
ہواؤں کا سفر نتیجہ گمنامی
بدھ 29 ستمبر 2021

ارشد حسین
ہواؤں میں اڑنے والی پرندے جب شکار ہوتے ہیں تو زمین پر موجود پودے اور جھاڑ ان کو محفوظ کرنے ان کو چھپانے سے انکار کر دیتے ہیں۔ وہ فریاد کرتے ہیں۔ روتے ہیں ان کو یاد دلاتے ہیں کہ ہم بھی آپ کے طرح جاندار اور زمین پر رہنے والے مخلوقات ہیں۔ کیوں اپنے سائے میں، اپنے شاخوں اور پتوں میں ہمیں نہیں سمیٹتے؟۔ کیوں شکاری کو با آسانی ہمارا جسم سونپ دیتے ہو؟۔ کیوں اس ظلم کے خلاف ہمارے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے ؟۔ کیوں اس روایت کو ہمیشہ کے لئے ختم نہیں کرنے دیتے ؟۔۔۔ اگر ہم شکار ہو بھی گئے تو ہمیں اپنے باہوں میں چھپا لو کہ شکاری خالی ہاتھ لوٹتا رہے ۔ اور تھک ہار کے شکار سے توبہ کرئے۔۔۔
جواب میں یہ پودے یہ گھاس ان کو ایسا جھاڑ پلاتے ہے کہ ان کے ہواش ٹھکانے اجاتے ہیں۔
وہ تو پرندے ہیں ان کا تو کام ہے ہواؤں میں اڑنا لیکن جب ایک بے بس انسان ہواؤں میں اڑنے لگتا ہے۔ خود کو افلاطون سمجھنے لگتا ہے تو انسان نہ صرف حیران بلکہ پریشان بھی ہوجاتا ہے۔ معافی چاہتا ہوں لیکن ہواؤں میں زیادہ تر نئے گریجویٹ ہونے والے نئے تعلیم یافتہ ہونے والے، نئے نئے جوان ہونے والے اکثر دیکھے جا سکتے ہیں۔ تعلیم کا تو کام ہے انسان کو اخلاقی طور پر مستحکم بنانا ، اخلاق میں ایک کشش اور نکھار لانا ،صلہ رحمی پیدا کرنا، لوگوں کو جوڑنا، تعلقات میں بہتری پیدا کرنا ،ایک اچھا اور معیاری معاشرہ فروغ دینا ۔ لوگوں کے لئے اخلاق اور سمجھداری، کا مثال بننا ۔ لیکن یہاں تو گنگا الٹی ہاتھ بہہ رہی ہے ۔ جتنا تعلیم حاصل کرتے ہیں اتنا اخلاق سے معاشرے سے، رشتہ داری، دوستی سے دور ہوتے جاتے ہیں۔ کوئی انسان پھر انسان کا بچہ نظر نہیں اتا ۔ پھر کسی سلام کرنا کسی کو ہیلو ہائے بولنا اپنا تحقیر سمجھنے لگتا ہے۔ دنیا میں صرف اپنے آپ،اور چند بیکار دوستوں کے علاوہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتے ۔لیکن یہ جہاں سے بھی گزرتے ہیں ان کے پیٹ پیچھے تعلیم کے نقصانات بیان ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔
انسان کیا ہے؟ مٹی سے بنا ایک پتلا، جو سانس بھی اپنی مرضی سے نہیں لے سکتا ، جس کو یہ بھی پتہ نہیں جس کے پاس یہ گارنٹی بھی نہیں کہ رات کو سو کے صبح اٹھونگا کہ نہیں؟۔ انسان اگر اخلاقی اور لوگوں کی زندگی میں اسانیاں لانے والا ہو تو ان کے ساتھ ساتھ انے والے جنریشن کے لئے بھی فائدہ مند ہوتا ہے ۔ میرے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ سلام میں پہل کرو ۔ مصافحہ کرو ان سے محبت بڑھتی ہے۔ تو پھر کون ہے جو یہ گمان رکھتا ہے یہ فیصلہ کرتا ہے اور یہ باتیں پھیلاتا ہے کہ سلام میں پہل کرنے سے ، یا کوئی اگنور کرئے اس سے ہاتھ ملانے سے یا کسی بڑے کی عزت کرنے سے عزت کم ہو جاتی ہے۔ انگریز بھی کہتے ہیں جن کے دو تین لفظ سیکھ کے یہ خود کو قلقولا خان سمجھتے ہیں give respect take respect. ...
خود کو افلاطون اور سقراط سمجھنا چھوڑ دو ۔ دنیا میں رہنے والے ہر انسان سے اچھے تعلقات بناو سلام میں پہل کرو ۔ کوئی جہالت کا مارا اگر منہ موڑ لے تو خود ان کے رنگ میں رنگنے کے بجائے اسے اپنے رنگ میں رنگ دو۔اسے سلام کرو ، ان کو وقت دو، کوئی اگر تمہیں حقیر ، بے عزت، اور جاہل لگتا ہے ۔توہوسکتا وہ تمھارا اس جگہ کام آئے جہاں ذہین اور فطین مار کھا جائے ۔۔۔سلام کرنے سے لوگوں کا خیر خیریت پوچھنے سے ، ان کے خوشی، غم میں شریک ہونے سے عزت بڑھتی ہے۔ اور خیر خواہوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھے معاشرے کا قیام بھی عمل میں آتا ہے۔۔۔ اللہ ہمیں اچھے اخلاق کا مالک اور لوگوں کے لئے فائدہ مند بنائے ۔
جواب میں یہ پودے یہ گھاس ان کو ایسا جھاڑ پلاتے ہے کہ ان کے ہواش ٹھکانے اجاتے ہیں۔
(جاری ہے)
وہ ان کا فریاد سن کر ہنستے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم وہ پودے وہ درخت وہ جھاڑ، وہ گھاس اور وہ پھول ہیں جسے آپ نے بیکار سمجھ کے چھوڑ دیا تھا۔
اپ نے اپنا ٹھکانا اونچے درختوں کے اسمان سے باتیں کرنے والے شاخوں پر بنایا تھا ۔ اپ ہواؤں میں اڑتے تھے ۔ بہت اونچائی سے جب ہم حقیر کمزور اور پست قد پودوں کو دیکھتے تھے۔ تو ہماری پیدائش اور افزائش پر سوال اٹھا دیتے تھے۔ہمیں حقیر کمزور سمجھ کے تم نے ہواؤں سے دوستی کر لی۔ اپ بھول گئے تھے کہ ہمارا ٹھکانا ہماری آخری آرام گاہ زمین پر ان پست قد چھوٹے چھوٹے پودوں اور گھاس کے ساتھ ہے۔ اپ نے تو ہمیں شکاریوں کا دوست سمجھا تھا۔ اب گلہ کسی بات کا، افسوس کس کام کا، اور طعنے کس رشتے سے دے رہے ہوں۔ شکار ہوگئے ہو تو پکنے کے لئے اور شکاری کے پیٹ میں جانے کے لئے تیار ہو جاؤ۔۔۔۔۔وہ تو پرندے ہیں ان کا تو کام ہے ہواؤں میں اڑنا لیکن جب ایک بے بس انسان ہواؤں میں اڑنے لگتا ہے۔ خود کو افلاطون سمجھنے لگتا ہے تو انسان نہ صرف حیران بلکہ پریشان بھی ہوجاتا ہے۔ معافی چاہتا ہوں لیکن ہواؤں میں زیادہ تر نئے گریجویٹ ہونے والے نئے تعلیم یافتہ ہونے والے، نئے نئے جوان ہونے والے اکثر دیکھے جا سکتے ہیں۔ تعلیم کا تو کام ہے انسان کو اخلاقی طور پر مستحکم بنانا ، اخلاق میں ایک کشش اور نکھار لانا ،صلہ رحمی پیدا کرنا، لوگوں کو جوڑنا، تعلقات میں بہتری پیدا کرنا ،ایک اچھا اور معیاری معاشرہ فروغ دینا ۔ لوگوں کے لئے اخلاق اور سمجھداری، کا مثال بننا ۔ لیکن یہاں تو گنگا الٹی ہاتھ بہہ رہی ہے ۔ جتنا تعلیم حاصل کرتے ہیں اتنا اخلاق سے معاشرے سے، رشتہ داری، دوستی سے دور ہوتے جاتے ہیں۔ کوئی انسان پھر انسان کا بچہ نظر نہیں اتا ۔ پھر کسی سلام کرنا کسی کو ہیلو ہائے بولنا اپنا تحقیر سمجھنے لگتا ہے۔ دنیا میں صرف اپنے آپ،اور چند بیکار دوستوں کے علاوہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتے ۔لیکن یہ جہاں سے بھی گزرتے ہیں ان کے پیٹ پیچھے تعلیم کے نقصانات بیان ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔۔۔
انسان کیا ہے؟ مٹی سے بنا ایک پتلا، جو سانس بھی اپنی مرضی سے نہیں لے سکتا ، جس کو یہ بھی پتہ نہیں جس کے پاس یہ گارنٹی بھی نہیں کہ رات کو سو کے صبح اٹھونگا کہ نہیں؟۔ انسان اگر اخلاقی اور لوگوں کی زندگی میں اسانیاں لانے والا ہو تو ان کے ساتھ ساتھ انے والے جنریشن کے لئے بھی فائدہ مند ہوتا ہے ۔ میرے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ سلام میں پہل کرو ۔ مصافحہ کرو ان سے محبت بڑھتی ہے۔ تو پھر کون ہے جو یہ گمان رکھتا ہے یہ فیصلہ کرتا ہے اور یہ باتیں پھیلاتا ہے کہ سلام میں پہل کرنے سے ، یا کوئی اگنور کرئے اس سے ہاتھ ملانے سے یا کسی بڑے کی عزت کرنے سے عزت کم ہو جاتی ہے۔ انگریز بھی کہتے ہیں جن کے دو تین لفظ سیکھ کے یہ خود کو قلقولا خان سمجھتے ہیں give respect take respect. ...
خود کو افلاطون اور سقراط سمجھنا چھوڑ دو ۔ دنیا میں رہنے والے ہر انسان سے اچھے تعلقات بناو سلام میں پہل کرو ۔ کوئی جہالت کا مارا اگر منہ موڑ لے تو خود ان کے رنگ میں رنگنے کے بجائے اسے اپنے رنگ میں رنگ دو۔اسے سلام کرو ، ان کو وقت دو، کوئی اگر تمہیں حقیر ، بے عزت، اور جاہل لگتا ہے ۔توہوسکتا وہ تمھارا اس جگہ کام آئے جہاں ذہین اور فطین مار کھا جائے ۔۔۔سلام کرنے سے لوگوں کا خیر خیریت پوچھنے سے ، ان کے خوشی، غم میں شریک ہونے سے عزت بڑھتی ہے۔ اور خیر خواہوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھے معاشرے کا قیام بھی عمل میں آتا ہے۔۔۔ اللہ ہمیں اچھے اخلاق کا مالک اور لوگوں کے لئے فائدہ مند بنائے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.