خوشی چہرے پر غم دل میں

بدھ 6 اکتوبر 2021

Fazal Abbas

فضل عباس

دنیا میں ہر قسم کے حالات سے واسطہ پڑتا ہے خوشی بھی مقدر میں آتی ہے غم بھی نصیب میں ملتا ہے جو خوشی خود سے کمائی جاۓ اس کی قدر بہت زیادہ ہوتی ہے انفرادی خوشی اور غم منانے کے کئی طریقے ہیں  خوشی اور غم منانے کا بہترین طریقہ مولا علی علیہ السلام نے اپنے قول میں بتایا ہے:
‏مومن کی خوشی اس کے چہرے پر اور اس کا غم اس کے دل میں ہوتا ہے: مولا علی علیہ السلام
اس کی وضاحت آسانی سے کی جا سکتی ہے جب آپ خوش ہو اور آپ کی خوشی چہرے سے واضح ہو تو آپ کے چاہنے والے، آپ کے دوست اور آپ کے گھر والے سب خوش رہتے ہیں ہاں آپ کی خوشی ان کے لیے زہر قاتل ہوتی ہے جو آپ کے سامنے آپ کے اور پیٹھ پیچھے کسی اور کے ہوتے ہیں منافق کسی کی خوشی برداشت نہیں کر پاتے مںافق کے سامنے خوش رہنا ہی آپ کی اصل کامیابی ہے
خوشی چھپانا کسی طور پر بھی مناسب نہیں ہے خوشیاں بانٹنے سے بڑھتی ہیں اگر خوشیوں کو بانٹا نہ جاۓ تو وہ بے چینی میں بدل جاتی ہیں خوشیاں ملتی ہی اس لیے ہیں کہ انہیں بانٹا جاۓ اس طرح ایک شخص کی خوشی کئی انسانوں کی مسکراہٹ کا سبب بنتی ہے اور آپ کی وجہ سے کسی کے چہرے پر مسکراہٹ آ جائے اس سے زیادہ پر سکون لمحہ آپ کبھی حاصل نہیں کر سکتے درحقیقت آپ کی وجہ سے کسی کے چہرے پر مسکراہٹ آنا بھی آپ کی خوشی ہوتی ہے
جب آپ غم زدہ ہوں آپ کو غموں نے گھیر رکھا ہو تو آپ اسے اپنے دل میں رکھیں کیوں کہ یہاں اگر کسی کے سامنے اپنے دکھ بیان کیے جائیں تو وہ دکھ بانٹتا نہیں کہانی سمجھ کر لطف حاصل کرتا ہے دوسرے الفاظ میں وہ آپ کو تماشا سمجھتا ہے اور آپ کے دکھوں کا تماشا بناتا ہے
غم شاید ہوتے ہی اپنے لیے ہیں غم انسان کے لیے خاص ہوتے ہیں یہ انسان کو سمجھاتے ہیں کہ آپ اپنی حد تک ہیں آپ نے لوگوں سے کوئی امید نہیں رکھنی اور اللّہ پر یقین نہیں چھوڑنا آپ نے اپنی لڑائی خود لڑنی ہے آپ کی لڑائی لڑنے کوئی نہیں آۓ گا آپ نے غم خود سہنے ہیں آپ کی جگہ کوئی اور یہ کام نہیں کرے گا آپ اپنے لیے اہم ہو آپ الگ ہو سب سے اس لیے اپنے غموں کو سب سے الگ رکھو
زندگی گزارنے کے لیے ایک بات آپ کو لازمی سمجھنا ہو گی آپ کی خوشیوں پر سب کا حق ہے لیکن آپ کے غم بس آپ کے ہیں خوشی ملے تو ظاہر کرو اور بانٹو لیکن جب غم آۓ بس دل میں رہے کسی کو اندازہ تک نہ ہو تا کہ کوئی آپ کا تماشا نہ بنا سکے باقی ہر انسان کی اپنی زندگی ہوتی ہے اس پر منحصر ہے کہ وہ خود کو تماشا بناتا ہے یا اپنی حفاظت کرتا ہے کیوں کہ غم ملنا اس کے ہاتھ میں نہیں ہے کسی بھی وقت کوئی بھی غم اسے مل سکتا ہے لیکن تماشا نہ بننا اس کے ہاتھ میں ہے اپنی خوشی سب سے بانٹ کر اپنا غم دل میں بسا لینا انسان کی سب سے بڑی کامیابی ہے
لہذا اس بات کو کبھی نہ بھولیں کہ خوشی سب کے سامنے جب کہ غم اپنے حوالے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :