
طویلے کی بلاء،بندر کے سر
منگل 20 اکتوبر 2020

محمد کامران کھاکھی
ہمارے آج کے حکمرانوں نے بھی ہر مصیبت کا حل یہ نکالا ہے کہ جو بھی اچھا ہو رہا ہے وہ ہماری وجہ سے ہو رہا ہے اور جو بھی برا ہو رہا ہے اس کی پوری ذمہ دار اپوزیشن یا پہلے والے حکمران تھے۔
(جاری ہے)
حکمرانوں کی اہلیت کا معیار تو یہ ہے کہ ملک میں گندم کی پیداوار ہوئی تو وزیروں نے کابینہ میٹنگ میں کہا کہ ضرورت سے زیادہ ہو گئی ہے، برآمد کردینی چاہیے، جب برآمد کر دی تو بعد میں پتہ چلا کہ گندم تو اپنے لیے بھی نہیں بچی اور مہنگی بھی ہو گئی تو کوئی بات نہیں دوبارہ سے مہنگے داموں خرید کر درآمد کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔یہی حال چینی کا بھی ہوا اور بتانے والے بھی حکومتی وزیر یعنی کوئی شرمندگی نہیں مگر دعوے بلند و بانگ کہ جیسے دودھ اور شہد کی نہریں بہا دیں۔کرونا وباء آئی تو دوائیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں اور عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئیں اور مشیر صحت موصوف صاف دامن بچا کر نکل جانے میں کامیاب ہوئے اور ایک بار پھر ہم نے دوائی مہنگی کر دی تاکہ عوام کو مل تو سکے مہنگی ہی سہی۔گیس کی کمپنی کو نقصان ہو رہا ہے تو اس کے اخراجات پورے کرنے کے لیے بوجھ عوام پہ ڈال دو، بجلی کمپنی کو نقصان ہو رہا ہے تو بوجھ عوام پہ ڈال دو، پٹرول عالمی سطح پر مہنگا ہوا تو عوام کے لیے بھی مہنگا اور عالمی سطح پر سستا ہوا اور کوئی لینے والا نہیں تو سرکاری خزانہ خالی ہونے کا بہانہ بنا کر لیوی بڑھا دو مگر سستا نہیں کرنا ، بوجھ عوام پہ ہی ڈالنا ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے جو وعدے عوام سے کیے تھے اگر ان کا صرف دس فی صد ہی نبھا دیتے تو آج اپوزیشن کو سڑکوں پہ آنے کی جراءت ہی نہ ہوتی اور عوام حکومت کے ساتھ ہوتی مگر انہوں نے جو وعدے کیے تھے ، حکومت میں آ کر ان کےالٹ عمل کیا ۔یہی وجہ ہے کہ آج سرکاری ملازم،تاجر،وکیل،ڈاکٹر سب سڑکوں پہ ہیں اور مزدور دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے جب کہ حکومتی ارکان سب اچھا ہے کی رٹ لگائے ہوئے ہیں اور میڈیا پوری ایمانداری سے حکومتی ترجمانی کے فرائض سر انجام دے رہا ہے۔
اپوزیشن دو سال عوام کا بیڑہ غرق ہونے کا انتظار کرتی رہی اور اپنی جان چھڑانے کی کوشش میں مگن رہی مگر جب کچھ نہ بن پڑا تو عوام کی پسماندگی اور بڑھتی مہنگائی کی دہائی دیتے میدان میں اتر پڑے۔عوام اس وقت کسی بھی مسیحا کے انتظار میں ہے ،اس لیے کوئی کالا چور بھی ان کے حق کی لڑائی لڑے گا تو عوام اس کا بھی ساتھ دینے پہ رضا مند ہو جائے گی۔بڑے بڑے مگر مچھوں نے کرپشن کی اور ملک کا دیوالیہ نکال دیا ، وہ پیسے ملک سے باہر لے جا کر غائب کرتے تھے اور یہ پیسہ ملک میں واپس لاتے ہیں مگر نہ جانے کیسے وہ پھر بھی غائب ہی ہو جاتاہے اور پتہ بھی نہیں چلتا۔ ابھی تو تبدیلی شروع ہی ہوئی ہے اور عوام کی چیخیں نکل گئیں ہیں ، دراصل یہ عوام بھی کرپشن کی عادی ہو چکی تھی اس لیے چیخ رہے ہیں ایک غریب آدمی بھی رونے لگ جاتا ہے کہ حکومت کچھ نہیں کر رہی ، بھلا اس کی کیا اوقات کہ حکمرانوں پہ نکتہ چینی کرے، دیکھتے نہیں کہ سال میں ایک دفعہ وزیراعظم صاحب بھی کھانا پناہ گاہ یا لنگر خانہ سے کھاتے ہیں اور تنخواہ میں گزارہ تو ملک کے وزیر اعظم کا بھی نہیں ہوتا مگر وہ تو نہیں چیختے اور نہ ہی روتے ہیں وہ تو اتنی عمر ہونے کے با وجود بھی ڈٹ کے تمام مافیا ء کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اس لڑائی میں مافیاء بھی ان کے ساتھ ہے یقین نہیں تو چینی پہ بنی کمیشن رپورٹ ملاحظہ فرما لیں۔حاکم کی اطاعت کا حکم ہے اور یہ تو عوام ہی کی منتخب حکومت ہے اس لیے محبت کا رشتہ قائم رکھنا چاہیے اور یہ عمل دونوں طرف سے ہونا چاہیے پھر ہی مضبوط ہو گا مگر ہمارے ملک میں تو یہ رشتہ ہمیشہ ہی نفع کی بنیاد پہ بنا اور نقصان ہونے کی صورت میں ٹوٹ گیا۔ذیل حدیث غور طلب ہے ، باقی فیصلہ آپ کا:
" تمہارے بہترین حکمران وہ ہیں جن سے تم محبت کر و اور وہ تم سے محبت کریں، تم ان کے لیے دعا کرو اور وہ تمہارے لیے دعا کریں اور تمہارے بد ترین حکمران وہ ہیں جن سے تم بغض رکھو اور وہ تم سے بغض رکھیں،تم ان پر لعنت کر و اور وہ تم پر لعنت کریں۔"
(صحیح مسلم: حدیث نمبر1855 انٹرنیشنل)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد کامران کھاکھی کے کالمز
-
آدھا سچ، سیاست اور دھوکہ
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں
ہفتہ 9 اکتوبر 2021
-
عوامی بجٹ اور حکومتی خوشخبریاں
ہفتہ 19 جون 2021
-
ہماری کوئی غلطی نہیں
بدھ 16 جون 2021
-
بدلا ہے خیبر پختونخواہ
بدھ 9 جون 2021
-
روک سکو تو روک لو۔۔!
ہفتہ 5 جون 2021
-
کوئی بھوکا نہ سوئے
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
خدمت آپ کی دہلیز پر
جمعرات 22 اپریل 2021
محمد کامران کھاکھی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.