
آپریشن ردالفساد
سیاسی اور عسکری قیادت کی مکمل مشاورت سے دوسال سے زائد عرصہ میں ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف ”ضرب عضب“شروع ہوا جس کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوئے ،دہشت گردی میں مکمل واضع کمی آئی،امن و امان کی صورت حال بہتر ہوئی
جمعرات 2 مارچ 2017

(جاری ہے)
پہلے مرحلے میں 60 روز کے لئے رینجرز کو پنجاب کے اندر 21 اضلاع میں آپریشن کی اجازت دی گئی۔اس طرح پارلیمنٹ کو بھی ملٹری کورٹس کے قیام کی مزید توسیع دی جائے گی۔2007 میں KPK سوات میں ”آپریشن راہ حق“ کا آغاز ہوا۔کس کے بطن سے مغربی دنیاکو ”ملامہ یوسف زئی “اور دنیا میں اسکے پذیرائی ہوئی۔پھر 2008 ء میں باجوڑ ایجنسی میں ہونے والے آپریشن کو ”شیر دل“ کا نام دیا گیا۔2009 میں ”آپریشن راہ راست“ ہوا۔خیبر ایجنسی میں آپریشنزکو خیبر I ،II اور IIIکا نام دیا گیا۔جنوبی وزیرستان کو” آپریشن راہ نجات “کہا گیا۔2014 ء جنرل راحیل شریف نے ”آپریشن ضرب عضب “ کا آغاز کیا۔اب 2017 ء میں ”آپریشن ردْالفساد“ شروع ہو گیا۔یقینا اگر اس بات کا فیصلہ عسکری اور سیاسی حلقوں میں ہو چکا کہ پاکستان کو دنیا کی ”آزمائیش گاہ“ ،”تجربہ گاہ“ اسلحہ ٹیسٹنگ کی آماجگاہ نہیں بنانا۔بین الاقوامی سازشوں کا حصہ نہیں بننا تو اب پورے ملک کے ہر مکتبہ فکر کو ساتھ رکھیں۔پاکستان سب سے پہلے ہونا چاہئے پاکستان کی ترقی کے لئے چین ناگذیر ہے تو روس ،ایران ،افغانستان اور بھارت کی بھی اپنی اہمیت ہے۔پاکستان کی سر زمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوتی تو پھر کسی ملک کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے۔آج پاکستان میں صرف اس بات پر ریفرینڈم ضرور کرائیں کہ پاکستان میں پالیسی کیا ہونی چاہئے امن و امان اگر پہلا مسئلہ ہے تو کرپشن سے خاتمہ بھی پہلا مسئلہ ہے۔ملک میں سستا اور آسان انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے۔قومی اداروں کا وقار بحال رہنا چاہئے۔میڈیا بہت آزاد اور خد مختار توہے پاکستان کی بہتری کے لئے اپنی خدمات سر انجام دیں۔پاکستان کے دشمنوں نے ساری دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کو جس انداز سے پیش کیا یہ حقیقی تصویر نہیں ہے۔مگر آج کم از کم پاکستان کے اندر ایسا نظام ہونا چاہئے کہ دنیا اسلام اور مسلمانوں کا حقیقی چہرہ دیکھا سکیں۔ایک وقت میں داڑھی ،ٹوپی ،مسجداورمدارس کو شرافت ،امن اوراخلاق کی علامت سمجھا جاتاہے،آج ایک بھیانک تصویرہی پیش ہو رہی ہے۔مساجد میں اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنی چاہئے،فرقہ واریت کو جڑ سے اْکھاڑ نا چاہئے۔”ردْالفساد“ کے علاوہ ”ردْالکرپشن“ بھی ہونا چاہئے۔تمام خرابی اور دہشت گردی کے لئے سرمایہ بھی لگایا جاتا ہے جو کہ حرام ذرائع سے لایا جاتا ہے۔آج پاکستان کی مساجد اور مدارس کے علماء کرام فکر مند ہیں کہ یہ کون سا ”اسلام“ ہے جس میں اولیاء کرام کی درگاہوں کو بارود سے اڑایا جاتا ہے۔آج وہ کون سے مفتی کرام اور مولانا حضرات ہیں جو دین اسلام کو فرقہ واریت کی جانب لے کر جاتے ہیں۔آج کیا اس سے انکار نہیں ہے کہ دیو بندی بریلوی کی مسجد میں نماز ادا نہیں کر سکتااور بریلوی دیوبندی کی مسجد میں نہیں جاتا۔نمازی مسجد میں داخل ہونے سے پہلے پوچھتے ہیں کہ یہ کس فرقے کی مسجد ہے؟۔یہ کون سی تعلیمات ہمارے علماء کرام دے رہیں۔یقینا ایسا نہیں ہو نا چاہئے،آج دیو بند ہندوستان کے علماء کرام فرماتے ہیں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور پاکستان کی کشمیر کمیٹی کے سربراہ جناب مولانا فضل الرحمٰن کا کوئی ردِ عمل نہ آیا کیونکہ انکا تعلق بھی دیو بند سے ہے۔اس میں کیا شک ہے کہ پاکستانیوں کا غیر قانونی اور ناجائز سرمایہ 200ارب ڈالر بیرون ملک کے بنکوں میں محفوظ ہے۔اربوں روپے کے قرضے بنکوں سے معاف کرائے گئے ۔پاکستان میں آج بھی 90 فیصد ٹیکس چوری ہوتا ہے۔اگر کوئی دیتا ہے تو آمدن کا 2 فیصد یا پھر 4 فیصد دیتا ہ حدیث ہے کہ ”لوگو تم سے پہلے امتیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ امیر اور صاحب حیثیت لوگوں کے لئے قانون الگ تھا اور غریب اور مساکین کے لئے الگ قانون تھا“۔آج پاکستان میں بھی بلکل اس طرح کا قانون ہے۔صرف بحیثیت قوم ہم کو اپنی تباہی کا انتظار کرنا چاہئے۔آج پاکستان میں غریب خواتین کو افغانستان لے جا کر فروخت کیا جاتا ہے اور 5 ہزار میں ”مولوی“ صاحب نکاح رجسٹر کرتے ہیں۔ہزاروں کی تعداد میں ایسی خواتین کو فروخت کیا گیا۔کیا کوئی صاحب اقتدار و اختیار اس حیوانی معاشرے کی تشویشناک صورتحال کا نوٹس لے گا؟۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس خراج تحسین کے مستحق ہیں کہ So-Moto ایکشن لیا۔آج پاکستان کی عوام کی اللہ تعالیٰ کے بعد اگر امید ہے تو ”پاکستان آرمی“ اور ”سپریم کورٹ “آف پاکستان ہے کہ مذکورہ ادارے اور انکے ”سربراہ“ مایوس نہ کریں گے۔1979-80 سے جو ”الفساد“ شروع ہوا آج اس کی وجہ سے پاکستان کی سلامیت اور بقاء خطرے میں ہے۔پاکستانGreat Game Changer Of The World ”C پیک“ مکمل کر چکا ہے۔پاکستان کے دشمنوں کو مضبوط اور خوشحال پاکستان ہضم نہیں ہوتا۔”ردالفساد“ صرف فوج حکومت ہی کہ اکیلی ذمہ داری نہیں ہے آج پوری قوم کو متحد ہونا ہو گا۔کچھ بنیادی اصول واضع کریں۔پاکستان کا امن وامان تباہ کرنے والوں کے لئے سزائے موت کا قانون بنائیں۔پاکستان میں کرپشن بدعنوانی میں ملوث کے لئے بھی سزائے موت کا قانون بنائیں۔مساجد اور مدارس فرقہ واریت کی تعلیم کے بجائے حب الوطنی کا درس دیں۔تمام میڈیا ہاوٴسزکے لئے ایک مکمل ضابطہ اخلاق ہو جس میں ”پاکستان“ اور ”اسلام“ کو پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔اسکولوں،کالجوں اور درس گاہوں کا نصاب پاکستانی ایجنڈے پر مشتمل ہو ۔ پوری پاکستانی قوم مسلح افواج اور حکومت کے ساتھ ہے،آپریشن ”ردالفساد“ کی مکمل حمایت اور تعاون کرتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Operation Rad ul Fasad is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 March 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.