
ایک عظیم مسیحا
ہفتہ 26 جنوری 2019

عارف محمود کسانہ
(جاری ہے)
ڈاکٹر رشید چوہدری بھارتی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور کے گاوٴں بھلے وال گوجراں میں ستمبر 1924ء میں پیدا ہوئے۔ وہ بہت ذہین طالب علم تھے اور انہوں نے عملی زندگی کے لئے طب کے شعبہ کا انتخاب کیا۔ 1944سے 1949 تک وہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور میں ایم بی بی ایس کے طالب علم تھے اور طلبہ یونین کے صدر بھی رہے۔ یہ حصول پاکستان کا دور تھا اور انہوں نے تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا۔ طب کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے مختلف عہدوں پر کام کیا جن میں پاک فوج کی میڈیکل کور، گلگت اور استور میں تعیناتی شامل ہے۔ معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے اور ذہنی امراض کے شکار مریضوں کے علاج اور بحالی کا جذبہ ان میں بدرجہ اتم موجود تھا جس نے انہیں اس شعبہ کی طرف مائل کردیا۔ وہ 1960 سے 1966 تک وہ مینٹل ہسپتال لاہور کے میڈکل سپرنٹنڈنٹ رہے۔ اس دوران وہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور میں تدریس کے فرائض بھی سر انجام دیتے رہے۔ وہ پاکستان کے پہلے پروفیسر آف سائیکائٹری تھے۔ وہ اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکہ تشریف لے گئے اور وہاں سے فاؤنٹین ہاوٴس کا تصور لے کر پاکستان لوٹے تاکہ ایک ایسا ادارہ بنا سکیں جہاں ذہنی مریضوں کا علاج اور بحالی ممکن ہو۔ 1964 میں انہوں نے فاؤنٹین ہاوٴس کا آغازاپر مال لاہور میں ایک کوٹھی سے کیا۔ ذہنی امراض کے شکار لوگوں کی فلاح و بہبود کا یہ ایک نیا تصور تھا۔ فونٹین ہاوٴس لاہور جسے لوگ پاگل خانہ کے نام سے جانتے ہیں، ڈاکٹر رشید چوہدری کا ایسا کارنامہ ہے جو ان کا نام ہمیشہ زندہ رکھے گا۔ بعد ازاں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب ملک معراج خالدنے فاؤنٹین ہاؤس لاہور کی موجودہ پرشکوہ عمارت ڈاکٹر رشید چوہدری کے حوالے کی۔ ڈاکٹر رشید چوہدری کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت پاکستان نے انہیں 1969 میں تمغہ قائد اعظم اور 1985 میں ستارہ امتیاز سے نوازا۔ ڈاکٹر رشید چوہدری دوسرے سماجی اور فلاحی کاموں میں بھر پور حصہ لیتے رہے اور ایک مدت تک وہ مرکزی انجمن گوجراں پاکستان کے صدر بھی رہے۔
ڈاکٹر رشید چوہدری 2006 میں اس دنیا سے رخصت ہوئے تو ان کے صاحبزادے پروفیسر ڈاکٹر ہارون رشید نے فاؤنٹین ہاوٴس کی ذمہ داری سنبھالی لیکن موت نے انہیں مہلت نہ دی اور وہ 52 برس کی عمر میں اس دنیا سے چلے گئے۔ ان کے بعد یہ فریضہ ڈاکٹر امجد ثاقب بخوبی ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر امجد ثاقب نے اس مشن نہ صرف خوش اسلوبی سے آگے بڑھایا بلکہ انہیں کی کوششوں سے ایک اور فاؤنٹین ہاوٴس فاروق آباد ، سرگودھا میں بھی قائم ہو چکا ہے ۔ اس دوسرے فاؤنٹین ہاوس کی اراضی کے حصول کے لئے جنرل ضیاء الحق، جنرل سوار خان اور شہباز شریف نے اہم کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر رشید چوہدری کا مشن کامیابی سے جاری ہے اور ان کے فیض سے لاکھوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ 13 اگست 2006 کی شام کو ڈاکٹر رشید چوہدری نے جشن آزادی کے ایک پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرنا تھی۔ پروگرام میں شرکت سے قبل وہ تھوڑی دیر آرام کی غرض سے اپنے کمرے میں چلے گئے لیکن بیدار نہ ہوسکے اور وہ ہمیشہ کے لئے ابدی نیند سو گئے۔ دکھی انسانیت کے غم سمیٹنے والے اور ٹھکرائے ہوئے لوگوں کا یہ عظیم مسیحا پرسکون اور نفس مطمئنہ کے ساتھ اپنے خالق حقیقی کی بارگاہ میں ایسے پیش ہوئے کہ اس کی آرزو ہر کوئی کرتا ہے۔
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.