ٹک ٹاک اور اس کے تباہ کن نتائج

پیر 28 ستمبر 2020

Muzamil Shafique

مزمل شفیق

انسان روز مرہ زندگی میں گھریلو  معاملات اور دفتری معاملات کو مکمل کرنے کے بعد اپنے آپ کو محضوض کرنے کے لئے اور تھکاوٹ کو دور کرنے کے لیے موبائل اپلی کیشنز کو استعمال کرتے ہیں۔ کبھی فیس بک  کبھی واٹس ایپ اور کبھی ٹک ٹاک ۔اگر موجودہ صورتحال کو دیکھا جائے تو نوجوان نسل پب جی کے بعد ٹک ٹاک کا استعمال بے دریغ کر رہی ہے۔ صورت حال کچھ یوں ہے کہ نوجوان نسل پر ٹک ٹاک کے منفی اثرات اور عبرت ناک انکشافات سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں۔

حال ہی میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں ٹک ٹاک کی ویڈیو ریکارڈنگ کے دوران ویڈیو میں نمائش کر دہ اسلحہ سے گولی چل گئی اور لڑکا موقع پر زخم کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملا۔ صرف اتنا ہی بہت سے ایسے واقعات ہم سب کے درمیان میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

جن سے عبرت حاصل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ صرف لائکس کے چکر میں اپنے موبائل فون کو  توڑ دینا ،جان کو خطرے میں ڈال دینا، چیلنجز کو پورا کرنے کے لئے دوڑتی  ہوئی ٹرین کے ساتھ بھاگنا شروع ہو جانا اور معلوم نہیں کتنے اور احمقانہ اور بے وقوفانہ حرکات ہم ٹک ٹاک ویڈیو  کیلئے کرتے رہتے ہیں لیکن اب حالات نہ قابل بیاں ہیں اب ٹک ٹاک سٹارز نہ  اسلامی اقدار کی پاسداری کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ دیکھنے والوں پر ایک منفی اثر مرتب کر رہے ہیں۔

اب ٹک ٹاک  کچھ ایسے عناصر کے ہاتھوں میں چل رہا ہے جس میں نوجوان نسل کو  برائیوں کے دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ان منفی سرگرمیوں کو پھیلانے کے لئے اس راستے کا استعمال بھی شروع ہو چکا ہے کیونکہ ٹک ٹاک  دیکھنے والے لوگوں میں بچوں کی ایک کثیر تعداد موجود ہے ۔جب نوجوان نسل  فضول چیزوں کو دیکھتے ہیں تو ان پر منفی اثر مرتب ہوتا ہے جن کو بیان کرنا میں مناسب نہیں سمجھتا۔

آخر ایسا کیوں؟کیا ہم اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ ایسی چیزوں کو اتنی آسانی سے اپنی زندگی میں آنے دیتے ہیں؟ جس کا انجام دنیا میں بھی ذلت اور آخرت میں بھی ذلت کا سبب بنتا ہے اگر ہم نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو  مدینہ کی ریاست بنانا ہے تو ہمیں  اسلامی اور مثبت مواقعوں کو متعارف کروا کر انہیں اس طرف لانا ہوگا جس سے نوجوان نسل اخلاقی لحاظ سے مزید مضبوط ہو سکیں۔

اس کے ساتھ ساتھ ہمیں ان منفی عناصر کی حوصلہ شکنی بھی کرنی ہوگی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ کسی جنگ سے کم نہیں کیونکہ ہم نے جنگ لڑ کر مثبت دنیا کی حکمرانی قائم کرنی ہے۔اور اس جنگ کو ہم نے کچھ ایسے لڑنا ہے کہ منفی عناصر کو نظر انداز کرنے کے ساتھ ان کی ویڈیوز کو رپورٹ کیا جائے کیونکہ یہ سب لائکس کے پجاری ہیں جب آپ نظر انداز کریں گے تو یہ خود گھٹنے ٹیکنے  پر مجبور ہو جائیں گے۔

بلاشبہ ہمارے درمیان  ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو اصل ٹک ٹاک ہیروز ہیں  جو کہ ہمہ وقت اسلامی اخلاقی اور سبق آموز ویڈیوز لوگوں تک تک پہنچاتے ہیں جن سے انسانیت اور پاکستانیت کو فروغ ملتا ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا:
 خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
 نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :