
غدار منظور پشتین !
منگل 17 اپریل 2018

افضل سیال
(جاری ہے)
ایک سچےلیڈر، کا مطالبہ کیا ہوتا ہے؟
میرے ہم وطنوں کو انصاف کے ساتھ زندگی جینےکاحق دو،مجھے بےشک پھانسی چڑھادو،جو لیڈرجان ہتھیلی پر رکھ کر ہم وطنوں کی جان کی امان اور انصاف مانگتا ہے،وہی تاریخ رقم کرجاتا ہے، آپ اسے منوں مٹی تلے گاڑ توسکتے ہیں لیکن وہ تاریخ میں کبھی نہیں مرتا ۔ "جیسے بھٹو" باقی سارے لیڈری کےدعویدار وقت کی دھول میں غرق ہوجاتےہی، اپنے وقت کے فرعونوں سے قبرستان بھرے پڑے ہیں،
انصاف اور جینے کا حق مانگنے والا منظور پشتین کو بھی غدار ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے, پختون پاکستان کے لیے مرمٹنے والی قوم کا نام ہے پختونوں کی حب الوطنی ہر شک و شبے سے بالا تر ہے, پختونوں نے انگریزوں کو خاک چٹادی مگر جھکے نہیں, پختون آج بھی پاکستان کے سب سے بڑے حامی ہیں دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پختون قوم کا ہوا ہے لیکن انہوں نے کبھی پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا،، منظور پشتین کوکیوں غدار کہا جا رہا ہے،پہلے ہم اسکے بیانیے پر نظر ڈالتے ہیں،
مطالبہ نمبر ایک : لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے،
مطالبہ نمبر دو : جو گہنگار ہیں انکو سزا دی جائے جو بے گناہ ہیں انکو رہا کیا جائے
مطالبہ نمبر تین : سیکورٹی چیک پوسٹوں کی تعداد کم اور چیکنگ کے نام پر پختونوں کی تذلیل بند کی جائے
مطالبہ نمبر چار : ماورائے آئین قتل پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ،اور جو ذمہ دران ہیں انکو سزا دی جائے ۔۔۔۔۔ یہ وہ مطالبے ہیں جنکی وجہ سے وہ اب غدار بن چکا !
عمران خان نے بھی پشاور میں اپنا آئندہ کے پروگرام کا اعلان کیا ہے انکے مطالبات بھی منظور پشتین سے تقریبا ملتے جلتے ہیں، مطلب اب لاڈلا عمران خان بھی غدارٹھہرا ! منظور پشتین ابھی نوجوان ہے اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے !
اس عمر میں جب اکثریت نوجوان تعلیم سے فراغت کے بعد اپنی پروفیشنل زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔ وہ اس وقت لاکھوں لوگوں سے خطاب کرتا ہے۔ وہ کروڑوں دلوں کی دھڑکن بن چکا ، لاکھوں افراد اس کی بات کو سنجیدہ لے رہے ہیں، وہ آیا اور چھاگیا۔ یہ وہ غدار ہے جس سے کسی بھی انصاف پسند کو اختلاف نہیں ہوسکتا یہ وہ صلاحیت ہے کہ جس کا ہر کوئی معترف ہے، بے شک منظور پشتین دور حاضر کا باچا خان ہے۔ اب منظور کی تحریک پشتونوں تک محدود ہوکر لسانی رنگ کیوں اختیار کررہی ہے، باچا خان کی طرح یہ پورے خطے کی نمائندہ کیوں نہیں ہے، یہ شکوہ اپنی جگہ درست ہوسکتا ہے مگر منظور نے ابھی چلنا شروع کیا ہے۔ وہ غلطی کرے گا، وہ لڑکھڑائے گا، وہ گرے گا، پھر سنبھلے گا مگر سب سے اچھی بات یہ ہے کہ منظور نیچرل غدار لیڈر ہے، وہ کسی گملے میں نہیں اگایا گیا، وہ موروثی سیاست نہیں کررہا، اسے کسی اسامہ بن لادن نے پیسے نہیں دیے، منظور کو انصاف لینے اورمقبول ہونے کے لیے جنات کی حمایت حاصل نہیں ۔۔ منظور جیسی نیچرل لیڈرشپ جو عام آدمی سے اٹھی ہو، یہی خطے میں تبدیلی کی مؤجب ہوسکتی ہے، منظور ابھی نوجوان ہے تو اچھے اچھوں کے ہوش اڑاڈالے ہیں، جب میچیور ہوگا تو نجانے کیا کر گزرے گا۔۔۔ منظور پاکستان کے اس غائبی طاقت سے انصاف کے مطالبے پر ٹکرایا ہے ، جن کے خلاف لکھتے ہوئے قلم کار کے قلم کی سیاہی خشک ہوجاتی ہے ، آواز بلند کرنے والے کی زبان تالو سے چمٹ جاتی ہے ۔ کھڑے ہونے والے کی ٹانگیں لڑکھڑا جاتی ہیں ۔ بڑے بڑے وقت کے سورماوں اور نام نہاد لیڈران کو ان سے حق مانگتے ہوئے موت واقع ہوتی ہے مطلب جس نے بھی گذشتہ 70سالوں میں یہ گستاخی کی پاش پاش ہوگیا اللہ منظورپشتین کو سلامت رکھے!۔۔۔۔
بات تو سچ ہے! انصاف کے بغیر ریاست پرائی ہوتی جاتی ہے۔ کل سندھی اور بلوچ انصاف کے دروازے تاک رہے تھے آج پشتون پریشان ہیں۔ ریاست کمزور ہوتی جا رہی ہے، ابھی بھی وقت ہے۔ آئیے ایک دوسرے کو سہارا دیں ، اور سچ کا ساتھ دیں۔اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے ۔ لاکھوں پختون انصاف مانگ رہے ہیں انکو غدار بنانے کی بجائے انکو گلے لگائیے،انکو دلاسے دیجیے، ریاست کو ماں کا کردار ادا کرنا ہوگا ۔۔۔ ورنہ بغیر ماں کے تو وہ پہلے ہی زندہ رہنا سیکھ چکے ۔ ہم اپنے گریبان میں جھانکیں ۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
افضل سیال کے کالمز
-
ہاں میں غدار ہوں ،
منگل 21 اگست 2018
-
آزادی
ہفتہ 18 اگست 2018
-
کپتان کی حکومت ! سکورگیم
اتوار 5 اگست 2018
-
حکومت سازی! کپتان بمقابلہ شہباز
بدھ 1 اگست 2018
-
وزیراعظم عمران خان !
پیر 16 جولائی 2018
-
گواہ رہنا
پیر 4 جون 2018
-
وزیراعظم عمران خان!
جمعہ 11 مئی 2018
-
عسکری کالم
جمعہ 4 مئی 2018
افضل سیال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.