میرے عظیم ہموطنو!دشمنِ پاکستان نے ہمیں للکارا ہے

پیر 6 ستمبر 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

برِصغیر پاک وہند کے شمال مغرب میں ایک ریاست کشمیر!! جس کا تقسیم ہند کے بعد ہندومہاراجہ ہری سنگھ نے مسلمانوں کی مرضی کے خلاف 26اکتوبر 1947ءکو بھارت کےساتھ الحاق کا اعلان کر دیا اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت میں جنگ کا آغاز ہوگیا ۔
سلامتی کونسل کی مداخلت پر یکم جنوری 1949ءکو جنگ بندی کے بعد سلامتی کونسل نے 1948ءمیں منظور شدہ دوقراردادوں میں کشمیر سے فوج نکالنے اور رائے شماری کیلئے کہا ۔

بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہرلال نہرو نے رائے شماری کا وعدہ کیا لیکن بعد مین منحرف ہوگیا ۔پاکستان نے بھارت سے آزاد کرائے گئے علاقہ میں آزاد کشمیر کی ریاست قائم کردی ۔
6ستمبر 1965ءپاکستان کی عسکری تاریخ کا انتہائی اہم ترین دن ہے یہ دن ہمیں جنگ ستمبر کے اُن دنوں کی یاد دلاتا ہے جب افواجِ پاکستان اور پاکستان کی عظیم قوم، بھارتی جارحیت کے سامنے اُس وقت سیسہ پلائی دیوار بن گئی جب صدر پاکستان جنرل محمد ایوب خان نے قوم سے ہنگامی خطاب میں کہا ”میرے عظیم ہموطنو!دشمنِ پاکستان نے ہمیں للکارا ہے لیکن شاید وہ نہیں جانتا کہ اُس نے کس قوم کو للکارا ہے ٹوٹ پڑو دشمن پر اور اُن کے خواب چکنا چور کر دو۔

(جاری ہے)


افواجِ پاکستان نے جنگی تاریخ رقم کرتے ہوئے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی آزادی اور قومی وقار کا مثالی دفاع کیا ۔6ستمبر 1965ءکو پاکستان کے غیورشہریوں نے افواجِ پاکستان کےساتھ مثالی یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا یہ جنگ قوم اور مسلح افواج کی وہ مشترکہ جدوجہد تھی جو آنے والی نسلوں کیلئے مشعل ِراہ ہے ۔
6ستمبر1965ءکو گزرے آج 56سال ہوگئے ۔

پاکستان کی عوام نے اپنے وطن عزیز میں بہت اُتار چڑھاﺅ دیکھے ہیں لیکن بفضل تعالیٰ ہم پختہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان گزشتہ کل کی نسبت آج انتہائی مضبوط ہے ۔پاکستان کی غیور عوام پہلے سے زیادہ پر عزم ہے افواجِ پاکستان کا عالمی دنیا میں ایک نام ہے لیکن یادرکھیں!پاکستان کی شان اور دنیابھر میں پاکستان کی پہچان کا سہرا قوم کے اُن شہیدوں اور غازیوں کے نام ہے جنہوں نے جان پر کھیل کر وطن عزیز کی سرحدوں کا دفاع کیا ہم سلام کرتے ہیں 6ستمبر 1965ءکے عظیم شہداءاور آج کی مصلح افواج کو ،ہم فخر سے کہتے ہیں ہماری کامیابی کا سہرا قوم کے شہیدوں اورغازیوں کی لازوال قربانیوں کے سر ہے ۔


 لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ کچھ قومی سیاست دانوں، ملاﺅں اور ان کے درباریوں کے وجود میں شیطانیت اور یزیدی روح سما گئی ہے انہیں اپنی ذات اوراپنے ذاتی مفادات کے سوا کچھ نظر نہیں آ تا ، پاکستان کے بیرونی سرحدوں پر پاکستان کا دشمن کھڑا ہے اور اندرونی محاز پر تخت اسلام آباد کے لئے بے چین خود پر ست قومی امن کی بربادی کے لئے سڑکوں اور جلسے جلوسوں میں اپنی ناکام حسرتوں کا ماتم کر رہے ۔

کیا کھبی اقتدار پرستوں نے کھبی سوچا کہ جس پاکستان نے ان کو پہچان دی انہوں نے اپنی پہچان کو کیا دیا ؟اور ایسوں کو پاکستان کہہ رہا ہے!
 میں پاکستان ہوں لیکن کروں کیا؟
میں گدھ، چیلوں کے درمیاں میں کھڑا گل
حضور ان کے تو ہوں مرغِ مسَلم
وہ مجھ کو نوچتے بھمبوڑتے ہیں
 کوئی کردار میرا نوچتا ہے
کوئی پوشاک میراکھینچتا ہے
میں حیراں ہوں بڑے سردار سارے
یہ میرے دیس کے غدار سارے
جو دعویدار میری شان کے ہیں
مگر ہم دم بڑے شیطان کے ہیں
ہر اک محبوب انگلستان کا ہے
بضاہر دوست پاکستان کا ہے
 سبھی بد بخت امریکی دلارے
یہ گدھ سو چیں یہودی کے اشارے
مگر کم بخت کب یہ جانتے ہیں
سمجھتے کب ہیں پاکستان ہوں میں
محمد مصطفٰی کی شان ہو ں میں
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭٭
پاکستان پائندہ باد ....افواجِ پاکستان زندہ باد
چھ ستمبر
 دین کو ابنِ علی نے گل بہتر (۲۷)سردیئے
آﺅاب ہم بھی جلائیں اپنے اپنے گھر دیئے
چھ ستمبر کو وطن کی نظرکرنے کیلئے
بھائی بہنوں نے دئےے ازدواج نے شوہر دیئے
گونج اُٹھی جب فضائیں نعرئہ تکبیر سے
سورماﺅں نے سبھی اپنے دئےے گل کر دیئے
جوبھی جس کے پاس تھا کرتا گیا نذرِ وطن
ماﺅں بہنوں بیٹیوں نے اپنے سب زیور دیئے
پاک دھرتی کا ہر اک جانباز ہے راجہ عزیز
ماﺅں نے اس قوم کو کیا کیا حسین اختر دیئے
مرحبا صد مرحبا شبیر،اکرم اور سوار
جان وتن اپنے وطن کی سرحدوں پر دھردیئے
سرحدیں محفوظ ہیں منہاس ،جذبوں کے طفیل
جب تلک روشن ہیں میرے دیس کے سرور دیئے
یاد میں اپنے مہکتے گل ہیں لالک جان سے
دل میںہیں روشن ہمارے جیسے امبر دئےے
سرحدوں کے ہیں محافظ !اپنے کرنل شیر کو
سجدئہ تعظیم میں دشمن نے بھی سردھردیئے
السلام!اے چھ ستمبر کے شہیدو!السلام۔

۔۔
دین کے جوتھے تقاضے تم نے پورے کر دیئے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :