کاکول فزیکل ٹریننگ کیمپ سے کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہوا ، قومی کرکٹرز کا اظہا خیال

اتوار 7 اپریل 2024 17:30

کاکول فزیکل ٹریننگ کیمپ سے کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہوا ، قومی کرکٹرز کا اظہا خیال
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اپریل2024ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے کاکول میں منعقدہ فزیکل ٹریننگ کیمپ کو انتہائی کارآمد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیمپ کا بنیادی مقصد اتحاد اور ٹیم بانڈنگ تھی، پاک آرمی ٹرینرز سے ملنے والی ٹریننگ کے کھلاڑیوں کی فٹنس اور کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔پی سی بی ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ کیمپ میں کھلاڑیوں کو اکٹھے ہونے کا موقع ملا اور سب نے ایک ایک لمحے سے بھرپور لطف اٹھایا۔

پاکستان وائٹ بال کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ اس کیمپ سے نہ صرف کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس بہتر بنانے کا موقع ملا بلکہ اس کیمپ کا بنیادی مقصد کھلاڑیوں میں اتحار اور ٹیم بانڈنگ تھا۔انہوںنے کہا کہ ان کے لیے اس طرح کے فزیکل ٹریننگ کیمپ میں حصہ لینے کا یہ تیسرا موقع ہے اور وہ جب بھی یہاں آئے، کچھ نہ کچھ سیکھ کر گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بابراعظم نے کہا کہ یہ کیمپ ہمارے لیے اس لیے بھی اہم ہے کہ اب ہمیں متواتر کرکٹ کھیلنی ہے اور فزیکل فٹنس کی فکر نہیں ہوگی۔

بابراعظم نے اس کیمپ کے سب سے بہترین لمحے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خان کا پہاڑ پر چڑھنا تھا جو آسان کام نہ تھا لیکن انہوں نے بڑی ہمت دکھائی۔فاسٹ بولرنسیم شاہ کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں ہم تمام کھلاڑی مختلف ٹیموں میں ہونے کی وجہ سے ایک دوسرے کے خلاف کھیلے تھے لہذا اس کیمپ کی وجہ سے ہمیں ایک ساتھ وقت گزارنے اور اپنے خیالات شیئر کرنے کا موقع ملا ۔

انہوں نے کہاکہ ٹریننگ کوئی بھی ہو، اس کا فائدہ کھلاڑیوں کو ہوتا ہے، اس ٹریننگ میں زیادہ توجہ اسٹیمنا پر رہی اور یہ چیز آگے چل کر ٹیسٹ کرکٹ میں بہت کام آئے گی۔ نسیم شاہ نے کہا کہ رمضان میں بغیر کھائے پیئے اس طرح کی سخت ٹریننگ خاص کر رننگ آسان نہیں ہوتی، کاکول میں موسم اچھا تھا اور اس ماحول میں لڑکوں نے خوب انجوائے کیا۔وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان کا کہنا ہے کہ یہ کیمپ ان کے لیے زبردست تجربہ رہا، سطح سمندر سے بلندی پر ٹریننگ کا ہمیں فائدہ ہوگا۔

اعظم خان نے کہا کہ جب تمام کھلاڑی خوشگوار ماحول میں ساتھ رہتے ہیں ، تو اس سے ٹیم میں مثبت طاقت آتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ٹیم صرف ٹیم ہی نہیں بلکہ ایک فیملی ہے ۔اعظم خان نے پہاڑ پر چڑھنے کو خوشگوار تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ کر خوشی ہوئی کیونکہ اس سے پہلے وہ کبھی اتنے بلند پہاڑ پر نہیں چڑھے تھے۔آل رائونڈر عامر جمال کا کہنا تھا کہ یہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے بالکل مختلف ٹریننگ تھی ، ٹریننگ کے لیے ہمیں جو ماحول فراہم کیا گیا اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔

آل رائونڈر عماد وسیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کیمپ میں اپنی ری ہیب اور اسٹرینتھ پر کام کیا ، اس لیے یہ کیمپ ان کے لیے بہت مفید رہا۔آرمی ٹرینرز نے کھلاڑیوں پر بہت محنت کی ہے ، یہ دو ہفتے سب کھلاڑیوں کو ہمیشہ یاد رہیں گے۔آل رائونڈر شاداب خان کا کہنا ہے کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ تمام لڑکوں کی فٹنس میں بہتری آئی ہے ،انہوں نے کہاکہ ورلڈ کپ سے قبل ہمارے کھلاڑیوں کا فٹ ہونا بہت ضروری ہے۔یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی انٹرنیشنل کرکٹ میں شرکت کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس فزیکل ٹریننگ کیمپ کا انعقاد پاکستان آرمی کے اشتراک سے کاکول میں کیا جہاں مدعو کیے گئے کرکٹرز نے پاک آرمی کے تجربہ کار ٹرینرز کی نگرانی میں ٹریننگ حاصل کی۔
وقت اشاعت : 07/04/2024 - 17:30:20

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :