے کام کرنا آسان ہوگا یا مشکل وقت ہی بتائے گا۔ وزیر اعظم بورڈ کے سرپرست بھی بورڈ کے کام میں براہ راست بات کریں گے اس طرح یہ ان پر مزید ذمہ داری لاتا ہے۔                                                        
وقت اشاعت : 19/02/2024 - 19:48:47

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :