لاک ڈاؤن یا لوگ ڈاؤن

بدھ 19 مئی 2021

Amjad Mahmood Chishti

امجد محمود چشتی

کہتے ہیں پرہیز علاج سے بہتر ہے مگر ہم علاج کو پرہیز سے بہتر سمجھتے ہیں ۔ پرہیز ہو یا علاج ہر دو میں اپنا انداز مضحکہ خیز ہی ہوتا ہے ۔اول توکسی وبا کو سنجیدگی سے لینے کا رواج نہیں ،گر بادل نخواستہ لینا پڑا تو محض رسماََ اور مجبوراََ ہی لیا۔ لاک ڈاؤن کا مقصد بھیڑ اور اختلاط کو روکنا ہے ۔لیکن یہاں چند مخصوص ایام اور اوقات کیلئے لاک ڈاؤن ہوتا ہے جبکہ باقی دنوں میں معمول سے کہیں زیادہ رش رہتا ہے ۔

جو کام ہر وقت ہو سکتے ہیں ان کیلئے لوگ محدود اوقات میں بازار جانے کی خاطر مجبور ہوتے ہیں ۔جب لوک جانتے ہوں کہ بازار شام چھ بجے بند ہوگا تو سارے کام چھ بجے سے پہلے نپٹانے کی کوشش کی جائیگی جس سے بھیڑ کئی گنا بڑھے گی ۔اس سے کہیں بہتر ہے کہ کاروبارِ زندگی کو مزید وسعت دی جائے تاکہ لوگوں کو اشیائے ضروریہ ہر جگہ دستیاب ہوں اور مرکزی مقامات پر اندھا دھند رش نہ ہونے کے باعث سماجی فاصلہ اور ایس او پیز قائم رہیں ۔

(جاری ہے)

بازاروں اور سٹالز کو دوردراز د یہی علاقوں تک پھیلایا جائے تاکہ عوام کو شہرجانے کی ضرورت نہ رہے ۔ اوقات کی پابندی نہ ہو تو لوگ مناسب وقت پر ہی اشیاء خریدیں گے۔ایسی غیر حقیقی بندشوں سے بینکوں،دفاتر،بازاروں ،سٹوروں اور خصوصاََ رمضان بازاروں میں عوام کے ذلت آمیز جمِ غفیر کو دیکھ کر کرونا خود بھی بھی شرماتا تو ہوگا ۔ ویسے انڈیا اور پاکستان جیسی اندھا دھند آبادی والے ممالک کوبدحالی کیلئے کرونا وغیرہ کی حاجت نہیں ہے۔

اتنی بڑی آبادی کو ایس او پیز کا پابند بنانا ممکن ہی نہیں ۔ تاہم اتفاق یہ بھی ہواکہ زندگی میں پہلی بار حفظان ِ صحت پر عمل نہ کرنے سے قوت مدافعت حساس نہ رہی اورکرونا کے آڑے آئی ۔ آلودگی میں پلے بڑھے لوگ وبا کے چنگل سے بچ نکلے ورنہ سماجی فاصلوں اور احتیاط کے تو جنازے نکل چکے ۔صد حیف کہ ہم مسائل کے حقیقی حل سے نا آشنا ہیں اور ہمارا لاک ڈاؤن بھی مذاق ڈاؤن کے سوا کچھ نہیں ہے ۔

یا تو ہم لوگوں کو ضرب کر دیتے ہیں یا پھر تفریق کرکے ہر چیز ٹھپ کرتے ہیں ۔حالانکہ انتظامی میدان میں لوگوں اور کاموں کو تقسیم کرکے معاملات ِ زندگی بطریقِ احسن چلائے جا سکتے ہیں اور لوگ چند مخصوص مقامات کے محتاج نہیں رہتے۔ ورنہ لوگ کرونا سے نہ سہی بھوک سے ضرور مریں گے اور لاک ڈاؤن فقط ” لوگ ڈاؤن “ ثابت ہوگا ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :