
چلتے ہیں شہر کی گلیوں میں
بدھ 22 ستمبر 2021

فرقان احمد سائر
یعنی کے اگر دن میں کام کرنے والا رات میں آرام ضرور کرے گا اور رات میں کام کرنے والا دن میں آرام کرے گا۔
(جاری ہے)
۔ تاہم ان گلیوں کا حال دیکھنے کے لئے اندر جانا پڑے گا۔ جہاں تھکے ہارے انسان، بزرگ شہریوں اور بچوں کو کن پریشانی سے گزرنا پڑتا ہے۔
صبح کی پو پھوٹتے ہی دودھ والا، بن ڈبل روٹی والا اپنی سائیکل یا موٹرسائیکل میں "پوں پوں پوں" بجاتے داخل ہوتے ہیں اور کسی کے بھی گھر کے دروازے کے باہر اپنی ملکیت سمجھتے ہوئے سائیکل/موٹرسائیکل لگا کر کان پھاڑ دینے آوازوں سے اپنی آمد کا یقین دلاتے ہیں۔ ظاہر ہے ان آوازوں سے انسانی زندگی اور نفسیات پر کتنا اثر پڑتا ہے وہ شہر کی سڑکوں میں سفر کرنے والے بے ہنگم روانی اورپریشر ہارن کو برداشت کرنے والے بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں۔ اللہ اللہ کر کے ان آوازوں سے جان بچتی ہے تو چند گھنٹوں بعد ہی، آئسکریم والے، پاپڑ والے، ٹین ڈبے والے اور سبزی والوں کے ٹھیلے نمودار ہوجاتے ہیں جن کی بھانت بھانت کی آوازیں سن کر دن بھر کے تھکے ماندہ افراد، بزرگ و بیمار شہریوں پر کتنا گراں گزرتا ہے شائد اس کا اندازہ کوئی نہیں کر سکتا۔ یہ سلسلہ شام تک جاری رہتا ہے اور اس کھیل میں گلیوں میں گردش کرتے نت نئے ٹھیلے بھی شامل ہوجاتے ہیں۔ یعنی کے رات بھر محنت مزوری کرکے آنے والے شخص کی زندگی کام کے اوقات میں بھی اجیرن تھی اور دن بھر بھی اس کا سکون لوٹ لیا جاتا ہے۔اب ذکر کرتے ہیں رات کے مسائل کا، دن بھر کے ملازمت پیشہ افراد شام کو گھر لوٹنے ہیں تو چند گھنٹے اپنے دوست، عزیز و اقارب، اہلخانہ کے ساتھ گزارنے کے بعد جلدی سونے کا قصد کرتے ہیں تو رات گئے تک موٹرسائیکلوں کا سائلینسر نکالے نوجوان بلاعذر گلیوں کے ادھر سے ادھر چکر لگاتے رہتے ہیں، یا پھر اپنے ہاتھوں میں چھوٹا سا "دیا" پکڑے (موبائل فون کی اسکرین) نا محرموں سے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف نظر آتے ہیں۔
جن کو سرزش کرنا یا ٹوکنا کسی بھی شریف انسان کے بس کی بات نہیں۔ اس کے بعد گلیوں میں بسے آوارہ کتوں کا لشکر کا لشکر اپنی حاکمیت اور علاقے میں قبضہ جمانے کی خاطر ایک دوسرے پر آوازیں کستے نظر آتے ہیں ان کی "بھوں، بھوں" سے پورا محلہ گونجتا رہتا ہے۔ اہلخانہ ان آوارہ کتوں کے لئے برے القابات نکالتا ہے تو "کے الیکٹرک" انتظامیہ اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کر کے یہ اعزاز اپنے نام کروا لیتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
فرقان احمد سائر کے کالمز
-
دیوار کراچی۔۔
ہفتہ 19 فروری 2022
-
جنات کے قبائل
منگل 8 فروری 2022
-
شیخ چلی کے شگوفے اور موجودہ نیا لطیفہ
جمعرات 3 فروری 2022
-
آزادی صحافت میں خطرے کی گھنٹی
بدھ 2 فروری 2022
-
ہیومین ٹریفکینگ میں نوکری اور سیکچوئیل مقاصد کا بڑھتا ہوا کاروبار
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کراچی سیف سٹی وقت کی اہم ضرورت
جمعرات 20 جنوری 2022
-
شہنشاہ غزل کے قبر کی حالت زار
جمعرات 13 جنوری 2022
-
24 دسمبرمہاجر ثقافت کا ایک تاریخ ساز دن
جمعرات 23 دسمبر 2021
فرقان احمد سائر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.