پہلا خواتین بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال نومبرمیں بھارت میں کھیلا جائے گا، سید سلطان شاہ

منگل 13 مئی 2025 15:56

پہلا خواتین بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال نومبرمیں بھارت میں کھیلا جائے گا، سید سلطان شاہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2025ء) پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل کے چیئرمین اور ورلڈ بلائنڈ کرکٹ لمیٹڈ کے صدر سید سلطان شاہ نے کہا ہے کہ پہلا خواتین بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال نومبرمیں بھارت میں کھیلا جائے گا،جس کی تیاری کے لئے قومی خواتین کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ جولائی میں شروع ہوگا،قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم ایک روزہ اور ٹی 20میں عالمی رینکنگ میں نمبر ون ہے،پاکستان دنیا بھر میں بلائنڈ کرکٹ میں ایک لیڈنگ پوزیشن پر ہے ، ہمارے کوچز دیگر ممالک کے بلائنڈ کھلاڑیوں کو بھی تربیت فراہم کرتے ہیں۔

اے پی پی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سید سلطان شاہ نے کہا کہ پہلا خواتین بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال نومبر میں بھارت کے دو شہروں دہلی اور بنگلور میں کھیلا جائے گا جبکہ پاکستان کے تمام میچز نیپال کے شہر کھٹمنڈو میں ہوں گے اور تمام ٹیمیں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کےلئے کھٹمنڈو آئیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان سیمی فائنل اور فائنل میں پہنچ جاتا ہے تو دونوں میچ نیپال میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ورلڈ کپ پاکستان کی ٹرمز اینڈ کنڈیشن پہ ہو رہا ہے۔ سید سلطان شاہ نے کہا کہ ورلڈ کپ کی تیاری کےلئے ہم قومی خواتین بلائنڈ کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ رواں سال جولائی میں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس میں ملک بھر سے 35 خواتین کھلاڑیوں کو مدعو کیا جائے گا جس میں سے 20 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا اور انہی کھلاڑیوں میں سے 16 رکنی ٹیم کا اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حال ہی میں قومی خواتین کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا جو کہ دونوں ممالک کے درمیان سیریز برابر رہی ، سیریز میں صرف دو میچز کھیلے گئے جبکہ باقی تینوں میچز بارش کی نذر ہوئے، یہ سیریز قومی خواتین کھلاڑیوں کے لئے ایک اچھا موقع تھا اور امید ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش میں بلائنڈ کرکٹ کا آغاز بھی پاکستان نے کیا ہے۔حال ہی میں افغانستان میں بلائنڈکرکٹ کا آغاز بھی پاکستان نے کرایا۔ افغانستان جانے کے لئے کوئی تیار نہیں تھا لیکن ہم نے نہ صرف اپنے کوچز کو ان کی تربیت کے لئے بھیجے بلکہ ان کو سپورٹ بھی کیا۔ ہم نے افغانستان میں تقریباٰ چالیس کھلاڑیوں کو تربیت دی جوکہ گزشتہ سال پاکستان میں ہونے والے ورلڈ کپ میں انہوں نے حصہ بھی لیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو گیم ڈویلپمنٹ پروگرا م ہے ۔ پاکستان نے بنگلا دیش کی درخواست پر کوچز بھی وہاں بھجوائے تاکہ بنگلا دیش کے کھلاڑیوں کو تربیت فراہم کی جاسکے۔ پاکستان کی جانب سے قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ محمد جمیل اور قومی کھلاڑی بدرمنیر بنگلا دیش گئے ہیں اور اپنی تکنیک کو بنگلا دیشی کھلاڑیوں کے ساتھ شیئر کیا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم ایک روزہ اور ٹی 20میں عالمی رینکنگ میں نمبر ون ہے۔

پچھلے سال پاکستان میں ٹی 20ورلڈ کپ ہو رہا تھا اس میں بھارت نے ایونٹ میں شرکت سے انکار کیا لیکن ہم نے اس ورلڈ کپ میں کسی اور ملک میں شفٹ ہونے دیا اور نہ متاثر ہونے دیا بلکہ ہم نے یہ کہا کہ اگر بھارت ورلڈ کپ کھیلنے کے لئے پاکستان نہ آئے تو پھر بھی ورلڈ کپ پاکستان میں ہی ہوگااور ورلڈ کپ کامیابی کے ساتھ پاکستان میں ہی ہوا جس میں دنیا بھر سے چھ ممالک کی کرکٹ ٹیموں نے حصہ لیا اور پاکستان نے ورلڈ کپ بھی جیتا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں بلائنڈ کرکٹ میں ایک لیڈنگ پوزیشن پر ہے ۔جس کو ہم آگے لیکر چل رہے ہیں اور آگے بھی یہ پروگرام چلتے رہیں گے۔بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے انتخاب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ملک بھر میں 17ریجن ہیں ، ان ریجنز میں جو کوئی بچہ یا بچی معذور ہے تو وہ متعلقہ کلب سے رابطہ کر سکتا ہے اور اس کی شرط یہی ہے کہ حکومت کی طرف سے انہیں معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ہو جس میں یہ درج ہو کہ یہ بچہ یا بچی معذور ہے ، جس کے پاس وہ سرٹیفکیٹ ہو تو انہیں میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرتے ہیں اور پھر ہم اس کی کیٹگری منتخب کرتے ہیں کہ یہ کون سے کیٹگری میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بلائنڈ کرکٹ کی تین کیٹگری بی ون ، بی ٹو اور بی تھری ہوتی ہیں جس کیٹگری میں بچہ اور بچی آتا ہے تو وہ اس میں شرکت کرسکتا ہے، اس کےلئے یہ شرط ہوتی ہے کہ اس کی عمر 13 سے 30 سال کے درمیان ہو، انہی کھلاڑیوں کو بعد میں ڈومیسٹک لیول پر مدعو کرتے ہیں اگر وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو انہیں آگے مواقع فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمارا لاہور میں ایک گرائونڈ ہے جو تیار ہے لیکن ہمارے حوالے نہیں کیا، ہم درخواست کرتے ہیں کہ وہ گرائونڈ ہمارے حوالے کیا جائے تاکہ ہم وہاں کھلاڑیوں کو تربیت دے سکیں اور اس کی مزید تزئین و آرائش کر سکیں اور وہاں باقاعدہ ایونٹس کا آغاز کر سکیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قومی ٹیم میں عالمی سطح پر شاندار کارکردگی دیکھانے والے کھلاڑیوں کو کوٹے کے تحت ملازمتیں فراہم کی جائیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کھیل ایک دوسرے کوقریب لاتے ہیں ، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہئے۔ انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالہ سے کہا کہ پاک افواج نے بھرپور طریقے سے دفاع کرتے ہوئے انہیں منہ توڑ جواب دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا علم بردار رہا ہے چاہئے جنگ کا میدان بھی ہو ، ہم نے کوشش کی کہ جنگ کو مذاکرات کے ذریعے ختم کیا جائے اور ہم نے یہ کر کے دکھایا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب میں 2011 میں ورلڈ بلائنڈ کرکٹ لمیٹڈ کا صدر بنا تو میں نے کوشش کی کہ پوری دنیا میں پاکستانی بالز استعمال ہوں تو اس حوالے سے ہم نے کام تیز کیا اور پھر ہم نے ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل کے اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے بالز میں سے پاکستان کی بالز کو منتخب کرایا۔ 2012 سے لے کر اب تک پوری دنیا میں پاکستان کی بالز استعمال ہو رہی ہیں جو کہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ سال جنوری میں ایک سہ ملکی سیریز کا انعقاد کیا جائے گا جس میں پاکستان، بھارت اور سری لنکا کی ٹیمیں شرکت کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں بلائنڈ کرکٹ میں جونیئر کھلاڑیوں کا تصور نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خواتین کھلاڑیوں کے حوالے سے علاقائی سطح پر ہماری ایسوسی ایشن نہیں بنی ہے جبکہ مرد کھلاڑیوں کو باقاعدہ طور پر سنٹرل کنٹریکٹ معاوضہ دیا جاتا ہے۔\395
وقت اشاعت : 13/05/2025 - 15:56:21