سیاسی جماعتیں یا مداحوں کے گروہ

منگل 19 مارچ 2019

Amjad Mahmood Chishti

امجد محمود چشتی

 ہمارا معاشرہ اصول پسندی ،اجتماعیت اور اخلاقی اقدار کی نسبت ذاتیات، جذبات اور اندھی نفرت و محبت سے زیادہ مغلوب ہے۔مسلک ، سیاست اور معاشرت میں ہمارا رویہ بحیثیت ِ قوم انتہا پسندی کا شکار ہے۔یوں لگتا ہے کہ اک منظم قوم کی بجائے اک منتشر ہجوم ہے۔ہم مذہب اور سیاست پراپنی خود نمائی اور دوسروں کی تضحیک باعثِ فخر سمجھتے ہیں۔جھگڑتے ہیں ،پگڑیاں اچھالتے ہیں اور مرنے مارنے تک جاتے ہیں مگر خود پر کوئی اصول لاگو نہیں کرتے۔


ہر معاشرے میں سیاسی دھڑے بندیاں ہوتی ہیں مگر اپنے ہاں یہ حق و باطل کی جنگ تصور ہونے لگی ہے۔اپنی ذاتی سوچ کے خلاف کوئی سیاسی کارکن کچھ سننے پہ آمادہ ہے نہ حقائق اور اصولوں کی گنجائش ہے۔سیاسی جماعتیں کسی منشور ،ذہنی یکسانیت اور مشترکہ نصب العین کی بنیاد پہ وجود میں آتی ہیں اور جب کوئی جماعت اپنے اصولی موقف سے صرفِ نظر کرے تو باشعور لوگ اس کی حمایت پہ کمر بستہ نہیں ہوتے ۔

(جاری ہے)

ماضی میں ایک سیاسی راہ نما کو ورکرز نے حاضر ناظر جانے رکھا۔ گذشتہ برس اک جانثار نے اپنے لیڈر کے استقبال کو حج کے برابر قرار دیا جبکہ حال ہی میں ایک عقیدت مند اپنے قائد کو بعد از خدا بزرگ کہنے پہ بضد ہے۔سوشل میڈیا پہ جائیں تو وہاں ہر جماعت کے مجاہد ، غازی ، نا صح ، دانشور ڈاکٹر فلاسفرز، حق پرست ، مفتیان عظام، ائیر ماشل ، فیلڈ مارشل اورمعاشی و سیاسی امور کے ماہرین براجمان ہیں جو اپنی جماعت کے بے جا دفاع اور مخالفین کے ار تداد کے جہاد میں بجنگ آمد ہیں۔

 اپنے دلائل اور منظق سے ہر گھر میں دو قومی نظریہ اور دو پاکستانی نظریہ اجاگر کرنے میں لگے ہیں۔ پہلے سے تقسیم شدہ قوم کو مزید تقسیم در تقسیم کرکے اپنی اپنی خود ساختہ سوچ پہ ڈٹے ہیں ۔ برہم مزاجی اور گالی تہذیب کا حصہ بن چکی ہیں ۔ حریفوں کے نامہ ہائے سیاہ کی تیرگیاں اپنی زلفوں کا حسن نظر آتی ہیں ۔ حیرت تو یہ کہ یہ سب ملک میں بہتری لانے کی خاطر کیا جا رہا ہے جو بلا شبہ جہالت کی معراج کا ثبوت ہے۔

عربی میں جہالت کا مفہوم اپنے جذبات سے مغلوب ہوکر دلیل اور شائستگی کا دامن چھوڑ کر بحث کرنا ہے۔کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم مذہبی طالبانائزیشن کی طرح سیاسی طالبانائزیشن کی طرف چل پڑے ہیں ۔اور اپنی جماعت ،اپنے قائدین اور اپنی کارکردگی کے ذ ہنی اسیر ہو رہے ہیں جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔ یہ کہنا بجا ہے کہ ہماری سیاسی جماعتیں اب سیاسی جماعتیں نہیں رہیں بلکہ محض اندھی عقیدت رکھنے والے مداحوں کے گروہ بن چکی ہیں۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :