
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- اقراء ہاشمی
- خواتین میں شناختی کارڈ کی عدم سہولت۔۔۔احساس پروگرام سے محرومی کا اہم سبب...!
خواتین میں شناختی کارڈ کی عدم سہولت۔۔۔احساس پروگرام سے محرومی کا اہم سبب...!
ہفتہ 12 ستمبر 2020

اقراء ہاشمی
لوگوں کو اپنوں کی موت پہ چھپ کے روتا دیکھا۔۔۔بغیر جنازے کے رش کی میتیں دفن ہوتے دیکھیں۔ جو غم پہلے مل کے بانٹا کرتے تھے اب دوری کے باعث خود میں انسان کو پیتے دیکھا۔
(جاری ہے)
دیہاڑی دار اور ضروت مند طبقوں کی مدد کے لئے حکومت نے بھی قدم آگے بڑھائے اور اپریل میں احساس راشن پروگرام لانچ کیا جس کے ذریعے وہ راشن کی مد میں مہینہ 20000 فی گھرانہ دینے کا فیصلہ کیا تھا، اور اس پروگرام کے ذریعے انہوں نے 12 ملین گھرانوں کی مدد بھی کی لیکن اس پروگرام کے لانچ ہونے کے بعد خواتین کے حوالے سے ایک بہت اہم مسئلہ سامنے آیا۔
خواتین، خاص طور پر وہ خواتین جن کے گھروں میں مرد حضرات نہیں تھے یا وہ اپنے گھر والوں کا اکیلا سہارا تھیں چاہ کر بھی احساس پروگرام سے فائدہ حاصل کرنے میں ناکام رہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ ان کے پاس شناختی کارڈ کا نہ ہونا ہے۔ یہ مسئلہ کوئی نیا نہیں ہے کہ پاکستان میں خواتین مردوں کے مقابلے میں شناختی کارڈ بنوانے میں پیچھے ہیں یا شاید اسے اتنا اہم سمجھا ہی نہیں جاتا۔
آئی ایف ای ایس (IFES)کی تحقیق کے مطابق مردوں کے مقابلے میں پندرہ فیصد خواتین شناختی کارڈ بنوانے میں پیچھے ہیں اور اگر سندھ کی بات کی جائے تو 2018 الیکشن کے وقت کے سروے کے مطابق ۲۲ ملین خواتین ایسی ہیں جو آج بھی کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حصول میں ناکام رہی ہیں۔
پہلے تو شاید کبھی یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں لگا مگر کورونا کے دوران جب خواتین کو شناختی کارڈ نہ ہونے کے باعث مشکالات کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے اس مسئلہ کو اہم جانا اور اس پر بات کرنا شروع کی۔ اصل میں ان میں ان خواتین کا شمار زیادہ ہوتا ہے جن کا تعلق اندرون سے ہو یا جنہوں نے اپنی تعلیم بھی ادھوری چھوڑ دی ہو اور اگر سوچا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ یہی اصل حقدار بھی تھے لیکن بہت سی خواتین احساس پروگرام کا حصہ بس اسی لئے نہیں بن پائیں اور انہوں نے مزید کڑا وقت دیکھا۔
اب ہمیں چاہیے کہ ہم ان سارے موضوعات کو اہمیت دیں جو دکھنے میں شاید اتنا اہم نہ لگتا ہو لیکن اس سے پیش آنے والے مسائل بڑے ہوں، ہم سب کو مل کر ان کی نشاندھی بھی کرنی چاہئے اور لوگوں کی توجہ اس طرف مقبول کرانی چاہئے تا کہ آگے آنے والے وقت میں ہماری غیر ذمہ داری سے ہمیں کوئی ناقابلِ تلافی نقصان نہ اٹھانا پڑ جائے۔۔۔!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
اقراء ہاشمی کے کالمز
-
خواتین میں شناختی کارڈ کی عدم سہولت۔۔۔احساس پروگرام سے محرومی کا اہم سبب...!
ہفتہ 12 ستمبر 2020
-
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن۔۔۔خواتین میں نقل و حرکت ایک اہم مسئلہ!!
منگل 8 ستمبر 2020
-
احساس کی قدروں سے جڑا انسانیت کا رشتہ
جمعہ 4 ستمبر 2020
-
ڈاکٹر نائلہ۔۔۔۔پر نور زندگی کا روشن فرشتہ
بدھ 2 ستمبر 2020
-
لاک ڈاؤن اور خواتین میں بڑھتی تشدد کی شرح
بدھ 19 اگست 2020
اقراء ہاشمی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.