
کوہ "جاندران" بلوچستان معدنیات کے وسیع ذخائر اور عوامی تحفظات.
جمعہ 21 مئی 2021

فاروق مری
انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
شاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات
صوبہ بلوچستان کی محرومیاں آئے روز بڑھتی جارہی ہیں، بلکہ اب تو عوامی شکایت میں شدت کا عنصر مزید تقویت پانے میں کامیاب ہورہا ہے۔ میں آج اس کالم میں ایک اہم ایشو پر گفتگو کرنے جارہا ہوں جو کہ ہر لحاظ سے توجہ کا متقاضی ہے۔شاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات
قارائین کرام کالم کے عنوان سے ہی تقریباً آپ سب کو مسئلے کی جانکاری ہوچکی ہوگی لیکن آگے چل کر انشاء اللہ اس کے مختلف پہلوؤں پر سیرحاصل گفتگو کرنے کی کوشش کرونگا۔
یہ خطہ جسے صوبہ بلوچستان کہا جاتا ہے تقریباً وطن عزیز کے42فیصد رقبے پرمشتمل ہے اور دوسری جانب یہ بھی حقیقت ہے کہ معدنی دولت سے مالامال ہے۔ میں یہاں سیندک، ریکوڈک، کوئلے اور قیمتی پھتروں کی تفصیلات میں اور وہاں کے عوام کی محرومیوں کا حوالہ دیے اور تفصیلات میں جائے بغیر اپنے آبائی ضلع کوہلو اور بارکھان کے سرحدی پہاڑی سلسلہ کوہ جاندران میں دریافت ہونے والے گیس اور تیل کے ذخائر کے متعلق عوامی تحفظات اور جذبات کو مختلف حلقوں، مین سٹریم میڈیا اور حکومتی اراکین و دیگر اداروں تک پہنچانا چاہتا ہوں۔
(جاری ہے)
گزشتہ روز 17 مئ بروز سوموار کو اوجی ڈی سی ایل(OGDCL) کی جانب سے پاکستان اور لندن سٹاک ایکسچینجز کے نام جاری کردہ مراسلہ (CS04_8 (PS×/LSE/SECP] میں کوہ جاندران میں تیل و گیس کے وسیع ذخائر دریافت ہونے کی اطلاع اور خوشخبری دی، مراسلہ میں تمام تر تفصیلات درج تھے لیکن کالم کے دامن کو طوالت سے بچاتے ہوئے میں تمام تر تفصیلات کا حوالہ یہاں نہیں درج کرسکتا ہوں لیٹر نمبر اور اسکی متن کا حوالہ میں اوپر دے چکا ہوں۔
یہ مراسلہ ایک حد تک تو حوصلہ افزا ہے لیکن چند پہلوؤں پر ہمیں شدید تحفظات ہیں جن میں سرفہرست اس مراسلہ میں کوہ جاندران کے ان علاقوں کو بارکھان کا ظاہر کیا گیا جبکہ یہ پہاڑی سلسلہ دونوں اضلاع کی سرحد پر واقع ہے اور اس علاقے کی مری،کھیتران قبائل مشترکہ طورپر ملکیت کے دعویدار ہیں اس لیے کمپنی کے حکام اور دیگر اداروں سے گزارش ہے کہ فی الحال غیر جانب داری کا تقاضا یہی ہے کہ اس کو دونوں قبائل کا مشترکہ زمین تسلیم کر کے اور یہ فیصلہ قبائل پر چھوڑدیا جائے۔ تاہم ہماری معلومات کی حد تک پرانے دستاویزات کے مطابق یہ زمین مری قبیلے کی ملکیت میں آتی ہے۔ حقیقت میں دیکھا جائے تو یہ معدنی ذخائر پورے پہاڑی سلسلے میں پائے جاتے ہیں اس لیے کوہلو اور بارکھان دونوں کی عوام اس سے باہم اتحاد و اتفاق برقرار رکھتے ہوئے مستفید ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے دوستوں یہاں معدنی وسائل کی موجودگی کے بارے میں 2018 کو معروف صحافی جاوید چوہدری نے بھی پیشن گوئی کی تھی انکا کالم کا وہ حصہ راقم الحروف کے پاس بطور ثبوت موجود ہے، چوہدری صاحب نے بھی اپنی اس تحریر میں اس علاقے کو کوہلو کا حصہ قرار دیا تھا۔*ؤ
توجہ طلب مسائل یہ ہیں کہ اس تمام صورتحال میں عوام کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے، پچھلے سال یہاں ماڑی گیس کمپنی نے جب معدنی ذخائر کی کھوج لگائی تو سکیورٹی کے مد میں ایک نیم عسکری ادارے کو کروڑوں روپے ماہانہ دیتی رہی اور دوسری جانب باقی محکوم عوام کو ایک پائی کا فائدہ تک نہیں پہنچایا گیا بلکہ اس کے برعکس زرعی زمینوں، سڑکوں اور عام گزرگاہوں کو بھاری مشینری اور بورنگ کے سبب بہت نقصان ہوا لیکن آج تک کوئی معاوضہ دیا اور نہ ہی ان مفلوک الحال عوام کے نقصانات کا کوئی ازالہ کیا گیا۔ اب اوجی ڈی سی ایل بھی اسی روش پر چل پڑی ہے حالانکہ ریاستی آئین اور اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے اور علاقے کے مکینوں کو بہت زیادہ حقوق دیے گئے ہیں لیکن یہاں کی صورتحال دوسری نوعیت کا ہے۔ یہاں میں صرف آئین کے شق 172 (2) اور (3) کا ایک مختصر حوالہ دیتا چلوں
زمین سے نکلنے والی معدنیات، کوئلہ، سونا، چاندی، گرینائیٹ وغیرہ جیسی معدنیات پر پورا کنٹرول صوبے کا ہوتا ہے، پر 18 ویں ترمیم کے بعد 172 ( 2 ) میں ترمیم کرکے 172 ( 3 ) کے بعد تیل اور گیس پر کنٹرول بھی صوبوں کو حاصل ہوگیا ہے، اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 161 کے تحت جس علاقے سے گیس نکلتی ہے اس کی رائلٹی وغیرہ اسی صوبے کو ملے گی۔
اس لئے میری وفاق سمت تمام ملکی اداروں سے گزارش اور استدعا ہے کہ یہاں کہ باشندوں کی محرومیوں کی ادراک کیجیے گا، یہ لوگ پہلے سے شورشوں اور دیگر بنیادی وسائل کی عدم دستیابی کی وجہ سے لکیر زندگی سے بھی بدترین حالات میں رہ رہے ہیں۔ *ان معدنیات پر پہلا حق یہاں کی عوام کا ہے جو صدیوں سے اس زمین کے باسی ہیں اور گرمی سردی میں اپنی زمین کا دفاع کیا اور مشکل حالات میں بھی اس کو چھوڑ کر نہیں گئے ہیں۔ ایک خوشحال بلوچستان ہی خوشحال پاکستان کا ضامن ہوسکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.