
عالمی دن برائے امن!
جمعہ 26 ستمبر 2014

حافظ محمد فیصل خالد
(جاری ہے)
اس موقع پر مقررین نے پاکستان کے اندرونی حالات کی بہتری کیلئے کوشاں عسکری،دفاعی اور دیگر اداروں کی لا زوال قربانیوں کو سراہااور ان اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر دشمن کا مقابلہ کرنے اورپاکستان میں ہر سطح پر قیامِ امن کے لئے تعاون جاری رکھنے کیلئے حکمتِ عملی وضع کی اور ان اداروں کے سربراہان کوبھر پور انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔اس موقع پر پاکستان میں قیامِ امن کیلئے مصروفِ عمل چند نجی ادارں کا بھی زکرکیا گیاجن کا مقصد وطنِ عزیزکے استحقا ق کو مجروح ہونے سے بچانا اور اقوامِ عالم میں پاکستان کو مثبت انداز میں پیش کرنا ہے۔اور یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے اور یہ ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے پاکستان کے تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔
ایسے اداروں کا تذکرہ کرتے ہوئے سیڈز آف پیس پاکستان اور یوتھ ایڈوکیسی نیٹورک پاکستان کا ذکر نہ کرنا ایک غیر مناسب بات ہوگی۔سیڈز آف پیس پاکستان ایک نجی ادارہ ہے جو پاکستان میں نہ صرف قیامِ امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کررہا ہے بلکہ عملی سطح پراقوامِ عالم میں پاکستان کا مثبت کردار پیش کر رہا ہے اور اندرونی طور پر پاکستان میں مودجود مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بھی سر گرمِ عمل ہے جسکامقصد پاکستان میں تیزی سے پھیلتی ہوئی مذہبی شدت پسندی پر قابو پانا اور اس بناء پر ہونے والی دہشتگردی کی روک تھام کو یقینی بنانہ ہے۔
دوسری جانب یوتھ ایدوکیسی نیٹورک پاکستان اس میدان میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو اجا گر کر نے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہ ہے۔جبکہ ادرونی سطح پر یہ ادارہ پاکستام میں قیامِ امن کے حوالے سے ناقابلِ فراموش خدمات سر انجام دے چکا ہے جنمیں خاص طور پر نوجوانوں کے مثبت کردارکی حوصلہ افزائی اور بین المذاہب آہنگی کا فروغ ہے۔
اس طرح یہ اداریاپنی اپنی حیثیت کیمطابق مثبت انداز میں ملک و ملت کی ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں اور اسی سلسلہ میں ان دونو اداروں کی جانب سے اس سال عالمی دن بتائے امن کے موقع پر تقاریب کا انعقاد کیا گیا اور معاشرے میں امن سے متعلق شعور اجاگر کرتے ہوئے اپنا قومی فریضہ ادا کیا جسکو مقررین اور سول سوسائٹی نے سراہا۔اس علاوہ بھی ملک بھر میں ایسی تقاریب کا انعقاد کیا گیا جنکامقصد صرف و صرف عالمی برادری میں پاکستان کا ایک مثبت تصور پیش کرنا تھا اور خاصطور پر ایسا حالات میں کہ جب پاکستان ایک نازک دور سے گزررہا ہے، ایسی تقاریب کا انعقاد شاید ایک قومی فریضہ بن چکا ہے۔دعا ہے کہ مالک ِارض وسماء ہم سب کو اس ملک و ملت کی ترقی میں اپنا اپنا کردار ادا کرنی توفیق عطاء فرمائے۔آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ محمد فیصل خالد کے کالمز
-
حزب اختلاف سے حزب اقتدار تک
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
ریاستِ مدینہ سے سانحہ ساہیوال تک
پیر 21 جنوری 2019
-
مذہب کارڈ!
پیر 19 نومبر 2018
-
اے قائد ہم شرمندہ ہیں!
بدھ 27 دسمبر 2017
-
وزیرِ اعظم کا استعفی
اتوار 28 مئی 2017
-
اِک زرداری سب پہ بھاری!
پیر 26 دسمبر 2016
-
آخر مذہبی جماعتیں کیوں نہیں؟
منگل 1 نومبر 2016
-
جمہوری حکومت اور سائبر کرائم بِل2016
اتوار 21 اگست 2016
حافظ محمد فیصل خالد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.