
دماغی صحت کا عالمی دن اور کورونا کے اثرات
ہفتہ 10 اکتوبر 2020

ڈاکٹر جمشید نظر
(جاری ہے)
ہر پانچ بالغ یا نابالغ میں سے ایک ڈپریشن کے مرض میںمبتلا ہے اسی طرح شیزوفرینیا بھی ایک خطرناک دماغی مرض ہے جس میں مبتلا افراد اپنی عمر سے دس سے بیس سال پہلے ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیںاس کے علاوہ دماغ کی دیگر بیماریاں بھی خطرناک ہیںجن میںاینگزائٹی یا پینک ،کنورزن ڈس آرڈر،سائکوٹک ڈس آرڈر،اوبسیسوکمپلزوڈس آرڈرشامل ہیں۔
دماغ کے عدم توازن کی وجہ سے دماغی امراض جنم لیتے ہیں جن کا اگر بروقت علاج نہ کرایا جائے تو دماغی امراض میں مبتلاا فراد اپنی جان تک لینے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔عالمی ادارہ صحت نے خودکشی پر ہونے والی دس سال کی تحقیق اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد رپورٹ جاری کی ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال آٹھ لاکھ افراد خودکشی کرکے اپنے ہی ہاتھوں اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہر 40 سیکنڈ میں ایک انسان خودکشی کرتاہے۔خود کشی معاشرے کاایک ایسا مسئلہ سمجھا جاتا ہے جس پر لوگ بات کرنے سے بھی کتراتے ہیں اس طرح وہ یہ جان ہی نہیں پاتے کہ خودکشی کا تصور کیسے اور کیوں پیدا ہوتا ہے اور اس سے کیسے بچا جائے؟ اگرخودکشی کرنے والے کا مناسب وقت پر علاج کرالیاجائے تو اس میں زندہ رہنے کی امید پیدا ہوجاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں خودکشی کرنے والوں میں زیادہ تر 15 سال سے 29 سال تک کی عمر کے افراد شامل ہیں جبکہ 70 سال سے زائد عمر کے افراد کا اپنی جان لینے کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ صحت کے ماہرین کے مطابق پاکستان مین بھی 5 کروڑ افراد ذہنی امراض کا شکار ہیںجن میں بالغ افراد کی تعداد ڈیڑھ سو سے ساڑھے تین کروڑ کے قریب ہے۔
عالمی ادارادارے کی رپورٹ کے مطابق ہر سال آٹھ لاکھ افرادخودکشی کرلیتے ہیں جس کی بنیادی وجہ ڈپریشن ہے اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو خدشہ ہے کہ سن 2030 تک ڈپریشن دنیا کا سب سے بڑا مرض بن جائے گا۔اس سال دماغی صحت کا عالمی دن ان حالات میں آرہا ہے جبکہ ہر شخص کورونا وباء کے باعث کسی نہ کسی طرح دماغی امراض میں مبتلا ہے۔کورونا وباء کے باعث موت کاخوف،گھروں میں خود کو بند کردینا،کاروبار اورملازمتیں ختم ہونا،تعلیم کا سلسلہ رک جانا،حیرت انگیز طور پر دنیا بھر میں لاک ڈاون ،پروازیں بند،ٹرین وہر قسم کی ٹریفک بند جیسے ماحول نے ہر شخص،بچے ،بوڑھے ،خواتین کو ذہنی مریض بنا کر رکھ دیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کو اب یہ بھی تشویش ہے کہ دماغی امراض میں مبتلا افراد کی تعداد پہلے سے کئی گنا مزیدبڑھنے کا اندیشہ ہے اسی لئے عالمی ادارہ صحت پہلی مرتبہ دماغی صحت سے متعلق عالمی سطح پر10 اکتوبر کو ایک بہت بڑا آن لائن پروگرام پیش کررہا ہے جس میں عالمی لیڈر،دماغی صحت کے ماہرین،عالمی ادارہ صحت کے ماہرین اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی مشہور شخصیات شرکت کریں گی۔لائیو پروگرام کے دوران بین الاقوامی لیڈرز بتائیں گے کہ وہ کیوں دماغی صحت کو اولیت دے رہے ہیں۔پروگرام میں مشہور آرٹسٹ اپنی کامیابی کے لئے کی جانے والی جدوجہد کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں کو دماغی صحت سے متعلق مشورہ دیں گے جبکہ تنقید کا نشانہ بننے والے موسیقاراپنی مشہورہونے والی موسیقی پیش کرکے یہ پیغام دیں گے کہ تنقید برداشت کرکے وہ اس قابل بھی ہوئے کہ لوگوں نے ان کی موسیقی کو بے حد پسند کیا۔یہ لائیوپروگرام پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام سات بجے ڈبلیو ایچ او کے سوشل میڈیا چینلز فیس بک،ٹوئیٹر،لینکڈان،یوٹیوب، اور ٹک ٹاک سے براہ راست پیش کیا جائے گا جو تقریبا تین گھنٹے جاری رہے گا۔پروگرام کے دوران سوال و جواب کا سیشن بھی ہوگا جس میںدنیا بھر سے کوئی بھی لائیوپروگرام میں اپنے دماغی مرض سے متعلق ماہرین سے سوالات پوچھ کر رہنمائی لے سکتا ہے۔ دماغی امراض سے نجات پانے کے لئے ہمیں مثبت سوچ اپنانا ہوگی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.