مرد بحران عمران خان

جمعہ 19 نومبر 2021

Fazal Abbas

فضل عباس

عمران خان جب سے وزیراعظم پاکستان کے منصب پر فائز ہوئے ہیں مشکلات نے انہیں چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے وہ ایک مشکل سے نکلتے ہیں تو دوسری مشکل ان کے سامنے کھڑی ہو جاتی ہے عمران خان کو مشکلات سے انتہا کا پیار ہے مشکلات ہمیشہ عمران خان کے راستے میں آتی رہیں ہیں لیکن یہ مشکلات کبھی عمران خان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکی مشکلات عمران خان کو پہلے سے زیادہ مضبوط بناتی آئی ہیں عمران خان مضبوط اعصاب کے مالک ہیں مشکلات کو ہرانے کا فن بخوبی جانتے ہیں
عمران خان کے وزیر اعظم بنتے ہی جو پارلیمنٹ سیشن ہوا تھا اس میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ برپا کرنے کی کوشش کی اپوزیشن کے شور شرابہ کے باوجود عمران خان نے تقریر جاری رکھی اور اسے پورا کیا یہ جرات بس عمران خان کر سکتا ہے
حکومت کا آغاز ہوا تو عمران خان کو معاشی اور انتظامی مسائل کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کا بھی سامنا تھا حکومت بننے کے کچھ عرصہ بعد اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ شروع کیا جس کا مقصد عمران خان سے آزادی حاصل کرنا تھا توقع کی جا رہی تھی کہ حکومت اس مارچ پر طاقت کا استعمال کر کے اسے دبا دے گی لیکن ایسا نہ ہوا عمران خان نے ایک زبردست حکمت عملی تیار کی اور مارچ کو نہ روکا ایسا پاکستان کی تاریخ میں شاید پہلی بار ہوا تھا کہ حکومت کے خلاف مارچ کو کسی بھی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا بالآخر وہ مارچ اپنی موت آپ مر گیا کیوں کہ ان کے پاس مارچ کو طول دینے کی کوئی وجہ نہ تھی اور اگر مارچ طوالت پکڑتا تو اس کا نقصان اپوزیشن کو ہی پہنچتا اس طرح اس میدان میں عمران خان نے کامیابی حاصل کر لی
جب اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کو تبدیل کرنا چاہا تو حکومت کے لیے ایک اور مشکل سامنے آ گئی اگر ایوان بالا سینیٹ کی چیئرمین شپ اپوزیشن کے ہاتھ چلی جاتی تو قانون سازی انتہائی مشکل ہو جاتی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے اپوزیشن کو 53 ووٹ چاہیے تھے اور انہیں یہ اکثریت حاصل تھی لیکن جب ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ہوئی تو اپوزیشن کے ووٹ 53 سے کم نکلے یوں عمران خان کی قیادت میں حکومت نے اپ سیٹ کر دکھایا اور حکومت کی ساکھ بچا لی
وزیراعظم عمران خان کے لیے سب سے بڑی مشکل تب کھڑی ہوئی جب سینیٹ الیکشن میں وفاق کی نشست پر حکومتی امیدوار عبدالحفیظ شیخ کو شکست ہوئی اس شکست نے وزیراعظم پاکستان کی زیر قیادت وفاقی حکومت کی اکثریت پر سوال اٹھا دیے وزیراعظم عمران خان نے تمام سوالات کا جواب دینے کے لیے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا اور قومی اسمبلی میں یہ ثابت کیا کہ اکثریت تحریک انصاف کی ہے اس طرح اس مسئلہ کا بھی خاتمہ ہو گیا
حالیہ مشکل وزیراعظم عمران خان کے سامنے ابھی آئی جب حکومت نے اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ کیا اور آئندہ انتخابات کو ای وی ایم مشینوں کے ساتھ کرانے کا فیصلہ کیا گیا اس سلسلے میں قانون سازی کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے مابین سخت مقابلہ متوقع تھا اگر اتحادی حکومت کا ساتھ نہ دیتے تو حکومت کے لیے قانون سازی کرنا بالکل نا ممکن تھا لیکن عمران خان کی شاندار سیاسی حکمت عملی کے باعث تمام اتحادیوں نے اور حکومت کے تمام ارکان اسمبلی نے ای وی ایم مشین الیکشن میں استعمال کرنے کے حق میں ووٹ دیا اور اس طرح یہ قانون سازی ہو گئی پاکستان کا سالوں پرانا انتخابات کروانے کا نظام تبدیل ہو گیا اور عمران خان نے ایک اور مشکل کو حل کر کے کامیابی کو اپنا مقدر بنایا
معاشی مشکلات ابھی بھی وزیراعظم عمران خان کے سامنے ہیں ماہرین سیاست کے مطابق اگر عمران خان ملک کے معاشی حالات بہتر کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اگلے الیکشن میں عمران خان کو کوئی نہیں ہرا سکے گا اب معاشی حالات صحیح ہوتے ہیں یا نہیں اس کا تو کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن عمران خان کی زندگی کو دیکھتے ہوئے یہ بآسانی کہا جا سکتا ہے کہ وہ معیشت بہتر کرنے کے لیے ہر حد تک جاۓ گا عمران خان اس بحران کو بھی شکست دے گا عمران خان ہمیشہ مرد بحران کے لقب سے لوگوں کی نظروں میں رہیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :