
وزیر داخلہ خودکش حملے کا شکار
حکومت پنجاب کیلئے بڑا چیلنج
جمعرات 20 اگست 2015

(جاری ہے)
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں گوج کی کامیابیوں سے انکار نہیں کیا جا سکتا تین ہزار سے زائد دہشت گردوں کی ہلاکت ، ان کی پناہ گاہوں ، اسلحہ خانوں اور کنٹرول اینڈ کمانڈسسٹم کی تباہی جن کا زندہ ثبوت ہیں جنوبی اورشمالی وزیرستان میں آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کو یہاں سے افغانستان فرار ہونا پڑا جبکہ نامعلوم تعداد میں وہ پاکستان میں روپوش ہوگئے جو یہاں دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ اس تازہ سانحہ کی ذمہ داری اکرم محسود کی سربراہی میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ایک گروپ نے قبول کرلی ہے ، اس نے دس دن کے اندر ملک اسحاق کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا ۔
شجاع خانزادہ کو فوج سے ریٹائر منٹ کے بعد ان کے چچا تاج محمد خانزادہ سیاست میں لائے ۔ وہ 28اگست 1943ء کو اٹک میں پیدا ہوئے 1969ء میں انہیں کمیشن ملا 71ء جنگ میں بھی بھرپور حصہ لیا ۔ انٹیلی جنس بیورو میں سات سال تک خدمات انجام دیتے رہے ۔
پاکستان میں طویل مدت کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی میں بھی ان کابڑا کردار ہے ، جب زمبابوے کی ٹیم سکیورٹی کے حوالے سے بے یقینی کاشکار تھی تو انہوں نے براہ راست زمبابوے کرکٹ ٹیم کے ذمہ داروں سے بات کی اور انہیں سکیورٹی کی ضمانت دیکر پاکستان آنے پر آمادہ کیا ۔ اس طرح پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کا سلسلہ بحال ہوا ۔ یہ تمام میچز لاہور میں ہی کھیلے گئے ۔ 2013 ء کے الیکشن میں انہوں نے (ن) لیگ کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی ۔ پنجاب میں انسداددہشت گردی مہم میں ان کا کردار بہت نمایاں رہا ہے ۔ وہ اتوار کے روز اپنے گاؤں شادی خان میں واقع اپنے ڈیرے پر مقامی لوگوں سے ان کے مسائل سن رہے تھے ۔ حضرو کے ڈی ایس پی شوکت شاہ بھی یہاں موجود تھے ، کہتے ہیں خود کش حملہ آور ملاقاتی کے روپ میں آیا ، شجاع خانزادہ کوسلام کرکے ہاتھ ملایا اور ساتھ ایک خالی کرسی پر بیٹھ گیا اور تھوڑی دیر کے بعد خود کو دھماکہ سے اُڑادیا ۔ دھماکہ کی شدت سے پوری چھت زمین بوس ہوگئی ۔ شجاع خانزادہ ملاقاتیوں سمیت اس میں دب گئے ۔ کہا جاتا ہے کہ واقعہ کے دو گھنٹے بعد تک یہاں موجود لوگوں کو ان کی آواز سنائی دیتی رہی جبکہ ان کی نعش چھ گھنٹے کے اندر نہیں ملبے سے نکالا جاتا تو صرف شجاع خانزادہ بلکہ دیگر کچھ افراد بھی بچ سکتے تھے مگر شہادت ان کا مقدر تھی ۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کے جس عزم کا اظہار کیا ہے فوج اسے تکمیل تک پہنچانے میں دل وجان سے مصروف ہے ، اسی طرح سول حکومت کو بھی اپنی تمام ترصلاحتیں وطن عزیز کو دہشت گردی سے پاک کرنے پر صرف کر دینی چاہئیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Wazir e Dakhla Khud Kush Hamlay Ka Shikar is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 August 2015 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.