
مذہبی محافل اور ادب کا فقدان
پیر 22 نومبر 2021

امجد محمود چشتی
گستاخ اکھیاں کتھے جا لڑیاں
(جاری ہے)
میڈیا کی رینکینگ زدہ کارروایئوں نے مذہب کے تقدس کو نظر انداز کرتے ہوئے بھیڑ چال کے عادی لوگوں کو مذہبی محافل میں بھی گلیمرائیزڈ کر دیا ہے۔
شب برات کو تو پہلے ہی دیوالی نما بنا کر شرلیوں پٹاخوں کے حوالے کر چکے تھے ۔ عاشورہ پر بھی طرح طرح کی شبیہات موجود تھیں پر اس بار عراق میں امامِ عالی مقام کے سر مبارک کو لے دربارِ یزید لے جانے کا ڈرامہ تک کرلیا گیا۔ ادھر میلاد کے نام پر ہمہ قسم ہلچل،آتش بازیاں اور شبیہہ سازیاں،ریلیاں حتیٰ کہ ڈھول اور رقص بھی متعارف کروا یا جا رہا ہے ۔ بزرگان کے اعراس پہ ان کے مزارات اور قبرستانوں میں زور دار آتش بازی کے مظاہرے کرکے عجیب قسم کی عقیدت اور عشق کا اظہار کیا جاتا ہے حالانکہ یہ سب اسلام میں کسی صورت بھی پسندیدہ نہیں ہیں۔آج ممبر رسول پہ براجمان ہوکر دوسرے مسالک اور علماء کو گالیوں اور فتووئں سے نوازاجاتاہے جبکہ رسول خدا نے تو گالیاں سن کر بھی دعائیں دیں۔ آپ محض رحمت اللمسلمین نہیں بلکہ رحمت اللعالمین ہیں۔ آج کا عالم محفل میں لاؤڈسپیکر میں خوب گلہ پھاڑ پھاڑ کر سیرت النبی کی بجائے دوسروں کی تذلیل کرتا نظر آتا ہے۔نعت خواں تو حد سے گزرتے جا رہے ہیں اور عجیب وغریب انداز میں نعت کے تقدس کو متاثر کر رہے ہیں۔ ہزاروں روپے طے کرکے آ نے والے سٹیج سے اترنا اور مائیک چھوڑنا ہی بھول جاتے ہیں اورماہر ایسے کہ کنجو سوں کی زبانوں سے داد او ر جیبوں سے پیسے نکلوا لیتے ہیں۔جاتے جاتے اجازت کے بہانے مزید رقم کے تقاضے بھی کرتے ہیں۔ ثناء خوان راگوں ،لوگ گیتوں،فلمی دھنوں اور خاص کر بھارتی فلمی گانوں کے بغیر ثناء پیش کرنا مناسب نہیں سمجھتے اور نہ ہی آج کے عشاق کو شائستہ نعتیں پسند آتی ہیں۔ الفاظ کی بجائے مشہور طرزوں ،نازو انداز اور بھیروی، سندھڑا اور پہاڑی کے راگوں کے الاپ پراش اش ہوتی ہے۔بعض ثناء خواں لکھنوی اور نسوانی وضع قطع اپنائے ہوئے ہیں۔ دووران محفل مک مکا اور لین دین کے جھگڑے بھی چلتے ہیں ۔ ہماراعقیدہ ہے کہ آقا اپنی یمحفل میں ضرور تشریف لاتے ہیں۔اب ذرا ٹھنڈے دماغ سے سوچئے کہ نبی کی موجودگی میں چیخ کر زوردا ر آواز میں بولنے کی ہمت ہو سکتی ہے؟،کیاتوہین آمیز اسلوب میں نعت پڑھنے اورلکشمی کانت پیارے لال کی دھنوں پر مبنی مدحت پہ سر دُھنا جا سکتا ہے؟۔ کیا ،، میرا ماہیا میرا ڈھولنا اور تیریاں نیئں ریساں،، کہہ کر آ پ کو مخا طب کیا جا سکتا ہے ۔کیا آپ کے سامنے اکڑ کر نوٹوں کی ویلیں دی جا سکتی ہیں؟۔ کیا آپ کے سامنے دھاڑ دھاڑ کرنعرے لگا نے اور شورغل کی گنجائش ہے حالانکہ اللہ تو صحابہ کرام کو بھی نبیکی آواز سے اپنی آوازیں نیچی رکھنے کا حکم دیتا ہے کیونکہ محبت کے قرینوں میں ادب ہی تو پہلا قرینہ ہے۔ آنحضور نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو بلند آواز میں ذکر سے یہ کہہ کر روک دیا کہ کیا تیرا رب آہستہ ذکر نہیں سنتا؟ دوسروں کا خیال کرو۔ حد تو یہ ہوئی کہ امسال محافل ِ میلاد میں حوروں کو بھی شامل رکھا گیا اور عشاق نے عشقِ رسول ﷺ کے ساتھ جمالیاتی منفعت سے بھی حظ اٹھایا ۔ تاہم ایک آدھ حور اور ہزاروں عاشقان کی طلب و رسد میں توازن کا فقدان نظر آیا۔ خدشہ ہے کہ مستقبل میں یہ پاکھنڈ بھی میلاد کے لوازمات میں لازم نہ ٹھہرجائے ۔ دیکھا دیکھی اب عورتوں کے میلاد کا رواج بھی عام ہے ۔ٹی وی پہ بے پردہ خواتین بن سنور کرپوری دنیا کے سامنے فلمی طرزوں پہ نعت پڑھتی ہیں اور لمحہء فکریہ ہے کہ مخلوط محافل کا انعقاد بھی دیکھا جا رہا ہے۔ گھروں میں ایسی محافل صدیوں سے ہوتی آئی ہیں مگر اب ان میں بھی ادب کے تقاضے مفقود ہو رہے ہیں۔لباس کی نمود و نمائش، لاؤڈ سپیکر کا استعمال،وی آئی پی ٹریٹمنٹ اور ہلہ گُلہ محفل کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ماڈرن فیمیلیز کی خواتین نے تو محفل میلاد کی تیاری کیلئے بیوٹی پارلر ز بھی جانا شروع کردیاہے۔ کچھ پیر اور بابے اپنے عقید ت مند مردوزن کے ہمراہ ایسی محفلوں کا اہتمام بھی کرتے ہیں کہ عالم وجد میں میر مجلس کی ریشِ سفید اور خواتین زائرین کی زلف ہائے سیاہ باہم لپٹ جاتی ہیں۔ قوالی کے انداز میں غزلیں اور گانے عام ہیں او ر اب نعتوں کو بھی یہی اسلوب دیا جارہا ہے ۔اسی لیئے اقبال نے ابلیس کی مجلس شوریٰ میں باور کرایا تھا کہورنہ قوالی سے کچھ کم تر نہ تھا علم الکلام
حشر میں منہ دکھائیں گے کیسے بھلا،ہم سے ناکردہ کار، اُمتی یا نبی
سچ میرے دور میں جرم ہے،عیب ہے جھوٹ فنِ عظیم آج لاریب ہے
ایک اعزاز ہے جہل وبے راہروی ایک آزار ہے آگہی یا نبی
یا نبی اب تو آشوبِ حالات نے تیری یادوں کے چہرے بھی دھندلا دئیے
دیکھ لے تیرے تائب کی نغمہ گری بنتی جاتی ہے نوحہ گری یا نبی
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
امجد محمود چشتی کے کالمز
-
با ادب ، با ملاحظہ ہوشیار
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
مذہبی محافل اور ادب کا فقدان
پیر 22 نومبر 2021
-
حیات ِ واہیات
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
مکافاتِ محاورات
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
سیکستھ جنریشن وار(sexth generation war )
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
تُزکِ عمرانی ۔ (شفیق الرحمٰن سے معذرت کے ساتھ)
منگل 28 ستمبر 2021
-
لاک ڈاؤن یا لوگ ڈاؤن
بدھ 19 مئی 2021
-
لائی حیات آئے،وباء لے چلی، چلے
منگل 13 اپریل 2021
امجد محمود چشتی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.