
ٹریفک قوانین کی پابندی‘ حادثات سے بچاتی ہے
ایک اندازے کے مطابق زیادہ تر حادثات موٹر سائیکل سواروں اور سائیکل سواروں کو پیش آتے ہیں جو بڑی گاڑیوں، بسوں اور ٹرکوں سے ٹکرا جاتے ہیں تبھی خوفناک اور دلخراش حادثات آئے دن سڑکوں پر رونما ہوتے ہیں
ہفتہ 28 فروری 2015

پاکستان ایک کثیر آبادی والا مْلک ہے۔ اس کے مجموعی وسائل میں اس رفتار سے اضافہ نہیں ہو رہا ہے جس رفتار سے آبادی بڑھ رہی ہے جس کے باعث ملکی وسائل پر آبادی کا دباوٴ روز بروز بڑھا رہا ہے اور ملک میں افراطِ آبادی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ آبادی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ دیگر بہت سے مسائل جنم لینے لگتے ہیں جن کو دور اندیشی اور حکمت عملی سے حل کرنے کے لئے موثر اقدامات نہایت ضروری ہیں۔صحت، صفائی اور تعلیم کی سہولتوں میں کمی، بے روزگاری میں اضافہ، نئی بستیوں کا قیام، خوراک میں کمی، ٹریفک اور ٹرانسپورٹ کے نظام میں بد نظمی اور دیگر مسائل کا سامنا آج کل کی نسل کر رہی ہے۔ٹریفک اور ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو ہی لے لیں، جس طرف نگاہ ڈالو سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک کی بھیڑ نظر آتی ہے اور اسی بے ہنگم ٹریفک اور بد نظمی کے باعث بہت سے ٹریفک حادثات جنم لے رہے ہیں کئی معصوم جانیں لْقمہ اَجل بن جاتی ہیں اور بہت سے لوگ عمر بھر کی معذوری کا شکار ہو کر دوسروں کے محتاج ہو جاتے ہیں۔
(جاری ہے)
اگر چہ موٹر سائیکل سواروں کے علاوہ سڑکوں پر دوسری ٹریفک لین تو ہیں مگر ان کی پابندی کرنا ڈرائیور کی ذمہ داری ہے تو دوسری طرف ٹریفک رولز پر عمل درآمد کروانا بھی ٹریفک پولیس کی ذمہ داری ہے مگر تاحال کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آرہے مگر حادثات کی اسی رفتار کو دیکھتے ہوئے اب موجودہ وقت میں موٹر سائیکل لین کے قانون کی ضرورت در پیش ہے۔ ان حادثات کی شرح کو کم کرنے کے لئے اور لوگوں کی اس سستی سواری کو محفوظ بنانے کے لئے سڑکوں پر ان کی لین کے لئے قوانین پر عمل کروانے کی بھی ضرورت ہے۔ لاہور اور اس کے مضافاتی علاقوں میں تقریباََ ہر سڑک پر ہیوی لائٹ ٹریفک کے لئے سڑکوں پر نشانات بھی لگائے جاتے ہیں اور موٹر سائیکل سوارکے لئے علیحدہ لین پر سختی سے عمل درآمد کروانا بھی متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے۔
لین کے قانون پر عمل کر نے سے نہ صرف بڑے حادثات میں کمی واقع ہوگی بلکہ گاڑیوں اور موٹر سایئکلوں کے درمیان ہونے والے حادثات کی شرح بھی کم ہوتی جائے گی۔ اور اگر متعلقہ حکام میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو صوبائی دارالحکومت کی بے ہنگم ٹریفک کے بہاوٴ اور نظام میں بھی واضح بہتری اور تبدیلی نظر آئے گی۔
متعلقہ حکام کو ٹریفک قوانین کے بارے میں اب سنجیدگی سے سوچنا ہوگا اور مستقبل میں معصوم زندگیوں کو ہولناک حادثات سے محفوظ بنانے کے لئے لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ تاکہ قانون کی خلاف ورزی نہ ہو اور انسانی جانیں بھی بچ جائیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
راوی کی کہانی
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
مزید عنوان
Traffic Qawaneen Ki Pabandi is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 February 2015 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.