راولپنڈی پولیس کے انقلابی اقدامات

پیر 18 جنوری 2021

Muzamil Shafique

مزمل شفیق

"قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں" یہ تو ہم آئے روز سنتے رہتے ہیں لیکن میں نے اس بات کو تکمیل تک پہنچتے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے جی ہاں! راولپنڈی پولیس میں اب تک بے پناہ مثبت تبدیلی دیکھی گئی جب سے احسن یونس صاحب نے بطور سی پی او راولپنڈی پولیس چارج سنبھالا جدھر پولیس کے اندر موجود بیش بہا مسائل نہ صرف عوام کے اندر عدم تحفظ کی فضا قائم کر رہے تھے بلکہ جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا تھا۔


لیکن وقت گزرتا گیا اور سی پی او احسن یونس کے انقلابی اقدامات نے نہ صرف راولپنڈی پولیس کا مثبت چہرہ سامنے لایا بلکہ عوام کے اندر دوبارہ سے ایک امید کی کرن کو پیدا کیا۔ جس کا نتیجہ یہ سامنے آیا کہ جرائم کی شرح میں واضح طور پر نہ صرف کمی دیکھی گئی بلکہ جرائم پیشہ عناصر کی مکمل طور پر حوصلہ شکنی کرکے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)


سی پی او احسن یونس نے نہ صرف راولپنڈی کی عوام میں اعتماد کو بحال کیا بلکہ ساتھ ہی ساتھ راولپنڈی پولیس کے ملازمین کی ویلفئیر کیلئے ایسے اقدامات اٹھائے جس سے تمام ملازمین بھی سی پی او احسن یونس سے خوش ہیں۔
آج سے پہلے جب بھی ملازمین پولیس لائن میں رہائش رکھتے تو انہیں اپنا مکمل سامان ساتھ رکھنا پڑتا تھا لیکن سی پی او احسن یونس نے ملازمین کی ویلفئیر کا سوچا اور ملازمین کی رہائش کیلئے مفت چارپائیاں،بستر،کمبل ،سردیوں میں گرم پانی اور ہیٹر جیسی سہولیات مفت مہیا کرکے ملازمین کا دل جیت لیا۔

لیکن بس اتنا ہی نہیں بلکہ ملازمین کی رہائش اور استعمال کی چیزوں کی شیڈول صفائی کے ساتھ ان کے کھانے پینے کیلئے صاف ستھرا میس ، مطالعے کیلئے لائبریری اور صحت کو برقرار رکھنے کیلئے جم جیسی سہولیات کا آغاز کرکے ملازمین کا دل جیت لیا ہے۔
عوام اور ملازمین کا مکمل اعتماد حاصل ہونے کے بعد سال 2020 میں راولپنڈی پولیس کی کارکردگی قابل تحسین ہے ۔

جدھر راولپنڈی پولیس نے ٹیرر گینگز اور قبضہ مافیا کو مکمل طور پر بے نقاب کرکے قانون کا بول بالا کیا یہاں تک ہی نہیں بلکہ روالپنڈی پولیس نے سال 2020 میں 175 منظم گینگز کو گرفتار کیا جس میں 570 ملزمان شامل ہیں۔ جبکہ 269 گاڑیاں اور 1481 موٹرسائیکل برآمد کیں۔راولپنڈی پولیس نے کیٹیگری اے، بی،ریپسٹ، پتنگ فروشوں،قمار بازوں اور منشیات فروشوں کو بھی بالکل نہ بخشا جس میں منشیات کے 2776 مقدمات جبکہ 2752 ملزمان گرفتار کیے۔

اس ہی طرح اسلحہ کے 2389 مقدمات جبکہ 2377 ملزمان گرفتار کیے۔یاد رہے سال 2020 میں پکار 15 کالز پر مقدمات کے اندراج کا تناسب 70% رہا جبکہ سال 2019 میں یہ تناسب صرف 13% تھا۔
راولپنڈی پولیس نے نہ صرف اپنے ملازمین کی ویلفئیر کیلئے کام کیا بلکہ عوام میں اعتماد کو بحال کرنے کے بعد خواتین کی تحفظ ، ٹرانسجنڈر کمیونٹی اور اقلیتی برادری کی تحفظ کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔


ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام مکمل طور پر اگر ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور بلا ڈر اور خوف معاشرے میں موجود جرائم پیشہ عناصر کو بے نقاب کرے تو محکمہ پولیس اور معاشرہ مزید اچھے طریقے سے آگے بڑھ سکتاہے اور امن و امان کی ایک فضا قائم ہو سکتی اپنے اردگرد کسی بھی غیر اخلاقی اور غیر قانونی حرکت کو دیکھیں تو فل فور متعلقہ تھانے یا 15 پر کال کریں ۔راولپنڈی پولیس کے اہلکار مقدمے کے اندراج سے لے کر ملزمان کی گرفتاری تک سارا کام مکمل شفاف طریقے سے سرانجام دیں گے اور کسی بھی شکایت کے سلسلے میں راولپنڈی پولیس کی ایپ ڈاونلوڈ کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :