محبت ضرورکیجئے مگر

بطورمسلمان ہمارادین ومذہب love after marriage کادرس دیتاہے نہ کہ before marriage۔۔خاوندکااپنی زوجہ کے منہ میں لقمہ ڈالناصدقہ ہے توبہترین عورت اسے قراردیا گیاہے کہ جوخاوندکی طرف دیکھے تواس کادل خوش کردے

Muhammad Sohaib Farooq محمد صہیب فاروق بدھ 13 فروری 2019

mohabbat zaroor kijiye magar
انسان کی فطرت ہے کہ وہ پیار،محبت اورچاہت کادلدادہ ہوتاہے کوئی اس کے لئے بہت اہم ہوتاہے تووہ خودکسی دوسرے کے لئے اہم ہوتا ہے محبت کامادہ ہرذی روح میں موجود ہے لیکن محبت وپیارکی حدودوقیودکیاہیں کب اورکس موقع پراس کااظہارصرف اظہارمحبت ہی نہیں بلکہ عبادت بن جاتا ہے اوروہ محبت صرف دوافرادکے درمیان ہی نہیں بلکہ ان سے وابستہ دوخاندانو ں کے بیسیوں افراد کے لئے راحت وشادمانی کاذریعہ بنتی ہے لڑکا اورلڑکی دونوں طرف سے خاندان کے دانا اورجہاں دیدہ افرادکاایک خصوصی وفدتشکیل دیاجاتا ہے۔

 جودونوں جانب سے انتہائی باریک بینی سے خیرخواہانہ جذبات کے تحت اس سارے معاملات کے نشیب وفرازکا جائزہ لیتا ہے اورعزیزواقرباء دوست احباب بڑے شوق وجذبہ کے ساتھ مہینوں اس پیارکے بندھن میں بندھے جوڑے کی رسومات کی ادائیگی کے لئے اپنی تیاری کرتے ہیں لڑکے کی ماں اوربہنیں اپنے بھائی کے لئے نئی نویلی خوبصورت دلہن تلاش کرنے کے لئے اپنی ساری صلاحتیں صرف کرتی ہیں وہ اسکے اخلاق واطوار،ظاہری حسن وجمال ،چال ڈھال ،تعلیم ،امورخانہ داری غرض ہرلحاظ سے اپنی تشفی کرتی ہیں تاکہ ان کے بھائی کوایک خوبصورت باکرداروباوفابیوی ،اورخودانہیں ایک ملنساروخوش مزاج بھابی ،اورماں باپ کوبہوکی صورت میں اسکی ایک معاون وخیرخواہ مل جائے دوسری جانب لڑکی والوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اپنے جگرکے ٹکڑے اورشہزادی کوبچپن سے لیکرآج تک جس طرح نازونعم سے ہم نے پال پوس کربڑھاکیا ہے وہ انتہائی خوشگوار ازدواجی زندگی بسرکرے جس کے ہاتھ میں وہ اپنی بیٹی کاہاتھ دینے جارہے ہیں وہ بھی فہم وفراست ،علم ودانش،خوبصورتی واعلی ظرفی ،باعزت روزگاراوراس جیسی اچھی صفات کاحامل ہو۔

(جاری ہے)

بھائی اپنی بہن کواپنے سسرال میں ہرلمحہ خوش وخرم دیکھنے کے خواہاں ہوتے ہیں ماں باپ اپنی ساری زندگی کی جمع پونجی اس کے ہاتھ پیلے کرنے میں صرف کردیتے ہیں وہ اپنی بیٹیوں کواپنے ہاتھوں رخصت کرکے ہی چین کی نیندسوتے ہیں ان کے نزدیک انکی زندگی کاسب سے بڑامقصداپنی زندگی میں ان کواپنے گھروں میں خوشحال زندگی بسرکرتے ہوئے دیکھنا ہوتاہے۔

لڑکی اورلڑکے کے والدین سکول ،کالج اوریونیورسٹی میں اپنے خون پسینے کی کمائی سے اپنی ہڈیوں کوپگھلاکرانکی ہرخواہش کوپوراکرتے ہیں اوراپنی آنکھوں میں انکی تعلیم مکمل ہونے کے بعداپنے ہاتھوں سے اپنے بیٹے اوربیٹی کوازدواجی زندگی کے خوبصورت بندھن سے وابستہ ہونے کے خواب سجائے ہوتے ہیں لیکن جوانی کی بہارمیں قدم رکھتے ہی یکا یک یہ اپنی زندگی کے سبھی فیصلے خود ہی کرنا شروع کردیتے ہیں وہ اپنی نظرکے انتخاب کو سب سے اعلی وارفع سمجھتے ہیں وہ جوانی کے نشہ میں ایسے مخمورہوتے ہیں کہ بالآخروہ اپنی زندگی کا سب سے بڑافیصلہ کرنے کے لئے اپنے بوڑھے باعزت ماں باپ کے آگے سینہ تان کے یہ کہتے ہوئے کھڑے ہوجاتے ہیں کہ ہم اپنی زندگی کے معاملات کو آپ سے زیادہ بہترجانتے ہیں وہ جسے محبت وپیارکانام دے رہے ہوتے دراصل اس پرہوس وشہوت کے ایسے دبیزپردے ہوتے ہیں کہ انہیں ایک دوسرے کے علاوہ کچھ نظرنہیںآ تا۔

وہ شایدیہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارے تجربات ومشاہدات ابھی ناپختہ ہیں انہیں ہرچمکتی ہوئی چیزسونادکھائی دیتی ہے وہ اپنے بوڑھے ماں باپ کی آنکھوں میں پنپتے خوبصورت خوابوں کوچکناچُورکرکے کسی انجانے دھوکہ بازملمع سازکے دام فریب میں پھنس جاتے ہیں جسے وہ پھولوں کی سیج سمجھ رہے ہوتے ہیں دراصل اس کے درپردہ ایک اندھیرنگری ہوتی ہے جس میں وہ ساری زندگی سرگرداں رہتے ہیں اورکچھ ہی عرصہ بعدجب انکانشہ ختم ہوجاتا ہے تووہ ایک دوسرے کے لئے اجنبی ہوجاتے ہیں اپنے محسن اوربہی خواہ کی عزت کونیلام کرکے جس ہوس کے پجاری کے ہاتھوں اس نے اپنی عزت تک بیچ ڈالی اپنے ماں باپ کے ارمانوں کا خون کیاآج وہ اس کودھکے دیکرگھرسے باہرنکال دیتا ہے اورپھریہ بنت حوااپنی مظلومیت کا رونا روتے ہوئے اگرخون کے آنسوبھی روئے تواب پچھتاوے کے سوااورکچھ حاصل نہیں ہوسکتا ۔

ویلنٹائن ڈے منانے والے نوجوان لڑکے اورلڑکیاں اس بے دینی اوربدتہذیبی کی آگ میں جس خوشی سے داخل ہوتے ہیں انہیں اپنے والدین کی عزت اوراپنے درخشاں وتابندہ مستقبل سے کھلواڑکے نتیجہ میں شایدوقتی سکون تومل جائے لیکن ان بوڑھے ماں باپ کی سسکتی آہیں ان کے کپکپاتے ہاتھ اورانکی ادھوری آرزوئیں انہیں ہمیشہ بے چین رکھیں گیں اس لئے ابھی وقت ہے کہ وہ اس دلدل سے خود بھی نکلیں اوراپنے گردونواح اس گرداب اورطوفان بدتمیزی میں پھنسے ہوئے افرادکوبھی اس سے نجات دلانے کے لئے کمربستہ ہوں وہ اپنے دیگرمعاملات زندگی کی طرح ازدواجی مسائل کو حل کرنے کاحق بھی ان کہنہ مشق اورمخلص ہاتھوں کودیں جن کی زندگی کامقصدہی اپنی اولادکے لئے جینا مرناہے ۔

یقینا اس عمل سے انہیں جودائمی راحت وسکون اورفرحت حاصل ہوگی اس کااندازہ انہیں عملی زندگی میں ہوگا ۔ بطورمسلمان ہمارادین ومذہب love after marriageکادرس دیتاہے نہ کہ before marriage۔خاوندکااپنی زوجہ کے منہ میں لقمہ ڈالناصدقہ ہے توبہترین عورت اسے قراردیا گیاہے کہ جوخاوندکی طرف دیکھے تواس کادل خوش کردے ۔تم میں سے بہترین وہ ہے جواپنے اہل وعیال کے ساتھ اچھا سلوک کرے لہذامحبت ضرورکیجئے مگراس سے جواپنی ساری محبتوں کوقربان کرکے آپ کی محبت کی طلبگاربن کرآتی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

mohabbat zaroor kijiye magar is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 February 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.