پنجاب پولیس کے بہادر سپوتوں کو سلام

بدھ 5 اگست 2020

Muzamil Shafique

مزمل شفیق

آو محبت سے سلام کر لیں انہیں جن کے حصے میں یہ مقام آتا ہے۔
 بہت خوش نصیب ہوتے ہیں وہ جن کا لہو وطن کے کام آتا ہے۔
آج 4  اگست یوم شہدائے پولیس وہ دن جس میں محب وطن بہادر قوم کے سپوتوں کو سلام پیش کیا جاتا ہے۔ ان کی آخری آرام گاہوں پر سلامی پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پھولوں کی چادر چڑھائی جاتی ہے۔ یہ دن ان شہدا کے نام کردیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے ملک کی ناموس اور ملک دشمن عناصر کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جان دینے سے بھی دریغ نہیں کیا ہوتا ۔

بلاشبہ شہید سب کے دلوں میں زندہ رہتا ہے بلکہ ایک عظیم مثال بن کر دوسروں کے لئے ایک ہیرو بن جاتا ہے۔
 ایک پولیس اہلکار جب گھر سے سینےپر پاکستان کا پرچم سجا کر نکلتا ہے۔ تو اسے واپس گھر لوٹنے کی کوئی امید نہیں ہوتی لیکن پھر بھی وہ روزانہ ایک نئےجذبے،ولولے،اور دبدبے کے ساتھ  اپنی منزل کی جانب گامزن ہوتا ہے اسے اس چیز کا علم  ہوتا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر سے لڑتے ہوئے  وہ اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن  وہ تمام تر خطروں کو پس پشت رکھ کر اپنی وردی کا حق ادا کرتا ہے اور جب جرائم پیشہ عناصر کو انجام تک پہنچانے کیلئے  اپنے خون کا نذرانہ بھی پیش کرنا   پڑے تو وہ کتراتا نہیں۔بلکہ  شوق شہادت کے جنون میں سرشار ہو کر  ملک دشمن عناصر سے مقابلہ کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ پنجاب پولیس کی اس وقت شہداءکی تعداد 1500 سے زائد ہے  شہید پولیس اہلکاروں کی یہ کثیر تعداد اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ اس ملک کی مٹی کو جب بھی ملک کے بیٹوں کے خون کی ضرورت پڑتی ہے تو ملک کے بیٹے اپنی جان دے کر ملک پاکستان کا نام روشن کر دیتے ہیں۔


 ذرا سوچئے قوم پر پولیس اہلکاروں کے کتنے بڑے احسان ہیں جس کو ہم ایک معمولی بات سمجھتے ہیں۔ چوری ہو، دہشت گردی ہو، اغوا برائے تاوان ہو یا منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی سب سے پہلے پولیس ہی میدان میں سرگرم عمل نظر آتی ہے۔
 ہمیں فخر ہے شہید پولیس اہلکاروں پر جنہوں نے اپنی جان دے کر کتنے لوگوں کی جان بچائی ہے، کتنے بچوں کی کو یتیم ہونے سے بچایا ہے، کتنی ماؤں کے لاڈلوں کی جان بچائی ہوگی۔

ایسے احسان ہم پر قرض ہیں جن کا حق ہم  پوری عمر ادا نہیں کر سکتے۔
تپتی گرمی ہو یا تیز بارش پولیس اپنی ذمہ داری کبھی نہیں بھولتی۔ وطن کی عزت کی بات آئے تو دلیری کے ساتھ مقابلہ کر کے جوان اپنی جان دے دیتے ہیں ہمیں فخر ہے ان جوانوں پر جو ملک کی بقا کے لیے جان قربان کرتے ہمیں فخر ہے ان ماوں پر  جنہوں نے بہادر سپوتوں کو جنم دے کر  ملک کی بقا کے لئے قربان کیا ۔لیکن پھر بھی ہم اتنی لازوال قربانیوں کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔  ہمیں اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا قربانیوں کا اعتراف کر کے پولیس کے محکمے کو مزید مضبوط بنانا ہو گا ۔پولیس ہماری دوست ہے کیونکہ پولیس ہی آپ کی جان کو محفوظ بناتی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :