
حضرت شمس سبزواریؒ کی دعا اور سورج کی تپش
بدھ 16 دسمبر 2020

ماں جی اللہ والے
(جاری ہے)
اسی طرح حضرت شمس تبریزؒ کی روحانی کرامت کا ایک اور واقعہ کچھ اس طرح منقول ہے کہ جب آپؒبغداد سے روانہ ہوئے توولی عہد سلطنت شہزادہ محمد اپنی سلطنت چھوڑ کر آپؒ کے ساتھ چل پڑا کیونکہ شہزادے کو آپؒ سے بہت عقیدت تھی۔حضرت شمس تبریزؒ طویل مسافت طے کرکے بغداد سے ہندوستان اورپھر ملتان جا پہنچے۔اس وقت ملتان میں بہت سے غیرمسلم قبیلے بھی آباد تھے اور وہ لوگ آپؒ کی روحانی شخصیت سے بھی ناواقف تھے۔ایک مرتبہ حضرت شمس ؒ کو گوشت بھوننے کے لیے آگ کی ضرورت پیش آئی تو آپؒ نے شہزادہ محمد کو آگ کا بندوبست کرنے کے لئے کہا۔شہزادہ جو درویشی اختیار کرچکا تھا وہ اپنے مرشد کے حکم پر آگ کا بندوبست کرنے کے لئے لوگوں کے پاس گیا لیکن کسی نے بھی اس کی مدد نہ کی بلکہ ایک سنگدل شخص نے غصے میں آکر شہزادے کو اتنا مارا کہ اس کے چہرے پر زخموں کے نشان ابھر آئے۔زخمی شہزادہ حضرت شمس تبریزؒ کے پاس واپس پہنچا اور تمام ماجرا بیان کردیا۔زخمی شہزادے کی حالت دیکھ کرحضرت شمس تبریزؒ جلال میںآ گئے ،آپؒ گوشت کا ٹکڑا پکڑے غصے کی حالت میں اپنی خانقاہ سے نکلے اوردعا مانگتے ہوئے آسمان پر سورج کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا'' تو بھی شمس ہے اورمیں بھی شمس ہوں، اس گوشت کے ٹکڑے کو میرے لئے بھون دے۔''آپؒ کااتنا کہنا تھا کہ سورج کی تپش بڑھ گئی اورگوشت کا ٹکڑا بھن گیا۔ادھرسورج کی شدید تپش سے لوگ چیخ اٹھے ۔پورا شہر آگ کی بھٹی بن گیا۔آپؒ کی روحانی کرامت اور جلال دیکھ کرلوگ آپؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے اوردرخواست کی کہ'' چند نادانوں کے جرم کی سزا پورے شہر کونہ دیں'' آپ ؒ نے فرمایا''یہ نادان نہیں سفاک ہیںآگ جیسی بے قیمت چیز نہیں دینے کی بجائے میرے مرید کے چہرے کو زخموں سے سجا دیا،جانتے بھی ہو جسے زخمی کیاوہ کون ہے ؟ وہ بغداد کا شہزادہ ہے جو میری خاطر بھیک مانگنے گیا لیکن اس کو شہر والوں سے زخم ملے ،اس لئے جب تک ان کے جسم آبلوں سے نہیں بھر جائیں گے مجھے قرار نہیں آے گا۔''کچھ دانا حضرات نے سفارش کرتے ہوئے کہاکہ'' خدا کے لئے انھیں معاف کردیں ۔''آپؒ نے کہا'' جب خدا کا واسطہ دیا ہے تو معاف کیے دیتا ہوں۔'' آپ ؒ نے سورج سے مخاطب ہوکر فرمایا''اے شمس اپنی حرارت کم کر دے ،معلوم نہیں یہ لوگ روز حشر کی گرمی کیسے برداشت کریں گے۔'' آپؒ کا یہ فرمانا تھا کہ سورج کی تپش اعتدال پر آ گئی۔اس واقعہ کے بعد بہت سے غیر مسلم قبیلوں نے اسلام قبول کرلیا۔آج بھی لوگ ملتان کی شدید گرمی کو اسی روحانی واقعہ کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔واللہ اعلم
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ماں جی اللہ والے کے کالمز
-
ربیع الاول کے چند اہم واقعات
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
شیخ الاسلام حضرت میاں میرصاحب ؒ
ہفتہ 16 اکتوبر 2021
-
حضرت بہلول داناؒ نے معمہ کیسے حل کیا
جمعہ 24 ستمبر 2021
-
موت کی ٹرین میں زندگی کا آخری سفر
بدھ 9 جون 2021
-
حضرت سخی سلطان باھو ؒ کی کرامات
پیر 7 جون 2021
-
مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت
منگل 18 مئی 2021
-
رمضان میں امت کو ملنے والے پانچ تحفے
پیر 19 اپریل 2021
-
حضرت شہباز قلندرؒ کے جلال سے ظالم راجہ کا قلعہ الٹ گیا
منگل 6 اپریل 2021
ماں جی اللہ والے کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.