ووٹ کا حق دار کون تھا؟

ہفتہ 22 اگست 2020

Nadia Khan Kakezai

نادیہ خان ککے زئی

﴿حق سے با طل کو نہ ملاؤاور دیدہ و دانستہ اور حق نہ چھپاؤ﴾
                                                                  پارہ نمبر:۱ ،آیت ۴۱
آج کا انسان اس کشمکش میں مبتلا ہے کہ وہ ووٹ کسے دے ؟ووٹ کا اصل حق دار کون ہے؟کائنات کے نظام کو دیکھ کر انسان یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ:انسانیت کی خدمت کا اصل جذبہ کس میں پایا جاتا ہے،قوم کی خدمت کا جوش صرف دکھاوا ہے ،عوام کے نام پر غرباء کی کھا لیں اُتاری جاتی ہیں،قتلِ عام پایا جاتا ہے،خون بہایا جا تا ہے ،ظلم بڑھایا جا تا ہے ،چوری کو بڑھایا جاتا ہے،زنا کاری عام ہے،ناقص تعلیمی نظام ہے،ناقص خوراک ،ہر چیز میں ملاوٹ ہے،اب تو لو گوں میں بھی ملاوٹ پا ئی جاتی ہے،خلوص ،محبت، لگاؤ جیسی چیزیں کسی حکمران میں کہاں؟ملازم ،مظلوم،فقیر،غریب،یتیم،مسکین ،بے بس ،لا چار،معذور،کبھی ان کا دکھ کون سکھ میں بدلے گا؟کیا کوئی خضر ان کو راہ دکھائے گا؟اسلامی جمہوریہ پاکستان کا قیام ہی ترقی کا ضامن ہے۔

(جاری ہے)

ن لیگ ،پی ٹی آئی،پیپلز پارٹی،نے مل کر پا کستان کو بہتر بنانے کے لیے کام مل کر کرنے کے بجائے لڑائی جھگڑا پایا جاتا ہے ۔#مسلمان آپس میں بھائی بھا ئی ہیں#اگر یہ سب قوم کی بھلائی چاہتے ہیں تو مل کر کام کرنا چاہیے۔اتحاد سے زندگی نہیں زندگیاں بدلی جا تی ہیں ۔علماء کرام ،مولوی،ماہرِنفسیات،تنقید نگار،سب کو مل کر یہ اصلاح کرنے کے بجائے کہ ان سب پارٹیوں میں اتفاق پایا جانے کے بجائے ان کو گھنِ کی طرح کھایا جا رہا ہے۔

بیرونی قوتوں کو خود دعوت دی جا رہی ہے کہ ہم سب کوخاک میں ملانا آسان ہے۔بیرونی ممالک میں جانے کے لیے پاکستانیوں کو مشکلات ہی کیوں؟پاکستان کی معدنیات،اناج،کپڑا،تیل ہی کیوں ؟اللہ کا کرم ہے کہ پاکستان کی زمین سونے سے مالا مال ہے ،لوگوں میں بے تحاشا مہارت،فن،ذہانت پا ئی جا تی ہے پھر بھی ہم دوسرے کی امداد پر کیوں ہیں۔دوسرے ممالک میں تنخواہیں پاکستان سے زیادہ ہی کیوں ؟لوگ موت کے لیے ہر وقت تیار کیوں ؟ محافظ بن کر موت کا ذمہ دارکیوں ؟معلم بن کر قبر کا ذمے دار کیوں؟رہنما بن کر راہ سے نکالنے والا کیوں؟ہم سب کے دلوں میں محبت کیوں نہیں پا ئی جاتی ہے؟یہ سب دنیا کا مال دنیا میں ہی پایا جائیگا اور رہ بھی یہاں جائے گا۔

دنیا فانی ہے ۔مال کو بڑھانے کی ہوس ختم نہیں ہو سکتی ہے۔یہ وہ دریا ہے جو کبھی سوکھتا نہیں،نم رہتا ہے کسی کے خون سے ،دکھ سے ،درد سے ،جو کبھی انجام کو نہیں پہنچتا ہے۔
پی ،ٹی ،آئی،ن لیگ ،پیپلز پارٹی ،سب کی پُکار ے ایک ہیں
ہم سب مل کر چلے تو سب سے ہی نیک ہیں
عمران بھائی،نواز بھائی،زرداری بھائی
پانی،بجلی ،تعلیمی،مذہبی،معاشی،سیاسی
مشکلیں سب کی ایک ،چاہتیں سب کی ایک ہیں
پاک پاک پاک،ہر دم ساتھ نیک ،نعمت ہیں
دولت ،محل ،گاڑی نہ کام آوے ،بنک بیلنس بھی جاوے
قبر اندھیری ،دعا دے وے کوئی ،چانن ہو وے
ایدھی بن جا ،فقیر بن جا ئیں مولا دے ،درباری بن جا
اتھرو ڈگے جد جد،درد کٹے جد جد،رورو راتاں گزار لے
جے سارے بن جاویں اِنج تاں دنیا بن جا وے جنت
 نہ تیرا نہ میرا بن جاوے سب دا ایک جہان
اک پل نہ رہ سکدے ،اک پل نہ سہہ سکدے
فیر سب بن جاون بھائی نال کرسی توں جان چھڑائی
میرے لکھنے کا مقصد ہے کہ سب میں محبت کا جذبہ پایا جائے۔

دولت کمانا کسی کی دل آزاری نہیں ہے۔کاش ہی حقیقت بن جایئے اور لو گوں کے دل صاف تو سب صاف تبھی بنے گا صاف صاف پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان ہر دل ،جان ،کی صدا خوشحال ،بہار اپنا نام ،کام پاکستان۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :