”اک آگ سی لگی ہے خانہ سیاست میں “

پیر 20 جنوری 2020

Ahmed Khan

احمد خان

خانہ سیاست میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے پھر سے ایک شور بر پا کر رکھا ہے ، حکومتی حلیف سیاسی جماعت متحدہ نے وزارت کا قلم دان واپس کر تے ہو ئے خود کو ” گو مگوں “ کے خانے میں فٹ کر نے کا اعلان کر دیا ہے ، متحدہ کے دیکھا دیکھی حکومت کی دوسری حلیف سیاسی جماعت مسلم لیگ ق اور مینگل صاحب نے بھی حکومت کو آنکھیں دکھا نی شروع کر دیں ، سیانے احباب کے خیال میں متحدہ نے قصداً اپنی تنخواہ بڑھا نے کے لیے چائے کی پیالی میں طوفان بر پا کر نے کی سعی کی ہے تھوڑی بہت حکومتی منت سماجت کے بعد حکومت اور متحدہ پھر سے ایک ہی گھا ٹ پر پانی پیتے نظر آئیں گے ، سچ پو چھیے تو مسلم لیگ ق حقیقتاً پنجاب کی حد تک تحریک انصاف کی حکومت سے قدرے نالاں ہے، پنجاب میں حکومت کا وجود ” تبدیلی پن “ کے روپ میں کہیں نظر نہیں آرہا ، عام آدمی کے مسائل کے حل میں سست روی کا راج ہے ، روز گار کے دروازے کو تالا لگ چکا ، روز گار فراہم کر نے کے بجا ئے لگے لگا ئے روز گار والو ں کو بے روز گارکیا جا رہا ہے ، سماجی سطح پر امیر اور غریب کے درمیاں اسی ” تفاوت “ کا راج ہے جس کے خلاف کل کلا ں کپتان بے تکا ن بولا کر تے تھے ، قبلہ مینگل اور ان کے ہم نوا بھی حکومت وقت سے سیاسی اکتاہٹ کا اظہار کبھی ڈھکے چپے کبھی بر ملا کر تے پا ئے جا تے ہیں ، گو یا تحریک انصاف کی ” ملی جلی “ حکومت کا شیرازہ حکومتی سیا سی مخالفین کے خیال میں بکھیرنے میں آسانی ہی آسانی ہے ، فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے رانا صاحب تو حکومت وقت کی رخصتی کا با قاعدہ اعلا ن بھی کر چکے ہیں ، سوال مگر یہ ہے ، کیا اختلا فات کی شکار مسلم لیگ ن اس حال میں ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کو رخصت کر نے میں سر خیل کا کردار ادا کر سکے ، مسلم لیگ ن کی ” کریم “ لیڈر شپ وطن عزیز سے باہر تشریف فر ما ہے ، جہاں تک ملک میں مو جود مسلم لیگ ن کے اکا برین کا تعلق ہے ان میں باہمی اختلا فات کی خبریں گرم تر ہیں ، یاد رکھنے والی بات کیا ہے ، تحریک انصاف حکومت کو چلتا کر نے میں جب تک مسلم لیگ ن ہر اول دستے کا کردار ادا نہیں کر تی اس وقت تک مو جودہ حکومت کے لیے سیاسی ستارے چین ہی چین لکھ رہے ہیں ، تحریک انصاف کی حکومت کو در اصل خطرہ کہا ں سے ہے اور کس سے ہے ، تحر یک انصاف کی حکومت اگر جا ئے گی تو اپنے منفی اقدامات اور بے سروپا پا لیسیوں کی وجہ سے جا ئے گی ، گرانی کے باب میں تحریک انصاف حکو مت نے وہ ریکا رڈ قائم کیے جن کی نظیر شاید ہی ملے ، ایک کروڑ نو کریاں دینے کی دعوے کر نے والی حکومت بے روز گاری کی راہ پر چل سو چل ہے ، انتظامی حوالے سے ” ہٹو بچو “ کا راج ہے ، زبانی کلا می دعوؤں کا شور ہے مگر عملا ً گرانی اور بے روز گاری کے خاتمے کے لیے اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں ، گرانی نے عام آدمی کا جینا محال کر دیا ہے ، متو سط طبقے کے لیے دو وقت کی روٹی کھا نی مشکل ہو چکی ، سیاسی پنڈتوں کے خیال میں عوام کی اکثریت تحر یک انصاف کی حکومت سے ناکو ں ناک آچکی ہے ، بجلی ، گیس اور تیل کی مصنو عات کی قیمتوں میں آئے روز کے اضافوں نے خلق خدا کی چیخیں نکلوا دی ہیں مگر مجال ہے کہ حکومت وقت کو رتی بر احساس بھی ہوا ہو ، آخر ان ہوش ربا حالات کے کیا نتا ئج نکل سکتے ہیں ، ظا ہر سی بات ہے کب تلک عوام گرانی کے ہا تھوں روز مر تے رہیں گے، کب تلک عوام چپ کا روزہ رکھیں گے ، تکلیف دہ امر کیا ہے ، کپتان سے سب سے زیادہ تو قعات عام آدمی اور نو جوان طبقے نے وابستہ کر رکھی تھیں ، مگر ہوا کیا سابقہ حکومتوں کی طر ح تحریک انصاف کی مر کزی اور صو بائی حکومتوں نے بھی عام آدمی کی گر دن پر ہا تھ رکھا ہے اور خوب رکھا ہے ، تمام تر حالات کاتجزیہ کر تے ہو ئے سیاسی پنڈت کیا کہتے ہیں ، ان کا فرما نا ہے اگر تحریک انصاف نے فوراً سے قبل عوام کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات نہ کیے پھر تحریک انصاف کے خلاف سخت عوامی رد عمل دیکھنے کو مل سکتا ہے ، گویا تحریک انصاف کو سیاسی مخالفین سے زیادہ اپنی پا لیسیوں اور اقدامات سے خطرات لا حق ہیں ، دلچسپ امر مگر یہ ہے کہ حکومت کے سر خیل عوامی مسائل اور عوامی رد عمل کو سنجیدہ نہیں لے رہے ، در اصل سابقہ حکومتوں کی طر ح یہی وہ فاش غلطی تحریک انصاف کر رہی ہے جس کی وجہ سے سابقہ حکومتیں عوام کی دلوں سے اتریں ، اب بھی وقت ہے اگر تحریک انصاف کے احباب عوام کے مسائل کے حل کے لیے کمر کس لیں تو حالات میں سدھا ر آسکتا ہے ،نکتہ مگر وہی کہ اقتدار کے بہار کے دنوں میں حکمرانوں کو بھلی باتو ں کی سمجھ ذرا کم ہی آیا کر تی ہے ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :