آج کا انسان اور بیس سال پہلے کا انسان

آج کا انسان، انسان نہیں رہا اب وہ اپنی صبح کا آغاز اللہ کے پاک کلام سے نہیں کرتا بلکہ اپنی صبح کا آغاز شراب نشی اور گانے وغیرہ سن کر تا ہے۔جس سے انسان کے اندر سے انسانیت کا درجہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا ہے

Muhammad junaid iqbal محمد جنید اقبال ہفتہ 14 مارچ 2020

aaj ka insaan aur bees saal pehle ka insaan
آپ سب جانتے ہیں دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اور انسانی خواہش کا بھی تقاضہ ہے کہ وہ ہر آئے دن کوئی نہ کوئی نئی چیز کی ایجاد کر ے اور دنیا کے سامنے اپنا نام روشن کرے۔اور اس طرح انسانی خواہش میں بھی دن بہ دن مسلسل اضافہ دکھائی دے رہا ہے۔انسانی خواہش پوری ہونے کا نام نہیں لے رہی۔
آج سے بیس سال قبل جب انسانی تحقیق بہت کم ہوتی تھی۔

لوگوں کم تعلیم یافتہ ہوتے تھے تو انسانیت بھی بہت زیادہ ہوتی تھی۔ یعنی کہ لوگوں میں چھوگٹے بڑے کی تمیزی ہوتی تھی۔ اور لوگوں انسانیت کا درد سمجھتے تھے۔اور جب انسان جتنی زیادہ ترقی کرتا گیا اتنی ہی انسان میں تمیزی اور عزت دوسرے انسان کے لیے کم ہوتی گئی۔انسان ہر آئے دن ترقی تو ضرور کر رہا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنا معیار زندگی بہت کم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ایک دن تھا جب انسان کم سہولت کے باوجود اپنی زندگی متمن طریقے سے بسر کر رہا تھا اور خوش نظر آتا تھا۔ لیکن آج تمام سہولتوں کے باوجود انسان پریشان نظر آتا ہے۔ایک وقت تھا انسان کوئی بھی سہولیات نہ ہونے کے باوجود متمن اور پر سکون نظر آتا تھا۔
جوں جوں سائنسی تحقیقات میں آئے دن اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسان کے اندر سے انسانیت کا درجہ دن بہ دن کم ہوتا جائے رہا ہے۔

یہ سب کی وجہ کیا ہے۔ اس وقت کا انسان اپنے پروردگار کے بہت قریب تھا۔ اس وقت کا انسان جاہل ضرور تھا لیکن پانچ وقت کا نمازی تھا۔آج کا انسان پڑھ لکھ ضرور گیا ہے لیکن بے نمازی ہے۔صبح کا آغاز اللہ کے پاک کلام سے کرتا تھا۔ اور اپنے پروردگار کے سامنے سجدہ کرتا تھا اور غیر اللہ کے آگے سجدہ نہیں کرتا تھا۔ 
آج کا انسان، انسان نہیں رہا اب وہ اپنی صبح کا آغاز اللہ کے پاک کلام سے نہیں کرتا بلکہ اپنی صبح کا آغاز شراب نشی اور گانے وغیرہ سن کر تا ہے۔

جس سے انسان کے اندر سے انسانیت کا درجہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا ہے۔ ایک وہ وقت تھا انسان کم تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اپنے پروردی گار کے بہت قریب تھا۔ لیکن اس وقت کا انسان بہت زیادہ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اپنے پروردگار سے کوس دور چلا گیا ہے۔ آج کے انسان نے پی_ایچ_ڈی کی ڈگریاں تو حاصل کر لی ہے۔ لیکن افسوس کہ قرآن پاک کی تعلیم سے محروم ہے۔

اگر آج کے انسان سے اس وقت کے انسان کا مقابلہ کیا جائے تو آج کے انسان سے اس وقت کا انسان لاکھوں درجہ بہتر تھا۔ آپ یوں بیان کر سکتے ہیں آج کے انسان میں شرم حیا ختم ہو گیا ہے اور آج کے انسان میں چھوٹے بڑے کی تمیزی ختم ہو گئی ہے۔اتنی زیادہ ترقی کرنے کے باوجود آج کا انسان پریشانیوں اور مشکلات میں گھڑا ہوا نظر آتا ہے۔کاش آج کا انسان بیس سال پہلے والا انسان بن جائے۔اپنے انداز انسانیت کا درجہ پیدا کر لے۔ 
اے میرے پروردی گار ہمارے دلوں میں اپنا رحم فرمائے اے پروردی گار ہمیں پہلے جیسے انسان بن دے اور ہمارے دلوں کو چاند کی طرح نور سے منور فرمائے۔ امین

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

aaj ka insaan aur bees saal pehle ka insaan is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 March 2020 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.