
مسئلہ یہ ہے کہ۔۔۔۔۔!
پیر 22 مارچ 2021

مظہر اقبال کھوکھر
(جاری ہے)
مگر تشویش ناک پہلو یہ ہے کہ حکومتی اور اپوزیشن حلقوں کی جانب سے کورونا جیسے سنگین مسئلے کو مسئلہ سمجھا ہی نہیں گیا پچھلے کچھ عرصے میں اپوزیشن کی تحریک ، احتجاج اور جلسوں کو سامنے رکھیں اور حکومتی اقدامات پر نظر ڈالیں تو کہیں پر بھی کورونا جیسی موزی وبا ان کی ترجیح فہرست میں دکھائی نہیں دیتی کہیں سے بھی کوئی ایسی آواز اٹھتی دکھائی نہیں دی کہ جسے سن کر یہ اطمینان کر لیا جائے کہ ہماری قیادت ہم سے غافل نہیں نہ پارلیمنٹ کے اندر اس موضوع پر بحث ہوئی نہ پارلیمنٹ کے باہر کوئی مقالمہ ہوا نہ حکومت نے مستقبل کی حکمت عملی طے کی نہ اپوزیشن نے مستقبل کی خطرے سے آگاہ کیا نہ حکومتی اقدامات میں کورونا اہم رہا نہ اپوزیشن کے احتجاج میں اس کی کوئی اہمیت رہی یعنی نہ تو حکومت کو احساس ہوا نہ اپوزیشن نے احساس کیا جس مسئلے سے نمٹنے اور اس کی ویکسین کی تیاری کے لیے پوری دنیا سر جوڑ کر بیٹھی تھی ہم نے اسے مذاق سمجھا بلکہ مذاق بنائے رکھا یہاں تک کہ اب مانگے تانگے کی ویکسین کو بھی متنازعہ بنا رکھا ہے۔
اسی طرح اپوزیشن کا اتحاد جو عوام کے نام پر تھا مگر عوام کے لیے نہیں تھا کیونکہ عوام کو در پیش مسائل کے حل کے لیے ہوتا تو آج بھی موجود ہوتا حکومت بھی موجود ہے مسائل بھی موجود ہیں مگر اپوزیشن کا اتحاد موجود نہیں کیونکہ یہ اتحاد ذاتی مفادات سے جڑا ہوا تھا تو اس لیے جڑا ہوا نہ رہ سکا جہاں مفادات بدلتے ہیں وہاں نظریات بھی بدل جاتے ہیں آج بھی سب آئین قانون اخلاقیات اور جمہوریت کی بات کر رہے ہیں مگر جمہور کی بات کوئی بھی نہیں کر رہا حیرت ہے یہ کیسے جمہوریت پسند ہیں جنہیں جمہور پسند نہیں اور یہ کیسی جمہوریت ہے جس جمہور کا کوئی ذکر نہیں عوام کا کوئی مسئلہ زیر بحث نہیں ملک میں کہنے کو جمہوریت بھی ہے پارلیمنٹ بھی موجود ہے مگر حکومت آرڈنینس سے کام چلا رہی اور اپوزیشن بیان بازی سے ساکھ بچا رہی ہے ہمیں بتایا گیا تھا کہ تحریک انصاف کے پاس ایک بہترین معاشی ٹیم موجود ہے جو ملک میں معاشی انقلاب برپا کر دی گی مگر اب آئی ایم ایف کی معاشی ٹیم مہنگائی کا طوفان برپا کر رہی ہے جس تحریک انصاف نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا عہد کیا تھا اس نے آئی ایم کو ہی پاکستان بلا لیا ہے اب حکومت تحریک انصاف کی چل رہی ہے اور پالیسیاں آئی ایم ایف کی چل رہی ہیں اور آئی ایم ایف کی انہی شرائط کے تحت حکومت دو آرڈنینس جاری کرنے جارہی ہے جس کے تحت مختلف شعبوں میں 140 ارب کے انکم ٹیکس کی چھوٹ ختم کی جارہی ہے اور بجلی کے صارفین پر 150 ارب روپے کا سرچارج لگایا جارہا ہے جبکہ بجلی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جارہا ہے جو کہ تین مراحل میں ہوگا اس سے قبل حکومت تین روپے فی یونٹ اضافہ کر چکی ہے یہ سب کچھ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ہورہا ہے مگر حکومت ان تمام شرائط کو پارلیمنٹ میں لانے کے بجائے آرڈینینس سے کام چلا رہی ہے جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حکومت کے اندر پارلیمنٹ کا سامنا کرنے کا حوصلہ نہیں مگر اس طرح عوام کو بے خبر رکھ کر حکومت اپنی نااہلیوں پر پردہ ڈال پائے گی۔۔؟ کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات ہوں یا بجلی کی قیمتیں ان کے براہ راست اثرات عام لوگوں پر پڑتے ہیں مہنگائی نے تو پہلے ہی عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے جبکہ انشرائط کے بعد ہونے والا اضافہ عوام کے لیے طوفان سے کم نہیں ہوگا مگر ایسا لگتا ہے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اس سے کوئی سروکار نہیں حکومت خاموشی کے ساتھ عوام کو مہنگائی کی ویکسین لگا رہی ہے اور اپوزیشن محض بیانات کے زریعے اپنی ساکھ بچا رہی ہے حالانکہ کسی بھی جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اپوزیشن کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہوتا ہے مگر جہاں حکومت اور اپوزیشن دونوں کا کردار ذاتی مفادات اور حصول اقتدار کے گرد گھومتا ہو وہاں عوام کو کسی سے بہتری کی امید رکھنا خود کو دھوکے میں رکھنے کے مترادف ہے اور عوام یہ دھوکہ ہر دور میں ہر حکومت سے اور ہر اپوزیشن سے کھاتی چلی آرہی ہے اور آج بھی یہی ہورہا ہے کورونا جیسی موزی وبا ہو یا مہنگائی کا خوفناک طوفان کسی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ عوام جیتے ہیں یا جیتے جی مر جاتے ہیں کیونکہ سب سے بڑا مسئلہ تو یہی ہے کہ عوام کا کوئی مسئلہ ان کے لیے مسئلہ ہی نہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.