میرے پاکستان میں چیزوں کا سستا ہو کر نہ ملنا!

ہفتہ 4 جولائی 2020

Imran Mehmood

عمران محمود

پیارے وطن عزیز میں مہنگا ئی کے دور میں چیزیں وافر مقدار میں ملتی ہیں اور جو نہی غلطی سے حکومت چیزیں سستی کرتی ہے۔ چیزو ں کی قلت شروع ہو جاتی ہے۔ چیزیں ملنا بند ہو جاتی ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ یہاں کا پو را نظام مفلو ج ہے۔ من مانی کا دور ہے۔ طاقت ور اور صا حب اختیار خدا بن بیٹھے ہیں۔ جبکہ غریب مزید پسا جا رہا ہے اور اس کا کو ئی پرسا ن حال نہیں۔

ریاست مدینہ کا دعویٰ کرنے والے بھی اس پسی ہو ئی کمزور عوام کو خوشحا ل نہ کر سکے بس کبھی 90دن کا اور کبھی 100دن کا پلان دے کر بس اپنا وقت گزار رہے ہیں۔ یہ کیسی ریاست مدینہ کہ غریب غریب سے غریب تر ہو رہا اور امیر امیر سے امیر تر ہو رہا؟؟؟
حالیہ جب پٹرول سستا کیا گیا تو پٹرول کی قلت ہو گئی۔ کسی نے کو ئی ایکشن تک نہیں لیا۔

(جاری ہے)

بس اخبارو ں کی حد تک اوگرا نے کچھ ایکشن لیئے شاید،یاپھر کسی اور ادارے نے شاید۔

ہم خود اپنے ارد گرد راولپنڈی کے اکثر پٹرول پمپو ں کو بند دیکھتے رہے۔ ایسے پٹرول پمپو ں کو بند کیو ں نہیں کیا جاتا اور جر ما نے کیو ں نہیں کیے جاتے جو پٹرول سستا ہو نے پر نہیں دیتے اور جو نہی پٹرول مہنگا ہوا، اچانک جادو سے پٹرول سب پمپو ں پر دستیاب ہو نے لگا۔ یہ سب کیا ہے؟ کس کو نوازا جا رہا ہے کس کو فائدہ ہو رہا ہے،سب ہماری آنکھو ں کے سامنے عیاں ہے۔

لیکن ہم بے بس ۔ اسی طرح باقی چینی، آٹا، گھی غرض یہ کہ کو ئی بھی چیز سستی ہو تو وہ ملنا بند ہو جاتی ہے (ویسے اس دیس میں چیزوں کا سستہ ہو نا بھی معجزات سے کم نہیں)۔یہ سب بلا شبہ حکومت، انتظامیہ اور متعلقہ ادارو ں کی نا کامی ہے۔ خدارا اس ملک کے غریب، پسے ہو ئے اور بے بس طبقے کو مزید مت پیسیں یہ نہ ہو کہ اللہ کے عذاب سے آسما ن سے پتھر برسنا شروع ہو جا ئیں اور آپ لوگو ں کو توبہ کی بھی محلت نہ ملے۔ ابھی بھی وقت ہے، لو ٹ آئیں اپنے اللہ کی طرف ،اپنے حبیب حضور پاک خاتم النبین ﷺ سے رشتہ جو ڑیں، یہی سیدھا اور بھلا ئی کا راستہ ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :