
چین میں پاکستانی کمیونٹی کے بلند حوصلے
ووہان میں طلباء کے تحفظ کے لیے پاکستانی سفارتخانہ ووہان کی مقامی حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطے میں ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ سوشل میڈیا اور پنی ویب سائٹ پر تمام ضروری اعلانات سے طلباء اور پاکستانی کمیونٹی کو بروقت آگاہ کر رہا ہے
شاہد افراز خان
جمعہ 31 جنوری 2020

(جاری ہے)
بطور صحافی میرا مشاہدہ ہے کہ چین نے اپنی بساط سے بڑھ کر طاقتور اقدامات کیے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے بھی چین کے شفاف ،کشادہ اور بروقت اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا چین سے مزید اقدامات کی متقاضی بھی نہیں ہے۔نوول کورونا وائرس سے شدید طور پر متاثرہ صوبہ حوبے میں متاثرہ افراد کے لیے سات سے پندرہ روز کے اندر دو اسپتالوں کی تعمیر عام دنیا کے لیے شائد کسی عجوبے سے کم نہیں ، لیکن یہی چین کا کمال ہے۔چینی عوام بھی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور اُن کی دلچسپی کا واحد نقطہ بھی یہی ہے کہ نوول کورونا وائرس کے انسداد سے عام معمولات زندگی جلد ازجلد بحال ہو جائیں۔ایک چھوٹی سی بات شیئر کرتا چلوں کہ چینی حکومت کی جانب سے دونوں اسپتالوں کی تعمیراتی سرگرمیوں کی براہ راست ویڈیو بھی چین کے سنٹرل ٹیلیویژن سی سی ٹی وی سے براہ راست دکھائی جا رہی ہے اور اس ویڈیو میں نہ تو کوئی رواں تبصرہ ہے اور نہ ہی کسی قسم کا بیک گراونڈ میوزک لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ دو روز قبل سی سی ٹی وی کی ایپ پر رات تین بجے براہ راست ویڈیو دیکھنے والے افراد کی تعداد تین کروڑ سے زائد تھی۔اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے چینی سماج کے اس وقت کیا جذبات اور احساسات ہیں۔

چین تقریباً ایک ارب چالیس کروڑ آبادی کا حامل دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جسمیں تیئیس صوبے ،چار مینوسپیلٹیز ، پانچ خوداختیار علاقے اور دو خصوصی انتظامی علاقے شامل ہیں۔اگر چین میں مقیم پاکستانیوں کی بات کی جائے چین کے تمام بڑے شہروں بالخصوص اقتصادی مراکز میں آپ کو پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد نظر آئے گی۔پاکستانیوں کی آبادی کے لحاظ سے جو بڑے علاقے شامل ہیں ان میں دارالحکومت بیجنگ ،شنگھائی ،تیانجن ،ہانگ جو ،نانجنگ ،شیان ،ووہان ،چھنگ دو ،گوانگ زو ، ہانگ کانگ، چھنگ تاو اور کنمنگ قابل زکر ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد طلباء پر مشتمل ہے اور پچیس ہزار سے زائد پاکستانی طلباء اس وقت چین کی مختلف جامعات میں زیر تعلیم ہیں ۔نوول کرونا وائرس سے متاثرہ صوبے حوبے کے شہر ووہان میں اس وقت پانچ سو سے زائد پاکستانی طلباء اور دیگر پاکستانی شہری مقیم ہیں۔ووہان میں طلباء کے تحفظ کے لیے پاکستانی سفارتخانہ ووہان کی مقامی حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطے میں ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ سوشل میڈیا اور پنی ویب سائٹ پر تمام ضروری اعلانات سے طلباء اور پاکستانی کمیونٹی کو بروقت آگاہ کر رہا ہے۔
اگرچہ طلباء کے حوصلے بلند ہیں مگر کورونا وائرس کے پھیلاو کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں اُن کی پریشانی اور تشویش کو سمجھا جا سکتا ہے۔طلباء کی اکثریت کا یہی موقف ہے کہ انھیں کھانے پینے کی اشیاء ہوسٹلز میں فراہم کی جا رہی ہیں اور اُن کی بہتر صحت اور تحفظ کے لیے دیگر اشیاء مثلاً سرجیکل ماسکس وغیرہ بھی مہیا کیے گئے ہیں۔اس سب کے باوجود اُن کی دلی تمنا یہی ہے کہ وہ جلد ازجلد اپنے وطن پاکستان پہنچ جائیں۔ اس وقت چونکہ جامعات میں تعطیلات بھی چل رہی تھیں تو خوش قسمتی سے چین بھر میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی پاکستان میں موجود ہے۔

چین میں موجود پاکستانی شہریوں کی جانب سےسوشل میڈیا پر بھی چین سے اپنی وابستگی اور دلی محبت کا اظہار مختلف صورتوں میں کیا گیا ، چین کے لیے دعائیہ کلمات ،چینی عوام کے لیے نیک تمناوں کا اظہار اور نوول کورونا وائرس کے خلاف برسرپیکار افراد کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔پاکستانی کمیونٹی بالخصوص طلباء کی جانب سے فوری طور پر سماجی رابطے کے لیے گروپس بنا دیے گئے تاکہ معلومات کے تبادلے میں آسانی رہے۔ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے اور یومیہ بنیادوں پر ایک دوسرے کی صحت سے متعلق دریافت کیا جاتا ہے۔اکثر طلباء پاکستانی میڈیا اداروں کے ساتھ بھی رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہیں تاکہ درست معلومات فراہم کی جا سکیں اور حقیقی صورتحال سے آگاہ کیا جا سکے۔
چین میں مقیم پاکستانیوں کے لیے موجودہ صورتحال کا تقاضا بھی یہی ہے کہ خوفزدہ ہونے کے بجائے صبر ،ہمت و حوصلہ اور سکون سے صورتحال کا سامنا کیا جائے اور مایوسی اور افسردگی طاری نہ ہونے دی جائے۔انشاءاللہ جلد صورتحال بہتر ہو جائے گی اور چینی عوام سمیت دیگر تمام ممالک کے باشندے سکون کا سانس لے سکیں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
China Main Pakistani Community K Hosle Buland is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 31 January 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.