
اے قائد ہم شرمندہ ہیں!
بدھ 27 دسمبر 2017

حافظ محمد فیصل خالد
بھاری دل سے سلام کی وجہ آج کا پاکستان ہے نہ کہ قائد کا دیکھا ہوا خواب۔قائد نے تو یہ جدو جہد اس لئے کی تھی کہ اس پاکستان میں عام آدمی کو اسکی دہلیز پر انصاف فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ مگر بد قسمتی سے آج کے پاکستان میں صورت حال قائد کے خواب کے بر عکس ہے۔
(جاری ہے)
قائد نے تو یہ ساری محنت اس لئے کی تھی کہ مسلمانان ہند کو آزادی دلوا سکیں مگر افسوس در افسوس کہ ہم آزاد ہو کے بھی آزاد نہ ہو سکے۔
قائد نے تو یہ قربانیاں اس لئے دی تھیں کہ ایک پر امن معاشرہ وجود میں آسکے مگر آج کے پاکستان میں نہ امن ہے اور نہ ہی سکون۔نہ بجلی ہے نہ پینے کا صاف پانی، نہ روزگار ہے اور نہ ہی روزگار کے مناسب مواقع، نہ انصاف ہے اور نہ ہی انصاف کی فراہمی، نہ فرض شناسی ہے اور نہ ہی حقوق کی ادائیگی، نہ ایمانداری ہے، نہ ہی دیانتداری، نہ خودداری، نہ مظلوم کا احساس ہے نہ ہی ظالم کو آنچ، نہ بنیادی صحت کی سہولیات ہیں اور نہ ہی بنیادی تعلیم کے مواقع، نہ غریب کو روزگار میسر ہے اور نہ ہی وسائل۔الغرض کہ جس نظام کے خلاف میرے قائد نے آواز بلند کی تھی بد قسمتی سے اسی نظام کی جھلکیاں آج کے پاکستان میں میں نظر آتی ہیں۔ اور قائد کے پاکستان کو اس نہج پے لانے والا کوئی اور نہیں بلکہ اسی ملک کا صاحبِ اقتدار ٹولہ ہے جس نے قائد کے اس پاکستان میں قائد کے ہی خواب کی دھجییاں اڑا رکھی ہیں۔
اس سیاست دان طبقے کو اگر کسی چیز سے غرض ہے تو وہ انکا ذاتی مفاد ہے جس کو انہوں نے ہمیشہ قومی مفاد پر ترجیح دی ہے۔ انہیں غرض ہے تو اپنے حریف کو نیچا دکھانے سے اس کے لئے چاہے انکو خود گِرنا پڑجائے۔ ہاں انہیں غرض ہے تو اپنے مفاد کیلئے دوسروں کی پگڑییاں اچھالنے سے۔ ہاں انہیں اگر کسی چیز سے غرض نہیں تو وہ ہے قائد کا پاکستان ، اس کے عوام اور ان کے مسائل۔ اور ان لوگوں کا یہی وہ رویہ ہے جس آج ستر سال بعد بھی ہمیں یہ کہنے پر مجبور کر رکھا ہے کہ ․ اے قائد ہم شر مندہ ہیں۔
خدارامہربانی کر کے اس قوم کے حال پر رحم کریں ترقی قومی ڈے منانے سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ہوتی ہے۔ قائد اعظم ڈے منانے کی بجائے ان کے مشن کو اپنائیں اور ان کے دئیے گئے اصولوں پر عمل پیراہوں تاکہ ملک و ملت ترقی کر سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ محمد فیصل خالد کے کالمز
-
حزب اختلاف سے حزب اقتدار تک
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
ریاستِ مدینہ سے سانحہ ساہیوال تک
پیر 21 جنوری 2019
-
مذہب کارڈ!
پیر 19 نومبر 2018
-
اے قائد ہم شرمندہ ہیں!
بدھ 27 دسمبر 2017
-
وزیرِ اعظم کا استعفی
اتوار 28 مئی 2017
-
اِک زرداری سب پہ بھاری!
پیر 26 دسمبر 2016
-
آخر مذہبی جماعتیں کیوں نہیں؟
منگل 1 نومبر 2016
-
جمہوری حکومت اور سائبر کرائم بِل2016
اتوار 21 اگست 2016
حافظ محمد فیصل خالد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.