تم فخر ہو ہمارا

ہفتہ 4 اپریل 2020

Maryam Masood

مریم مسعود

میں اس ملک کے صفِ اول میں کھڑے اُن تمام مجاہدین کو سلام پیش کرتی ہوں جو اس ملک کے وہ ستارے ہیں جو مشکل پڑنے پر ہمیشہ اس مملکتِ خداد کی مدد کو پیش پیش ہوتے ہیں، پھر وہ چاہے جنگ کا ماحول ہو بدامنی کی صورتحال یا قدرتی آفات، اس ملک کے ستارے اپنا حق ادا کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے
مگر ہمارے ہاں اک ایسا گروہ بھی پایا جاتا ہے جو افواجِ پاکستان کو گالیاں دے کر سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اپنا حق ادا کردیا، جو دن رات خاکی وردی کی عزت خراب کرنے کو سمجھتے ہیں کہ یہی انکا مقصدِ حیات ہے، لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ جب تیز ہوا کا جھونکا بھی آتا ہے تو مدد کو یہی فوج آتی ہے، جب سرحد پر اشتعال انگیزی ہوتی ہے تو یہ فوج وہاں دن رات اپنے گھروں سے دور ہم سب کیلئے اپنی زندگیوں کی بازی کھیلتی ہے جو بازی کبھی جیت جاتے ہیں اور کبھی زندگی ہار جاتے ہیں
جب روشینوں کے شہر سے روشنیاں چھن جاتی ہیں تو ہمارے صفِ اول میں کھڑے یہ مٹی کے بندے اس شہر کو اس کی روشنیاں لُٹاتے ہیں، بلوچستان اور وزیرستان جیسے پہاڑی علاقوں میں جہاں دنیا کی طاقتورترین افواج ہار مان جاتی ہیں یہ وہاں اپنا جھنڈا لہراتے ہیں، جب کبھی سیلاب، زلزلہ یا کوئی قدرتی آفت ہمیں آ گھیڑتی ہے تو ہم سب سے پہلے انکی طرف دیکھتے ہیں، پاکستان سپرلیگ کے میچز پاکستان میں پُرامن ماحول میں کروانے سے لیکر کروناوائرس کیخلاف جنگ لڑنے تک کوئی بھی جنگ ان کے بغیر ممکن نہیں ہوتی، کبھی سوچا ہے کہ یہ اگر سرحدوں پہ نہ ہوں تو ملک کا کیا حال ہو ؟ آپ کو اندازہ ہی نہیں یہ سرحدوں پر پہرہ نہ دیں تو ملک کا کیا حال ہو، نہ ماؤں بہنوں کی عزتیں محفوظ ہوں نہ ہی ہماری زندگیاں دشمن ہماری بوٹی بوٹی کرکے ہمیں نوچ کھائیں، آج انکی ہی بدولت دشمن ہماری طرف میلی آنکھ اٹھانے سے ڈرتا ہے، موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے میں پوری قوم کی طرف سے اپنے ان سپاہیوں کو سلام پیش کرنا چاہتی ہوں، یہ قوم آپ کی تہہ دل سے مشکور ہے !
بات جب کرونا کیخلاف جنگ کی ہوگی تو تاریخ نہ صرف خاکی وردی والے مجاہدین کا نام یاد رکھے گی بلکہ اس فہرست میں ہمارے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف اور پولیس کا نام بھی لیا جائے گا، میں اپنے ڈاکٹرز کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں جن کے پاس کٹس کی قلت ہے، جن کے پاس بنیادی سہولیات اور مشینری نہ ہونے کے برابر ہے مگر وہ لڑ رہے ہیں اور چوبیس چوبیس گھنٹے کی ڈیوٹیز اپنی جان داؤ پر لگا کر دے رہے ہیں
اور ذکر پولیس کا ہوتا ہے تو یہ ہمارا وہ ادارہ ہے جس سے آپ سب واقف ہیں کہ ان کو داد نہیں دی جاتی وجہ انکی پرانی شہرت بھی ہے لیکن کیا کبھی ہم نے سوچا کہ یہ سخت گرمی میں سڑکوں پر ڈیوٹی دیتے ہیں، عید سے لیکر محرم تک ہر موقع پر ڈیوٹی دینی ہوتی ہے اور اس کے بدلے معمولی سی تنخواہ ملتی ہے، اور جب ہم گھروں سے باہر نہیں نکل رہے کہ ہمیں اپنی اور اپنے پیاروں کی جان پیاری ہے تو یہ لوگ دن رات ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں، یہ سب ہمارے ہیروز ہیں ہم ان سب کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں اور میں ان لوگوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرنا چاہوں گی جو مخیر حضرات ہیں جو اس وقت میں جب دیہاڑی دار مزدور بےروزگار ہوگیا ان کی مدد کررہے ہیں
اور آپ سب سے درخواست کرتی ہوں کہ اس مشکل وقت میں ہمیں بخثیت ایک قوم بہت طاقتور بن کر نمودار ہونا ہے، ہمیں اس جنگ کا ملکرمقابلہ کرنا ہے اور آنے والی نسلوں کیلئے اک پیغام چھوڑ کر جانا ہے کہ ایک قوم ایسی بھی تھی جن کے پاس بہت محدود وسائل ہونے کے باوجود انہوں نے مل کے اس جنگ میں نہ نظر آنے والے دشمن کو مات دی تھی اور اپنا نام سنہری حروف میں لکھوایا تھا، جیسے ماضی میں ہوتا  بھی آیا ہمیشہ جب بھی ہم پر کوئی مصیبت آئی ہم ہجوم سے قوم بن گئے اور دنیا میں مثال بن کے دکھایا، اک دفعہ پھر ہم پر مشکل وقت آیا ہے سب مل جائیں اپنے اردگرد ضرورتمند لوگوں کا خیال کریں گھروں سے باہر نہ نکلیں، ماسکس اور سینیٹائزر کا استعمال کریں اور ہر طرح سے ایک اچھے شہری ہونے کا ثبوت دیں تاکہ ہم جلد سے جلد نارمل زندگی کی طرف واپس لوٹ آ سکیں، آمین
اللہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔


پاکستان پائندہ باد !

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :