
جناب خادم اعلیٰ: التجا ہے حضور!!!
منگل 7 فروری 2017

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
حالیہ دنوں میں پاکستان کے دورے پر آئی عالمی بنک کی چیف ایگزیگٹو افسر بھی میاں شہباز شریف کی غیر معمولی انداز میں کام کر نے کی صلاحتوں کی تعریف کئے بغیر نہ رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا مفاد عامہ کا ویژن متاثر کن ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے بارے میں جو سن رکھا تھا وہ آج دیکھ بھی لیا کہ اِدھر ان کی پلاننگ ہوتی ہے اور اُدھر منصوبے عملی شکل میں آجا تے ہیں ۔ اس کے علاوہ بیسیوں عالمی رہنمابھی میاں شہباز شریف کی پیشہ وارانہ اور انتظامی صلاحیتوں سے متاثر ہو ئے بغیر نہ رہے اور اپنے اپنے الفاظ میں ان کی صبح اور رات کی پرواہ کئے بغیر پنجاب کی عوام کے لئے خدمت کے جذبے کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے ہیں۔
قارئین !بلا شبہ یہ اعزاز میاں شہباز شریف کو ہی جاتا ہے کہ انہوں نے بالخصوص سر کاری اداروں میں کرپشن کے پنپتے ہوئے ناسور کو کچلنے میں اہم کر دار اداء کیا ہے اور جب انہیں اس طرح کی کوئی رپورٹ ملتی ہے تو وہ فوراََ نہ صرف اس کے خلاف ایکشن لیتے ہیں بلکہ آخری حد تک جاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ سر کاری ملازمین کے سینوں کے ایک کو نے میں اس حوالے سے ایک خوف موجود رہتا ہے جس کی وجہ سے کرپشن مکمل ختم تو نہ ہوئی لیکن اس میں خاطر خواہ کمی ضرور دیکھنے کو ملی ہے ۔ یہی حال ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ہے کہ جب یہ کسی چیز کو پایہ تکمیل تک پہنچا نے کا ارادہ کر لتے ہیں تو پھر بڑے سے بڑا پھنے خاں بھی ان کے رستے کی دیوار نہیں بن سکتا۔ جس کا ثبوت میٹرو بس کی تعمیر کے دوران لوگوں کی چیخ و پکار تھی ، لیکن ہم نے دیکھا کہ شدید پریشر کے باوجود یہ منصوبہ بھی بخیر و خوبی اپنے انجام کو پہنچا اور اب میٹرو ٹرین کا شاندار منصوبہ بھی عنقریب مکمل ہو نے کو ہے ۔
میں سمجھتا ہوں کہ خدا تعالیٰ نے میاں شہباز شریف کو خداد اد صلاحتوں سے نوازا ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جو کام بڑے بڑے طاقتور لوگ نہ کر سکے وہ میاں شہباز شریف نے کر کے دکھا ئے ۔ کیا ہی اچھا ہو کہ وہ، دور حاضر کے ایک سنجیدہ اور سنگین مسئلہ کی جانب نظر کرم فر ماتے ہوئے فی الفور کوئی ایکشن لیں اور معاشرے کو تباہی کی جانب لے جانے والے عناصر میں سے ایک عنصر کو ختم کر نے میں کامیاب ہو جائیں ۔ وہ سنگین مسئلہ آئے روز گلی ، محلوں اور شہروں میں دیکھنے کو ملتا ہے جب شادی کے موقعوں پر لڑکی کے والدین کے ساتھ جہیز جیسی لعنت کے ساتھ لڑکے والے بارات کی رسم میں بہترین کھانے کا تقاضا کرتے نظر آتے ہیں۔ میں اس بات کا گواہ ہوں کہ بعض لوگ تو سود پر پیسے اٹھا کر کسی طرح لڑکے والوں کی شیطانی خواہشات کو پورا کر دیتے ہیں جب کہ ایک کثیر تعداد ایسے لوگوں کی ہے جن کی بہنیں اور بیٹیاں صرف اس وجہ سے گھروں میں بیٹھی بوڑھی ہو رہی ہیں جن کے پاس بارات کے کھانے تک کے پیسے نہیں ہوتے ۔ کئی ایسے گھر ہیں جن کی خواتین غلط راہوں کی مسافر بن چکی ہیں جن کی رپورٹ آپ تک بھی پہنچتی ہو گی ۔ جناب خادم اعلیٰ!التجا ہے حضور !!! جیسے آپ مفاد عامہ کے دوسرے منصوبوں پر کسی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنی کرتے ہیں ، قوم کی بہنوں اور بیٹیوں کے مستقبل کی خاطر اور سفید پوش لوگوں کا بھرم رکھتے ہوئے، بارات کے کھانے پر سختی سے پابندی لگانے کے احکامات صادر کریں ۔ معاشرے میں بارات کے کلچر کو ختم اور ولیمے کے کلچر کو فروغ دینے میں اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں ۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کا یہ عمل بارگاہ ایزدی میں بہت مقبول ہو گا اور روزمحشر آپ اپنے رب کی بارگاہ میں سر خرو ہو نگے ۔ انشا ء اللہ !!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.