
فجر کا وقتِ نزَع
پیر 21 جنوری 2019

ڈاکٹر عفان قیصر
(جاری ہے)
ملتان پہنچ کر نانی اماں کے پاس پہنچا، حالت بہت خراب تھی ،انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ شفٹ کرنا پڑا۔ رات کے بارے بجے تھے، نانی اماں سسکیاں لے رہی تھیں۔دل کو دورے پڑنے کے بعد ،اب ان کا دماغ شدید متاثر ہوچکا تھا،اور وہ آخری سانسیں لے رہی تھیں۔رات ایک بج کر تیس منٹ، مجھے وہی وقت یاد آنے لگا، جب میں اس وقت تھوڑی دیر آرام کرلیتا تھا۔مگر آج مجھے آرام نہیں کرنا تھا۔یہ رات میرے لیے بہت اہم تھی۔ مجھے فجر کے وقت نزَع کی حقیقت آج جاننا تھی۔ رات دو بجے سانس صرف ہچکیوں تک محدود ہوچکی تھی، بلڈ پریشر مشینوں نے بتانا بند کردیا تھا، مگر ایک دل تھا جو مکمل نارمل انسان کی طرح دھڑک رہا تھا، میرے انکل نانی اماں کے پاس بیٹھا تلاوت کررہے تھے اور مجھے یوں لگ رہا تھا کہ جیسے یہ دل یہ تلاوت سن رہا ہے۔ایک ایسا دل ،جسے حال ہی میں رکنے کے بعد دوبارہ چلایا گیا ہو ،وہ اتنے لاغر اور مردہ جسم میں تن تنہا نارمل کیسے دھڑک سکتا تھا؟ ای سی جی مانیٹر پر جو لکیریں چل رہی تھی وہ تو ایسے تھیں،جیسے ایک زندہ بھاگتے دوڑتے انسان کی ای سی جی کی لکیریں ہوتی ہیں۔یہ سب کیسے ممکن تھا ؟ پوری زندگی جس عورت نے اللہ اللہ کرتے گزاری ،اس کا آخری وقت ایسا ہی تھا۔ مجھے معلوم تھا کہا یہ فجر کے وقت نزَع کی عالم ارواح کی کہانی کا چکر ہے۔ وہ زندہ نہیں ہیں، مگر روح کو اگلے سفر پر نکلنے کے لیے فجر کی آذان کا انتظار ہے۔ میں فجر کی آذان کے انتظار میں نانی اماں کا ہاتھ تھامے بیٹھا رہا۔ میری ڈاکٹری یہی کہہ رہی تھی کہ ابھی اگر دل رکا تو پہلے لکیروں میں تبدیلی آنا شروع ہوگی اور پھر آہستہ آہستہ وہ سیدھی ہوجائیں گی۔ میں نے جو دیکھا ،یہ میرے روح کانپنے کو کافی تھا۔ ادھر فجر کی آذان میری سماعتوں سے ٹکرائی اور ادھر ای سی جی کی لکیروں نے چھلانگ ماری اور ایک دم سیدھا ہوگئیں۔یہ کیا تھا؟ یہ کس طرح ممکن تھا؟ دل رکتا تو کچھ تو میڈیکل سائن ای سی جی پر پہلے نظر آتے ،یہ لکیریوں کا آذان کی آواز سنتے ہی فلیٹ ہوجانا۔ یہ فجر کے وقت نزَع کی اصل حقیقت تھی۔ اس وقت کے بعد سے لحد میں جسد خاکی اتارنے تک ، میں روحوں کے دیس کے سفر میں رہا،جہاں زندگی سے جڑی ہر چیز بے معنی لگنے لگی۔ ہم چند دہائیوں پر مشتمل زندگی کے لیے کتنی تگ و دو کرتے ہیں۔اس زمین پر فرعون بن جاتے ہیں، رشوت لیتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، ہر جائز ناجائز طریقے سے دنیاوی عیش و عشرت کا سامان اکٹھا کرتے ہیں۔بڑے بڑے سنٹرل ائیر کندیشنڈ شاپنگ مالز ،ان میں کھلے دنیا بھر کے نامی گرامی برانڈز کے کپڑے ،جوتوں اور پر تعیش کھانوں کی اصل حقیقت ،بس ایک سفید کپڑا، 6-7 فٹ کا ایک گڑھا ،جہاں تازہ ہوا کا کوئی گزر تک نہیں، بس یہی ہے۔ یہی ہے ،اس جسم کی زندگی کا حاصل۔وہ جسم جس کواانسان تراشتا ہے، اس کی ہر لذت پوری کرتا ہے۔ جسم کو متمعین رکھنے کی خاطر،کرپشن کے انبار سجاتا ہے۔ قومی سطح پر ادارے تباہ کر دیتا ہے، جائیدادیں بنانے کی خاطر پوری قوم کے ٹیکسوں سے چلنے والے پراجیکٹس میں لوٹ کھسوٹ کرتا، اقتدار میں آنے کی خاطر ،ہر طرح کا جھوٹ بولتا ہے،جائز ناجائز پیسوں کی تقسیم، حرام ہلال کی تمیز کا فرق ختم کردیتا ہے۔ مری ہوئی مرغیاں ، گدھوں کا گوشت بیچ کر خود گِدھ بن جاتا ہے۔ لاشوں کا سودا کرتا ہے، قبریں بیچتا ہے۔ کالے جادو کے لیے مردے تک نوچ ڈلواتا ہے۔ جسم کی حوس پورا کرتا مردہ جسم، زندہ جسم، حتی کہ انسان جانور تک کی تمیز ختم کردیتا ہے۔ یہ سب وہ زندگی کہ لیے کرتا ہے ،ایک ایسی زندگی جو فجر کے وقتِ نزَع کی محتاج ہے، اور یہ وقت بھی خدا کے پیاروں کو ہی نصیب ہوتا ہے۔ خدا کے پیارے جن کو خدا بہت عزت سے اپنے پاس بلانا چاہتا ہے۔ ورنہ زندگی کی آسائشیں پاتے لوگوں کو نہ تو ایسی آذانیں نصیب ہوتی ہیں اور نہ ہی فجر کے وقتِ نزَع کی لذت نصیب ہوتی ہے۔ ایک بار اقبال ؒ سے کسی نے نماز کی پابندی میں کوتاہی پر وجہ پونچھی تو ان کے اس کلام نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا کہ جس کا طالب فجر کے وقتِ نزَع کا ہر مسافر ہوتا ہے ۔ سیاہ بادلوں کے پردوں میں حالت سکوت میں چھپی حقیقتِ منتظر ۔
کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباس مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبینِ نیاز میں
طربِ آشنائے خروش ہو تو نوائے محرم گوش ہو
وہ سرو ر کیا کہ چھپا ہو ا سکوتِ پردہ ساز میں
جو میں سر بسجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا
ترا دل تو ہے صنم آشنا ،تجھے کیا ملے گا نماز میں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر عفان قیصر کے کالمز
-
اس ملک کا ینگ ڈاکٹر
جمعرات 26 اگست 2021
-
خواجہ سراء کی سوچ، ایڈز اور ہم
پیر 16 اگست 2021
-
انٹرنیشنل میڈیا اور دنیا
جمعرات 29 جولائی 2021
-
شکریہ جناب گورنر پنجاب
پیر 8 فروری 2021
-
کورونا اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ٹیلی سروسز
اتوار 6 دسمبر 2020
-
خدائی سلسلے
اتوار 1 نومبر 2020
-
بیٹی
اتوار 4 اکتوبر 2020
-
کویڈ 19 اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کی مثالی خدمات
جمعہ 18 ستمبر 2020
ڈاکٹر عفان قیصر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.