خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں

ہفتہ 15 جنوری 2022

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

آج کل سوشل میڈیا پر جہاں منافقوں کے گیت گائے جارہے ہیں وہا ںان سے کئی زیادہ پاکستان دوست بھی ہیں جو سچائی کا برملا اظہار کر رہے ہیں اس لئے کہ وہ پاکستان کو اپنی پہچان سمجھتے ہیں ۔ ایک صا حب جنرل حمید کے حوالے سے لکھتے ہیں ، جنرل حمید مرحوم کے یہ الفاظ سنہرے حرو ف میں لکھے جا چکے ہیں کہ عمران خان کو امریکہ تو کیا دنیاکی کوئی طاقت خرید نہیں سکتی اس لئے کہ عمران خان بکاﺅ مال نہیں ہے اللہ تعالیٰ اس کے درجات بلند رکھے،اگر آج جنرل قمر جاوید باجوہ اور پاک آرمی کے وطن دوست عمران خان کی حکمرانی کے ساتھ کھڑے ہیں تو اس لئے کہ انہیں یقین ہے کہ عمران خان پاکستان کے عوام اور افواج ِ پاکستان کے اعتماد کو دھوکا نہیں دے گا ،
ایک عالم دین اپنے وڈیو بیان میں فرماتے ہیں کہ دنیا میں سب سے بڑی منافق قوم پاکستان میں بستی ہے ایک حدیث ِ پاک کے حوالے سے فرماتے ہیں کہ چار باتیں ہیں ۔

(جاری ہے)

جب کوئی بولے تو جھوٹ بولے، جب کوئی وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے، جب اسے ا مین بنایا جائے تو خیانت کرے ، اگر کوئی بات مزاج کے خلاف ہو تو آپے سے باہر ہو جائے ، یہ چاروں حرکات برے ہیں ، چاہے وہ نماز پڑھے، چاہے زکواة و خیرات دے ، چاہے روزے رکھے، اور چاہے اپنے آپ کو مسلما ن سمجھے،
ہمارے دیس میں جو جتنا بڑا ہے اتنا ہی بڑا جھوٹا ہے، جو جتنا بڑا ہے اتنا ہی وعدہ خلاف ہے جو جتنا بڑا امین ہے اتنا ہی بڑا خائین ہے ۔

پاکستان کو اپنے دل کی نگاہ سے دیکھو اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھو آ پ اپنے دیس میں پہلے سے برے حالات میں ہیں یا اچھے حالا ت میں، اگر آپ پاکستان میں پہلے سے اچھے حالات میں ہیں تو پاکستان اچھا ہے اگر پہلے سے برے حالات میں ہیں تو پاکستان برا ہے۔ ہمارے گھر میں بھی قیام پاکستان کے وقت کچھ نہیں تھا دو وقت کی روٹی کے لئے پریشان تھے ، آج خدا کی رحمت ہے خوبصورت زندگی کے لئے سب کچھ ہے پاکستان میں چند فیصد کے علاوہ ہر گھرانہ خوشحال ہے یہ الگ بات ہے کہ ہم پاکستانی ناشکرے ہیں ہم کسی بھی حکومت کے ساتھ حالات کے مطابق سمجھوتہ نہیں کرتے ہم سوچتے ہیں حکمران ولی اللہ ہوں اور ہم جتنی حرام زدگیاں کر سکیں کرتے رہیں ہمیں کوئی پوچھنے والا نہ ہو کوئی ، آج کوئی پاکستانی انصاف کی بات نہیں کرتا ، گھر ہم سے چلتا نہیں پورے ملک کو چلانے والوں اور نظام حکمرانی پر الزامات لگاتے ہیں ۔

لیکن یاد رکھیں پاکستان کا مستقبل اتنا ہی تابناک ہے جیسے ہر روز مشرق سے ابھرتا ہوا سورج۔ پاکستان پیچھے جانے کے لئے نہیں بنا پاکستان آگے جانے کے لئے بنا ہے ۔
منافقین تو مدینہ میں بھی تھے لیکن کالی کملی والے نے منافوں کی پرواہ نہیں کی انہیں سزا نہیں دی انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا اللہ تعالیٰ نے فرمایا ، تم نے نہ تو ان کے لئے دعا کرنی ہے ، نہ ان کے جنازے میں جانا ہے، نہ ان کی قبر پر جانا ہے اور نہ ہی ان کو ملنا ہے ۔

پاکستان میں بھی منافقوں کے ساتھ ایسا ہی برتاﺅ کرنا پڑے گا۔ پاکستان اسی سوچ پر بنا ہے جس سوچ پر مدینے کا قیام عمل میں آیا تھا ، اگر آج مدینہ دنیائے اسلام کا مرکز ہے تو آنے والے کل کو ان شاءاللہ اسلامی جمہوریہ پاکستان بھی دنیا کا مرکز ہو گا ۔ منافق آخر کار اپنے انجام کو پہنچیں گے لیکن ہمیں اپنی سوچ میں تبدیلی لانی ہو گی ہمیں سوچنا ہو گا کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے ۔ خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے باشندے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :