صحافت کا جنازہ زرا دھوم سے نکلے

جمعہ 19 مارچ 2021

Furqan Ahmad Sair

فرقان احمد سائر

گذشتہ روز مجھے سے فون موصول ہوا
اپنا تعارف کراتے ہوئے موصوف نے بتایا میں روزنامہ ماردھاڑ سے چیف ایڈیٹر چنگیز خان بات کر رہا ہوں ۔ ہمارے ادارے کی ذیر نگرانی کئی ہفت روزہ ، اور ماہنامہ نکلتے ہیں جس میں سب سے مشہور ہمارا ویکلی چیخ و پکار ، ویکلی دھڑا دھڑ،  چنگاری، شعلہ و شبنم اورماہنامہ تیرکمان  ہے۔ ان عجیب و غریب ناموں کو سُن کر میں دم بخود تھا تھا کے موصوف میرا سکوت توڑے ہوئے گویا ہوئے۔


 ہم نے صحافیوں کے حقوق کی عالمی تنظیم بنائی ہے  جس میں صحافیوں کے حقوق اور ان کے مسئلے مسائل کو اجاگر کر کے حکام بالا تک پہنچائیں گے اس تنظیم میں  آپ کی شمولیت درکار ہے۔ وقفہ کا موقع غنیمت جانتے ہوئے میں نے عرض کی جناب اعلیٰ شائد آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے نا تو میں کوئی صحافی ہوں اور نا ہی کوئی لکھاری ہوں تعلیم بھی واجبی سی ہے۔

(جاری ہے)

بس چند دوستوں نے دیار غیر میں دیس کے حالات جاننے کے لئے چند گروپس میں ایڈ کر رکھا ہے۔

میری بات کو سُنی ان سنی کرتے ہوئے
روزنامہ ماردھاڑ کے چیف ایڈیٹر گویا ہوئے۔ سائر صاحب آپ بے فکر رہیں ہمارے پاس تو بہت سے ایسے رپورٹر ہیں  کوئی بس کنڈیکٹر ہے تو کوئی رکشہ ڈرائیور، کوئی کسی صاحب کا پرسنل بیٹر ہے تو کوئی شوقیہ صحافی ۔ ہم آپ کو پریس کا کارڈ بنا کر دیں گے۔ عہدہ آپ کی مرضی کا ہوگا۔ آپ کو کو کوئی کام بھی نہیں کرنا ہوگا بس خبر ہماری ہوگی آپ کو بس فاروڑ کرنی ہوگی۔

ہمارے گروپس میں افسران بالا موجود ہیں وہ ہماری خبروں ایکشن لیتے ہیں بس آپ کے پاس بھی کوئی وڈیو یا بریکنگ نیوز آیا کرے تو ہمیں بھیجا کریں تاکہ ہم اسے اپنے چینل کا لوگو لگا کرگروپس میں چلایا کریں گے اس سے خبر میں جان پڑ جاتی ہے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے گویا ہوئے۔ سائرصاحب اگر آپ کے ساتھ کوئی نا انصافی ہوتی ہے تو صحافیوں کی عالمی تنظیم آپ کی آواز حکام بالا تک پہنچانے میں کارگر ثابت ہوگی ہم ایک منظم پلیٹ فارم سے آپ کی رہنمائی کریں گے۔

چٹ پٹی خبروں کا پورا دیوان ہمارے پاس موجود ہے بس اس میں تھانہ و نام کی تبدیلی کے بعد خبروں چلتی رہتی ہے۔ جس تھانے سے 500 یا 1000 ہفتہ بندھا ہوتا ہے ، خبروں میں رنگ دینے کے لئے سرخیوں میں
دبنگ کاروائی، کسی چرسی موالی کو پکڑ کر 10 گرام چرس برآمد کرنے پر تابڑ توڑ حملے جس سے  منشیات فروشوں کی نیندیں حرام ہوگئیں،، دوران پیٹرولنگ گٹکا فروش کو گرفتار کر لیا جس سے گٹکے 2 پڑیا برآمد  کر مقدمہ قائم کر دیا۔

۔اگر کسی تھانے سے دیہاڑی نا لگے تو وہاں کی خبروں کا رنگ دینے کے لئے الگ رنگ دیا جاتا ہے،،،،،اپنی بات جاری رکھتے ہوئے موصوف بولے دیکھیں سائر صاحب اگر آپ کے حلقے میں ایسے افراد موجود ہیں جنہیں آپ پسند نہیں کرتے کوئی بات نہیں بس آپ نام اور تصویر دیں اسے لینڈگریبرز، بھتہ خور، بلیک میلرز حتیٰ کے کالعدم و دہشت گرد تنظیموں سے روابط اور سہولت کار کی خبریں بنا کر چلانا  اور  بندے کی عزت اتارنا ہمارا کام ہے،،،، بھلے اس بات مِیں کوئی صداقت نا ہو مگر متعلقہ شخص کی معاشرے میں رسواء ضرور ہو سکتا ہے۔

۔ عام لوگ بھی اسے مشکوک نگاہ سے دیکھیں گے۔،،، آپ کا کام بھی ہو جائے گا ہمارے دکانیں بھی چلتی رہیں گی۔۔
میرے ماتھے پر پسینہ آنے لگا تھا۔۔ مار دھاڑ سے چیف ایڈیٹر سے عرض کی سر میں آپ کے اخبارات کی کٹنگ دیکھتا رہتا ہوں مگر آج تک کسی اسٹال میں نظر نہیں آیا موصوف نے مسکراتے ہوئے جواب دیا بھولے بادشاہ اب پرنٹنگ میڈیا کو بھول جاؤ کون اس پر خرچہ کرے بس ڈمی اخبارات چلتے ہیں۔ اگر آپ بھی ہماری ٹیم کا حصّہ بنتے ہو اور ادارے کو ماہانہ فنڈ دیتے ہو تو آپ کو ہم کو نا صرف  اعلیٰ سے اعلیٰ عہدہ دیں گے بلکہ کسی بھی کھوکے کے اوپر *پریس کلب* کا بورڈ بھی آویزاں ہوسکتا ہے۔
صحافت کا یہ حال دیکھ کر مجھے غشی سی طاری ہونے لگی۔ اس سے پہلے بے ہوش ہوتا فون کاٹنا مناسب سمجھا۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :