
بجٹ سے پہلے۔۔۔۔۔
منگل 8 جون 2021

مظہر اقبال کھوکھر
(جاری ہے)
وزیر اعظم اپنی ہر تقریر اور اپنے بیان میں یہ باور کراتے نظر آتے ہیں کہ ہم نے مشکل حالات میں ملک سنبھالا ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے مگر اب مشکل وقت گزر چکا حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں اب عوام کو خوشخبریاں ملیں گی اور عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں گے اچھا وقت بہت جلد آنے والا ہے" سچ تو یہ ہے کہ اسی اچھے وقت کی امید پر عوام نے 2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف کا انتخاب کیا تھا پہلے سو دنوں کہا گیا پھر 6 ماہ مانگے گئے اب تین سال سے زئد وقت گزر چکا مگر نہیں معلوم یہ اچھا وقت کب آئے گا اب تو وقت مانگنے جتنا وقت بھی باقی نہیں رہا حکومت اگلے چند دنوں میں اپنا چوتھا بجٹ پیش کرنے جارہی ہے جو کہ یقیناً حکومت کے مستقبل کا تعین کرے گا سرائیکی میں کہتے ہیں " جیندا جم یاد ہووے اوندے ڈند ڈیکھن دی لوڑ نئیں ہوندی" یعنی جس کی تاریخ پیدائش یاد ہو اس کے دانت دیکھ کر عمر کا اندازہ نہیں لگایا جاتا۔ تحریک انصاف کے اب تک کئے گئے اعلانات ، وعدوں اور دعووں میں کس حد تک کامیاب ہوئی اس کو سامنے رکھا جائے تو کسی اچھے وقت کی کوئی امید دکھائی نہیں دیتی مگر اس کے باوجود اس بجٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت معیشت کی بحالی ، عام آدمی کی بہتری ، غربت کے خاتمے ، روزگار کی فراہمی ، مسائل کے حل ، ریلیف ، تعلیم صحت جیسے شعبوں میں بہتری اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے جو حکمت عملی اپنائے گی اور اس کے عام آدمی کی زندگی پر جو اثرات مرتب ہونگے وہ ہی پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی زندگی کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف ایک بہترین معاشی ٹیم کے دعووں کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی مگر اب تک تین سالوں میں 4 مشیر اور وزراء خزانہ تبدیل کر چکی ہے جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ وزیر اعظم عمران خان خود بھی اپنی کابینہ اور حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں مگر اس کے باوجود حکومت جی ڈی پی گروتھ میں بہتری کے دعوے کر رہی ہے مگر عام آدمی کے لیے ان دعووں کی اس وقت تک کوئی اہمیت نہیں جب تک اس کی قوت خرید میں اضافہ نہیں ہوگا مہنگائی کنٹرول اور مارکیٹ میں استحکام عملی طور پر نظر نہیں آئے گا اگلے چند دنوں میں پیش کیا جانے والا بجٹ اس لیے اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان تحریک انصاف وعدے توڑنے کی روایت کو توڑتے ہوئے ایک عوام دوست بجٹ پیش کرنے میں کامیاب ہوگئی تو پھر تحریک انصاف کی کامیابی کے امکانات روشن ہوسکتے ہیں خاص طور پر حکومت کو مہنگائی کنٹرول کرنا ہوگی آٹا چینی گھی اور اشیا خوردنی کی قیمتیں کم کرنا ہونگی کاشتکاروں کو کھاد بیج اور زرعی ادویات پر سبسڈی دینا ہوگی انسانی جان بچانے والی ادویات کے نرخ کم کرنا ہونگے غربت بےروزگاری کے خاتمے کے لیے خصوصی اقدامات کرنا ہونگے بجلی گیس کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہونگے یہ سب اسی صورت ممکن ہے جب ملک کو آئی ایم ایف سے نجات دلانے کے لیے حکومت کوئی حکمت عملی ترتیب دے گی ورنہ اگر معاشی اشاریے بہتر ہونے کے باوجود عوام کی حالت بہتر نہ ہوئی ، معیشت مضبوط ہونے کے باوجود عام لوگ مضبوط نہ ہوئے اور وزراء تبدیل ہونے کے باوجود عوام کے حالات تبدیل نہ ہوئے اور ملک میں واضح طور پر کوئی تبدیلی نظر نہ آئی تو پھر پاکستان تحریک انصاف کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ اگلے انتخابات میں تبدیلی ضرور آئے گی کیونکہ اس قوم کی قسمت بدلے یا نہ بدلے مگر قسمت بدلنے کے دعویدار ضرور بدلتے رہتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.