آمد الیکشن اور عوامی مسائل۔۔

جمعہ 18 ستمبر 2020

Hafiz Irfan Khatana

حافط عرفان کھٹانہ (ریاض ۔ سعودی عرب)

(سیالکوٹ چپراڑ اور روال کی ڈائری)
وطن عزیز پاکستان کے اندر جب بھی الیکشن کا موسم آتا ہے سیاسی رہنماء اپنے گھروں اور ڈیروں سے نکل کر عوامی محافل کی جانب اپنا رخ کر لیتے ہیں جس غریب ووٹر کے گھر پہ چار سال قبل فوتگی ہوئی ہوتی تھی آمد الیکشن پہ اس کے گھر پہ سیاسی رہنماء تعزیت کے لئے پہنچ جاتے ہیں وہی غریب ووٹر پھولوں کی مالا گلے میں ڈال کر استقبال کے ساتھ ایک سیلفی بنا کر اپنی بیٹھک میں سجا کر اس کی کمپین شروع کر دیتا ہے وہی ووٹر الیکشن کے بعد اپنے سیاسی لیڈر کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دیتا ہے دوبارہ الیکشن کا وقت آنے پہ سب بھول جاتا ہے  اس جدید دور میں سیاستدان بھی ڈیجیٹل ہونے کے ساتھ ووٹر کے جذبات اور احساسات بخوبی جانتے ہیں مگر معصوم اور بھولی عوام آج بھی انکی چاپلوسی میں مصروف ہے غریب اور معصوم عوام کے مسائل دھرے کے دھرے پڑے ہیں تعلیم ،صحت اور بنیادی سہولیات سے آج بھی محروم ہے سیالکوٹ کا نواحی گاوں یونین کونسل چپراڑ اور روال بھی ان مسائل سے دوچار ہیں چپراڑ میں ایک قدیم ہائی سکول واقع ہے سکول کے مین گیٹ سے گزرتی ہوئی روڈ بھی برسوں سے فریاد کر رہی ہے کہ میرے حال پہ رحم کیا جائے مجھ پہ نہ سہی اہل علاقہ اور میرے سے جڑے سکول میں تعلیم حاصل کرنے والوں چھوٹے معصوم بچوں کی معصوم جانوں پہ ترس کھا لیں اس گندگی سے ڈینگی وائرس جیسی مہلک وباء حملہ آور ہوتی ہیں  مگر افسوس صد افسوس متعلقہ انتظامیہ اور منتخب نمائندگان خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں اسی طرح موضع روال کی بھی ایک سوتیلی مین گلی  جو سارے گاوں کی گلیوں کو آپس میں جوڑے ہوئے ہیں آج وہی تالاب کا منظر پیش کر رہی ہے اسی سے گزر کر نمازی حضرات نماز کے لئے مسجد تشریف لاتے ہیں اور بچے درس گاوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے جاتے ہیں ہمارا مذہب ہمیں درس دیتا ہے کہ اللہ کی بندگی کےلئے پاک ہو کر جائیں دینی علم حاصل کرنے کے لئے پہلے خود کو پاک کریں آج معصوم اور لا شعور عوام سے گزارش ہے کہ اب وہ ووٹ ڈالنے سے پہلے اپنے بنیادی حقوق کے بارے میں ضرور جان لے امید ہے کہ ووٹ کی اہمیت اور قدر کا علم ہو جائے گا ووٹ ایک قیمتی سرمایہ ہے اسے سوچ سمجھ کہ استعمال کیا جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :