احسان اللہ کی انجری ، علی ترین کے دعووں پر پی سی بی میڈیکل پینل کا موقف سامنے آگیا

ایم آر آئی رپورٹ کی غلط تشخیص نہیں ہوئی بلکہ اس کی تشریح غلط ہوئی، پی سی بی ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ سپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 5 اپریل 2024 16:26

احسان اللہ کی انجری ، علی ترین کے دعووں پر پی سی بی میڈیکل پینل کا موقف سامنے آگیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 5 اپریل 2024ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے میڈیکل پینل نے ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کی جانب سے فاسٹ بولر احسان اللہ کی انجری اور علاج کے حوالے سے دیے گئے حالیہ بیانات پر توجہ دی ہے۔ احسان اللہ جنہوں نے پاکستان سپر لیگ کے پچھلے سیزن میں اپنی متاثر کن رفتار سے دھوم مچا دی تھی وہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے بعد کہنی کی انجری کا شکار ہو گئے تھے جس کی وجہ سے ان کی ایشیا کپ اور ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹس سے غیر حاضری ہوئی۔

علی ترین نے انکشاف کیا کہ ابتدائی غلط تشخیص اور لاہور میں ناکام سرجری کی وجہ سے احسان اللہ کی صحت یابی طویل ہو گئی۔ تاہم انہوں نے برطانیہ میں ماہرین کی تشخیص کی سہولت فراہم کرنے میں پی سی بی کے تعاون کو تسلیم کیا۔

(جاری ہے)

جواب میں پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ اسپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم نے واضح کیا کہ ابتدائی ایم آر آئی رپورٹ کی غلط تشریح کی گئی تو کوئی غلط تشخیص نہیں ہوئی۔

ڈاکٹر سلیم نے انگلینڈ میں ایم آر آئی کا دوبارہ جائزہ لینے پر اصرار کیا جس نے اضافی اسکینوں کی ضرورت کے بغیر ابتدائی تشخیص سے مختلف نتائج کا انکشاف کیا۔ مزید برآں ڈاکٹر سلیم نے روشنی ڈالی کہ سرجری کے بعد کہنی کی چوٹوں کے لیے عام صحت یابی کی مدت 9 سے 18 ماہ تک ہوتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ احسان اللہ بحالی کے دوران مناسب دیکھ بھال کر رہے ہیں اور انہوں نے کسی قسم کی کوتاہی کے دعووں کی تردید کی۔ مزید برآں انہوں نے پی ایس ایل فرنچائزز اور پی سی بی کے درمیان کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود اور بحالی کے لیے تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
وقت اشاعت : 05/04/2024 - 16:26:38

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :