
ڈاکٹر نائلہ۔۔۔۔پر نور زندگی کا روشن فرشتہ
بدھ 2 ستمبر 2020

اقراء ہاشمی
ایک ایسا دور دیکھا جہاں ایک طبقہ بھوک کی فکر لئے ہوئے تھا جبکہ ایک بخوشی گھر میں بند تھے بس انہیں وبا سے بچنے کی فکر تھی۔
(جاری ہے)
اس سب میں خلق کی خدمت کا جذبہ رکھنے والوں نے اپنے جان کی پرواہ کئے بغیر اپنا اپنا حصہ ڈالا اور یہی وجہ ہے کہ آج ہم سب یہ جنگ جیتنے کے قریب کھڑے ہیں۔ ایسے ہی ایک فرنٹ لائن سپاہی کا تذکرہ میں بھی کرنا چاہوں گی جو صنفِ نازک ہیں مگر بہادری اور خدمتِ خلق کا جذبہ ان میں کسی فوجی سے کم نہیں۔
گذدرآباد کے چھوٹے سے علاقے کی ایک رہائشی حاملہ خاتون جب بچے کی پیدائش کے مرحلے سے گزر رہی تھیں اور 5 بجے کے بعد شہر میں مکمل لاک ڈاؤن ہوچکا تھا۔ سڑکوں پہ سوائے نگران کے اور کوئی نہیں تھا۔۔۔گھر میں کوئی گاڑی نہیں تھی کہ انہیں بروقت اسپتال پہنچا دیا جاتا اور باہر جب نکلے تو کوئی سواری میسر نہ آئی۔۔۔ان حاملہ خاتون(نسیمہ) نے خود چل کر تھوڑا سفر طے کیا اور جب کوئی سبب نہیں بن پایا تو انہیں اپنے ایک جاننے والے کے گھر بٹھا دیا گیا۔۔۔علاقے کی دائی نے بہت کوششیں کیں کہ کسی طرح بچے کی پیدائش گھر میں ہی ہوجائے مگر خاتون کی حالت مزید خراب ہوتی چلی گئی۔۔۔پھر کسی نے انہیں ایک ڈاکٹر کا بتایا جو قریب ہی رہائش پذیر تھیں۔۔۔پھر انہیں جا کر جب صورتحال سے آگاہ کیا گیا تو وہ بہت پریشان ہوئیں اور گھر میں جتنی دوائیاں اور انجکشن وغیرہ موجود تھے سب کچھ سمیٹ کر ان کے ساتھ چل نکلیں۔۔۔بغیر اپنی جان کی پرواہ کئے اور اللّٰہ کی مدد سے ان کی محنت رنگ لے آئی اور خاتون نے ایک پیاری سی بچی کو جنم دیا۔۔۔ڈاکٹر نائلہ بھی صورتحال کے سنبھل جانے پر بہت خوش تھیں اور ان سب کو مبارکباد دے کر بغیر کسی معاوضے کے اپنے گھر کی راہ لی۔۔۔وہ حاملہ (نسیمہ) خاتون آج بھی انہیں دعائیں دیتیں نہیں تھکتیں اور ان کے گھر والے بھی ڈاکٹر نائلہ کو فرشتہ ہی کہہ کر یاد کرتے ہیں۔ ایسی بہت سی مثالیں ہیں جنہوں نے چھپ کر لوگوں کی اس طرح مدد کی کہ تشکر سے لوگوں کی آنکھیں نم ہوگئیں اور دل تسکین پا گیا۔
دنیا میں بہت کم لوگ ہی ایسے ہیں جو دوسروں کے کام آنے کی نیت رکھتے ہیں اور کرونا کے دور میں ہم نے انسانیت کی ایسی بہت سی مثالیں دیکھی ہیں اور اب سمجھ آتا ہے کہ اس زندگی کے اصل ہیرو تو یہی لوگ ہیں جو لوگوں کے اس وقت کام آئے جب انہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت تھی، ناصرف کام آئے بلکہ ان کا بوجھ بھی بانٹا۔۔۔پوری قوم ایک جگہ اکھٹی تھی اور جڑی رہی۔۔۔بے شک ہم نے تاریخ کا بہت برا دور دیکھا لیکن اسی برے دور نے ہمیں وہ کچھ سکھایا جو ہم پچھلی ساری زندگی نہیں سیکھ پائے۔۔!!
ہونے نہ دیں گے خدمتِ خلق تمام شد !!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
اقراء ہاشمی کے کالمز
-
خواتین میں شناختی کارڈ کی عدم سہولت۔۔۔احساس پروگرام سے محرومی کا اہم سبب...!
ہفتہ 12 ستمبر 2020
-
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن۔۔۔خواتین میں نقل و حرکت ایک اہم مسئلہ!!
منگل 8 ستمبر 2020
-
احساس کی قدروں سے جڑا انسانیت کا رشتہ
جمعہ 4 ستمبر 2020
-
ڈاکٹر نائلہ۔۔۔۔پر نور زندگی کا روشن فرشتہ
بدھ 2 ستمبر 2020
-
لاک ڈاؤن اور خواتین میں بڑھتی تشدد کی شرح
بدھ 19 اگست 2020
اقراء ہاشمی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.